
"Bazm-e-Ishq Ahlbayt"
February 9, 2025 at 05:28 PM
*[📚]حضرت مولاعلیؓ سے مروی حضرت ابوطالب کےبارےصحیح روایت[🖌️]*
حَدَّثَنَاہُ أَبُو مُحَمَّدٍ: عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ إِمْلاَئً أَخْبَرَنَا أَبُو إِسْحَاقَ: إِبْرَاہِیمُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاہِیمَ الدُّبَیْلِیُّ بِمَکَّۃَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ زَیْدٍ الصَّائِغُ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ یَزِیدَ الأَصَمُّ قَالَ سَمِعْتُ السُّدِّیَّ یُحَدِّثُ عَنْ أَبِی عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیِّ عَنْ عَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ: لَمَّا تُوُفِّیَ أَبُو طَالِبٍ أَتَیْتُ رَسُولَ اللَّہِ -صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم- فَقُلْتُ: إِنَّ عَمَّکَ الشَّیْخَ قَدْ مَاتَ ، فَقَالَ لِی : ((اذْہَبْ فَوَارِہِ ، ثُمَّ لاَ تُحْدِثْ شَیْئًا حَتَّی تَأْتِیَنِی)) فَاغْتَسَلْتُ ثُمَّ أَتَیْتُہُ ، فَدَعَا لِی بِدَعَوَاتٍ مَا یَسُرُّنِی بِہَا حُمْرُ النَّعَمِ۔
*📕[سنن کبریٰ للبیہقی*
رقم الحدیث 1452][اسنادہ حسن]
حضرت سیدنا علی بن ابی طالب ؓ سے روایت ہے کہ جب ابوطالب فوت ہوگئے تو میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آیا، میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! آپ کا بزرگ چچا فوت ہوگیا۔ آپ نے مجھ سے فرمایا: جا ئیےان دفنادیجے اور کسی کو کچھ بات نہ کرنا پھر میرے پاس آجانا۔ میں نے غسل کیا، پھر آپ کے پاس آیا، آپ نے میرے لیے دعا کی جو مجھے سرخ اونٹوں سے زیادہ محبوب تھی۔
___________________________________
اس صحیح حدیث کےمطابق نہ تو حضرت ابوطالب کو پیرومرشدعلی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ نےمشرک کہا۔نہ گمراہ کہا۔۔بلکے شیخ کہا بزرگ کہا۔۔۔۔۔نہ ہی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نےمشرک جھنمی کافرکہا۔۔۔بلکےفرمایا یاعلی آپ جائیے ان کو دفنائیے کسی سےبغیر بات کیۓ پاس آنا۔۔۔جب مولاعلی جناب ابوطالب کی تدفین کرکےآۓ تو نبی علیہ الصلوة والسلام نےمولاعلی علیہ السلام کےلۓ وہ عظیم پیاری دعائیں کیئں مولاعلی کہتےھیں مجھےوہ سرخ اونٹوں سےبھی زیادہ محبوب ہیں۔۔۔اب اندازہ کریں مولاعلی جناب ابوطالب کودفناکرآرہےھیں اور نبی پاک دعائیں دےرہےھیں۔۔۔۔
مولاعلی کا اپنےبابا کومشرک گمراہ کہناثابت نہیں ہے۔۔
اور حضرت ابوطالب کیسے مشرک ہوسکتےہیں بخاری شریف میں ہے
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْأَزْهَرِ، حَدَّثَنَا أَبُو النَّضْرِ، حَدَّثَنَا أَبُو عَقِيلٍ، عَنْ عُمَرَ بْنِ حَمْزَةَ، حَدَّثَنَا سَالِمٌ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: رُبَّمَا ذَكَرْتُ قَوْلَ الشَّاعِرِ، وَأَنَا أَنْظُرُ إِلَى وَجْهِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى الْمِنْبَرِ، فَمَا نَزَلَ حَتَّى جَيَّشَ كُلُّ مِيزَابٍ بِالْمَدِينَةِ، فَأَذْكُرُ قَوْلَ الشَّاعِرِ: وَأَبْيَضَ يُسْتَسْقَى الْغَمَامُ بِوَجْهِهِ، ثِمَالُ الْيَتَامَى عِصْمَةٌ لِلْأَرَامِلِ، وَهُوَ قَوْلُ أَبِي طَالِبٍ.
*📘[سنن ابن ماجہ*
کتاب: اقامت نماز اور اس کا طریقہ
باب: استسقاء میں دعا
حدیث نمبر: 1272والحدیث صحیح]
عبداللہ بن عمر ؓ کہتے ہیں کہ جب میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے چہرہ مبارک کو منبر پہ دیکھتا تھا، تو اکثر مجھے شاعر کا یہ شعر یاد آجاتا تھا، آپ ابھی منبر سے اترے بھی نہیں کہ مدینہ کے ہر پر نالہ میں پانی زور سے بہنے لگا، وہ شعر یہ ہے:
وہ سفید فام شخصیت (رسول اللہ ) جس کے چہرے کے وسیلے سے (اللہ) سے بارش مانگی جاتی ہے، یتیموں کا نگہبان، بیواؤں کا محافظ۔ یہ حضرت ابوطالب کا کلام ہے۔
_________________________________
مسلم سنی دوستو حضرت ابوطالب وہ عظیم مرد ہےجو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کےوسیلے سے اللہ سےبارش مانگتےتھے۔۔اب اندازہ کریں جو نبی کی تعریف نبی کاوسیلہ کےذریعے اللہ سےمانگ رہاھے وہ مشرک کافرہے؟؟؟؟
ابوطالب مشرک تو تب ہو جب وہ بتوں لات منات عزی ہبل سے بارش مانگے۔۔اگرابوطالب اسلام کامخالف نبی کامخالف ہوتا تو نبی کی تعریفیں کرتا انکےصدقےسےمانگتا؟؟؟
اور صحابہ تو حضرت ابوطالب کےیہ اشعار یہ منقبت شوق سےپڑھتے تھے کیا کافرمشرک کے اشعار پڑھےجاسکتےہیں؟
پتہ چلا ابوطالب ہرگز مشرک نہ تھا
*🌴اھل السنة والجماعة🌴*
الاحساء السعودیة العربیة
🇸🇦…🇵🇰
۔
❤️
🙏
5