DARUL ULOOM
SHAIKH ALI MUTTAQUI
BURHANPUR M-P INDIA
February 24, 2025 at 11:17 AM
*سمیلن میں نکاح کرنے کے بعد دوبارہ نکاح پڑھانے کا حکم*
*سوال*
کچھ لوگ "وزیراعلیٰ کنیا ویواہ سمیلن" (اجتماعی شادی) میں اپنی بچیوں کا نکاح کرواتے ہیں، جہاں سرکاری قاضی نکاح پڑھاتا ہے۔ اس کے باوجود، بعض لوگ اپنی مرضی سے دوبارہ تاریخ طے کرکے نکاح پڑھواتے ہیں اور پھر رخصتی کرتے ہیں۔
1. کیا اجتماعی نکاح (جو سرکاری قاضی نے پڑھایا) شرعی اعتبار سے کافی ہے؟
2. اگر پہلا نکاح درست ہو، تو دوبارہ نکاح پڑھانے کا کیا حکم ہے؟
*عابد نواب لوہارمنڈی برہانپور ایم-پی*
*جواب*
سرکار کی طرف سے جو اسکیمیں آتی ہے اگر اس میں کوئی شرعی قباحت نہ ہو تو اس سے فائدہ اٹھانا جائز ہے۔
سرکاری اسکیموں میں سے ایک اجتماعی شادیوں کی بھی اسکیم ہے جس میں سرکار مستحق جوڑوں کی شادی کراتی ہے اور انہیں مالی امداد بھی فراہم کرتی ہے۔
اجتماعی شادی میں اگر شرعی تقاضوں کو پورا کرتے ہوئے نکاح منعقد کیا گیا ہو تو وہ نکاح شرعی طور پر مکمل ہوگیا، چاہے اسے سرکاری قاضی یا غیر سرکاری قاضی نے پڑھایا ہو، اس کے بعد دوبارہ نکاح پڑھانے کی ضرورت نہیں ہے۔
اگر کسی شخص کا پہلے نکاح ہوچکا ہے اور وہ پیسے حاصل کرنے کے لئے دوبارہ سمیلن میں نکاح کر رہا ہے تو یہ دھوکہ ہے جو شرعاً ناجائز اور حرام ہے۔
واللہ اعلم بالصواب
*محمد اظہر متقی قاسمی*
برہانپور ایم-پی انڈیا
25/شعبان 1446
24/فروری 2025