تحریری کلام (Lyrics)
February 19, 2025 at 10:31 PM
نزدیک آرہا ہے رَمضان کا مہینا ساحِل سے حاجیوں   کا پھر آلگا سفینہ آقا! نہ ٹوٹ جائے یہ دل کا آبگینہ بلوایئے مدینے دِکھلایئے مدینہ دِل رو رہے ہیں   جن کے آنسو چھلک رہے ہیں   اُن عاشِقوں   کا صدقہ! بُلوائیے مدینہ ہِجْر و فِراق میں   دِل بے تاب ہو رہے ہیں   عُشّاق رو رہے ہیں   لو چل دیا سفینہ بے تاب ہو رہا ہے طیبہ کی حاضِری کو عاشِق تڑپ رہا ہے اور پھٹ رہا ہے سینہ روضے کو دیکھنے کو آنکھیں   تَرَس رہی ہیں   دکھلا  دو  سبز  گنبد   یا  سیِّدِ  مدینہ نظرِ کرم خدارا میرے سیاہ دِل پر بن جائے گا یہ دم بھر میں   بے بہا نگینہ رنگینیِ جہاں   سے دِل ٹوٹ جائے میرا یارب! مجھے بنادے تُو عاشِقِ مدینہ آنسو نہ تَھم رہے ہوں   دِل خُون اُگل رہا ہو جس وقت تیرے دَر پر آؤں   شہِ مدینہ بس آرزو یہی ہے قدموں   میں   جان نکلے پیارے نبی ہمارا مدفن بنے مدینہ اے بیکسوں   کے ہَمدم! دُنیا کے دُور ہوں   غم بس جائے دِل میں   کعبہ سینہ بنے مدینہ تبلیغ سُنّتوں   کی کرتا رہوں   ہمیشہ مرنا بھی سُنّتوں   میں   ہو سُنّتوں   میں   جینا آقا مِری حُضُوری کی آرزُو ہو پُوری  ہوجائے دُور دُوری اے والیِ مدینہ اُن کے دِیار میں   تُو کیسے چلے پھرے گا؟ عطارؔ تیری جُرأَت! تُو جائے گا مدینہ!!
❤️ 👍 😢 10

Comments