Dipty News Networks
February 22, 2025 at 12:42 PM
نیتن یاہو نے شیری اور اس کے دو بچوں کو چھوڑ دیا تھا: بیبس خاندان کا الزام ملنے والی لاش شیری بیبس کے نہ ہونے کے اسرائیلی اعلان کے بعد خاندان کا پہلا رد عمل آگیا اسرائیل غزہ بیباس کے خاندان نے جمعہ کے روز اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو پر 7 اکتوبر 2023 کو ہونے والے حملے کے دوران اپنے خاندان کے افراد کو "چھوڑ دینے" اور انہیں بحفاظت واپس لانے میں ناکام رہنے کا الزام عائد کیا ہے۔ جمعرات کو بیبس خاندان کی شیری بیبس اور دو بچوں کی لاشیں ملنے کے بعد اسرائیل نے اعلان کیا کہ ملنے والی لاش شیری کی نہیں ہے۔ اس اعلان کے بعد بیبس خاندان نے اپنے پہلے رد عمل کا اظہار کیا ہے۔ اسرائیل نے تصدیق کی تھی کہ حوالے کی گئی دیگر تین لاشیں لطفی شیری کفیر، ایریل اور معمر اوڈید لیفشٹز کی تھیں۔ یاد رہے آفری بیباس، شیری کی بھابھی، بھی یرغمالیوں میں سے ایک تھی اور اس ماہ کے شروع میں رہا ہوئی تھیں۔ آفری نے اسرائیلی حکام بالخصوص وزیر اعظم پر الزام لگایا کہ وہ ان کی حفاظت میں ناکام رہے ہیں۔ انہوں نے یرغمالیوں اور لاپتہ افراد کے خاندانوں کے لیے فورم کی طرف سے شائع ہونے والے خاندان کی جانب سے ایک بیان میں کہا کہ یہ اسرائیل کی ذمہ داری اور فرض تھا کہ وہ انہیں زندہ واپس لائے۔ آفری نے مزید کہا ہم 7 اکتوبر کو ان افراد کو چھوڑ دیے جانے کو معاف نہیں کریں گے۔ ہم ان کی قید میں چھوڑے جانے کو معاف نہیں کریں گے۔ وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو ہمیں اس تکلیف دہ لمحے میں آپ کی طرف سے معذرت بھی موصول نہیں ہوئی ہے۔ حماس نے اعلان کیا ہے کہ جمعرات کو واپس کی گئی باقیات میں شیری بیبس اور اس کے دو چھوٹے بیٹوں کی لاشیں شامل ہیں۔ ان دونوں کے والد کو حماس نے زندہ رہا کردیا تھا۔ اسرائیل نے دونوں لڑکوں کی شناخت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ خاتون کی لاش شیری کی نہیں ہے۔ آفری بیباس نے کہا ہے کہ میرے دو پیارے بھتیجوں کو ان کے گھر سے اغوا کیا گیا اور ایک ظالم دہشت گرد تنظیم نے قید میں قتل کر دیا۔ آفری نے مزید کہا ہمارا دردناک سفر، جو 16 ماہ پر محیط تھا، ابھی ختم نہیں ہوا۔ 7 اکتوبر ابھی بھی جاری ہے۔ ہم ابھی تک شیری کا انتظار کر رہے ہیں اور اس کے انجام سے ڈر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا ایریل اور کفیر کی خاطر اور یارڈن کی خاطر ہم اس وقت بدلہ نہیں لے رہے ہیں اور ہم شیری کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم صرف شیری کو واپس کرنے، زندہ یرغمالیوں کی زندگیاں بچانے اور تمام مُردوں کو تدفین کے لیے واپس کرنے کی فوری ضرورت کو واضح کر رہے ہیں۔ انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے بھی اپیل کی کہ اس اہم مشن کو مکمل کرنے میں اسرائیل اور ہمارے خاندان کی مدد کریں۔ دوسری طرف نیتن یاہو نے حماس پر شیری بیباس کو واپس نہ کرنے اور غزہ کی ایک خاتون کی لاش کو تابوت میں رکھنے پر غزہ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام لگایا ہے۔ بعد ازاں حماس نے کہا کہ اسرائیلی قیدی شیری بیبس کی باقیات بظاہر اس جگہ پر اسرائیلی فضائی حملے کے بعد ملبے کے درمیان دیگر انسانی باقیات کے ساتھ مل گئی تھیں جہاں اسے رکھا گیا تھا۔ حماس کے ایک عہدیدار اسماعیل الثوابتہ نے کہا ہے کہ شیری بیبس کی لاش بظاہر ایک ایسی جگہ کے ملبے کے نیچے دیگر لاشوں کے ساتھ مل جانے کے بعد ٹکڑوں میں تبدیل ہوگئی جس پر قابض جنگی طیاروں نے جان بوجھ کر بمباری کی تھی۔ نیتن یاہو خود وہ ہے جس نے براہ راست شیری اور اس کے بچوں کو قتل کرنے کے احکامات جاری کیے تھے۔ اس کی ذمہ داری پوری طرح نیتن یاہو پر عائد ہوتی ہے۔ حماس نے اسرائیل سے وہ لاش واپس کرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے جس کے بارے میں نیتن یاہو نے کہا ہے کہ اس کا تعلق ایک فلسطینی خاتون سے ہے۔ حماس نے اس معاملے کی تحقیقات کرانے کا وعدہ کیا ہے۔ #غزہ #شیری_بیباس #اسرائیل

Comments