
PSM™Official ©®
January 31, 2025 at 03:43 AM
*"ایک بزدل انسان سے بہتر ہے کہ تم شیر کے منہ سے ایک لقمہ لو"*
میں نے ایک روایہ نگار سے سنا، اور افسوس کہ ان کا نام یاد نہیں آ رہا، لیکن انہوں نے اپنی کہانی میں محمد الضیف کی بیوی کو ایک دلچسپ اور غیر معمولی کہانی سے متاثر ہو کر شامل کیا۔
محمد الضیف کو اپنی پہلی بیوی سے اولاد نہِیں ہوئی تھی، اور جتنی بھی طبی کوششیں کی گئیں، وہ بے سود رہیں۔ اس کے بعد، وہ دوسری بیوی کی خواہش رکھتے تھے۔ یہ معاملہ ایک دن خواتین کے ایک اجلاس میں زیر بحث آیا، اور ایک ماں نے اپنی بیٹی کو محمد الضیف کے لیے پیش کر دیا۔
ہم نے چند دن پہلے فلسطین کی ایسی کہانیاں سنی تھیں جہاں بیویاں اور منگیتریں اپنے شوہروں کے جیل جانے کے باوجود ان کا انتظار کرتی رہی ہیں۔ یہ کہانی بھی ایسی ہی ایک مثال ہے۔
ایک عورت اپنی بیٹی کو دنیا کے سب سے خطرناک شخص، یعنی محمد الضیف کے لیے پیش کررہی ہے، جو ہر وقت موت کے ساتھ جڑا ہوتا ہو اور اس میں کوئی مبالغہ نہیں۔
اس عظیم اور حکیم عورت نے زندگی، شادی اور محبت کے بارے میں اپنے فلسفہ کو اس مختصر جملے میں بیان کیا: "غبة من السبع ولا النذل كله"
اس کا مفہوم یہ ہے: "شیر کے منہ سے ایک لقمہ لینا بزدل انسان سے بہتر ہے!" یا مزید وضاحت سے کہا جائے تو: "شیر کے ساتھ چند لمحے گزارنا، بزدل کے ساتھ پوری زندگی گزارنے سے بہتر ہے!"
اسی طرح اس عورت نے اپنی بیٹی کو شیر، محمد الضیف کے حوالے کر دیا۔
اور اللہ تعالیٰ نے فرمایا: {الطیبات للطيبين والطيبون للطيبات}... شیر محمد الضیف اس عورت اور اس کی بیٹی کے لائق تھے، اور یہ عورت اور اس کی بیٹی شیر کے لائق تھیں۔
اب، جو قومیں ظلم، استحصال اور جبر کا شکار ہیں، ان کے لیے یہ ایک اہم سبق ہے۔ دیکھیے کہ کس طرح گھروں میں بے چینی اور تباہی آئی ہے، صرف اس لیے کہ لوگ چھوٹی چھوٹی خواہشات اور بےکار چیزوں میں خوش ہو گئے ہیں۔
لیکن شیر کے منہ سے ایک لقمہ، وہ لمحے قیمتی ہیں جو انسان کو عزت، مقصد اور سچائی کے ساتھ ملتے ہیں، اور ان کی اصل قیمت وہی جان سکتا ہے جو ان کی حقیقت کو سمجھتا ہے۔
_انتخاب و اردو ترجمہ:_
اسماعیل سعد