
PSM™Official ©®
1.8K subscribers
About PSM™Official ©®
Pakistan Social Media Urdu. From the platform you will get the latest updates from Pakistan and International. For reviews, news, documentaries, short films, information, we connect to be the first to know everything.... #psm #psmurdu #psmurduofficial #pakistansocialmedia #pakistan #breakingnews #newsupdate
Similar Channels
Swipe to see more
Posts

ایران عام ملک نہی ہے اس نے عراق کے خلاف کئی سال جنگ لڑی ہے مڈل ایسٹ کے ہر ملک میں اس کا نیٹ ورک ہے، ہر ملک میں پراکسیز کے ذریعے حالات خراب کرتا رہتا ہے۔ دفاع کے لحاظ سے بھی کافی خرچہ کرتا ہے آخر اس کی اپنی جنگی تیاری کیا تھی کہ جنگ کے پہلے دس منٹ میں پوری فوجی قیادت بمعہ کمانڈ اینڈ کنٹرول تباہ کروا لی ؟

امریکہ کا قطر میں العدید ایئربیس اور سعودی عرب میں پرنس سلطان بیس اس وقت ہائی الرٹ پر ہیں جہاں B-52 اسٹریٹجک بمبار طیارے اور F-15E جنگی جہاز بھی تعینات ہیں۔

*اسر.ائیل کا 200 جنگی طیاروں کے ساتھ ایران پر حملہ کیسے ہوا؟ .....!!!* 🔸️پاکستانی صحافی مہتاب عزیز خان کا تجزیہ ایران کے دارالحکومت تہران سے اسر.ائیل کا فضائی فاصلہ کم از کم 1,700 سے 1,800 کلومیٹر ہے۔ اتنے فاصلے تک حملے کے بعد واپسی کے لیے، اسر.ائیلی طیاروں کو لازمی طور پر ری فیولنگ کی ضرورت پیش آتی ہے، خاص طور پر جب وہ بھاری بم لے کر جا رہے ہوں۔ اسر.ائیل کے پاس صرف 7 سے 8 KC‑707 "Re’em" بوئنگ ری فیولنگ طیارے موجود ہیں جو محدود تعداد میں لڑاکا طیاروں کو ایندھن فراہم کر سکتے ہیں۔ 100 کے لگ بھگ طیاروں پر مشتمل بیڑے کے لیے یہ سہولت نہ صرف ناکافی ہے بلکہ اس بات کا ثبوت ہے کہ اسر.ائیل نے اس آپریشن کے لیے لازمی طور پر بیرونی مدد حاصل کی۔ امریکہ نے بطور خاص اعلان کیا ہے کہ اُس نے حملے میں کسی قسم کی لاجسٹک یا ری فیولنگ معاونت فراہم نہیں کی۔ بظاہر ٹرمپ کی پالیسی بھی یہی دیکھائی دیتی ہے۔ اس کے بعد ایک ہی امکان باقی رہ جاتا ہے: اسر.ائیلی طیارے واپسی پر کسی قریبی ملک کی ایئربیس پر عارضی لینڈنگ کرکے ایندھن حاصل کرکے واپس لوٹے۔ ایران اور اسر.ائیل کے درمیان واقع وہ کون سا ملک ہے جس نے اس حملے میں اسر.ائیل کی معاونت کی ہے۔ آج سیٹلائیٹ کے دور میں یہ بات پوشیدہ نہیں رہ سکتی۔ دوسری اہم ترین بات یہ ہے کہ ایران پر حملے کے لیے اسر.ائیلی طیاروں کو لازمی طور پر اردن، عراق، سعودی عرب، یا خلیجی ممالک کی فضائی حدود سے گزرنا پڑتا ہے۔ اتنے بڑے بھاری ہتھیاروں سے لیس فضائی بیڑے کی حرکت کو کوئی ریڈار نظر انداز نہیں کرسکتا، لیکن حیرت انگیز طور پر: 🔻کسی ملک نے ایئر ڈیفنس الرٹ جاری نہیں کیا، 🔻کسی نے اسر.ائیلی فضائی خلاف ورزی پر احتجاج نہیں کیا، 🔻کسی نے طیارے انٹرسیپٹ نہیں کیے۔ یہ خاموشی محض اتفاق نہیں بلکہ ایک "پہلے سے طے شدہ رضامندی" کا پتہ دیتی ہے۔ یہ ثابت کرتا ہے کہ مشرق وسطیٰ کے کئی حکمران اسر.ائیلی حملے سے پہلے سے باخبر اور خاموش شراکت دار بنے ہیں۔ بظاہر یہ حملہ اسر.ائیلی عسکری صلاحیت کی ایک شاندار مثال ہے، مگر اصل میں یہ حملہ ان ممالک کے لیے بھی خطرے کی گھنٹی ہے جو آج خاموشی سے اسر.ائیلی مقاصد میں شامل ہیں -!!!


*ایرانی ڈرونز کو اسرائیلی حدود سے باہر ہی ناکارہ بنا دیا گیا* اسرائیلی فوج کا دعویٰ*

*ایک اسرائیلی جیٹ طیارہ ایران پر بمباری کے بعد جنوبی شام کی فضائی حدود میں ایندھن بھر رہا ہے۔*

اسرائیلی فضائیہ نے کچھ دیر قبل ایران کے شہر شیراز میں ایک میزائل پروڈکشن پلانٹ کو نشانہ بنایا ہے۔

*_🌟🇮🇷 اطلاعات کے مطابق ایران کی فوجی قیادت کی درست نشاندہی را کے ایجنٹس نے کی ہے ایران نے پاکستان کے خلاف را کو اندر گھسایا اور پھر اس نے ایران کی پوری فوجی قیادت ماری گئی ہے ™مہرصاحبـــ_*

امریکا سب سے بڑا دھشت گرد ملک ھے جس کا واحد بزنس دنیا میں جنگیں کروانا ، حکومتیں گروانا ، اپنے لوگوں کو مروا کر دوسرے ملکوں پر ڈالنا اور وائرس پھیلا کر خوف ڈالنا اور پیسے لوٹنا ۔🐶🖐️

*اسرائیلی حملے میں ایران کا ایٹمی ریکٹر محفوظ رہا، عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی* عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی نےکہا ہےکہ ایرانی ایٹمی تنصیبات میں ریڈی ایشن معمول کے مطابق ہے۔ ایرانی حکام نے بتایا کہ بو شہر میں ایٹمی ریکٹر کو نشانہ نہیں بنایا گیا۔ عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی نےتصدیق کی کہ اسرائیلی حملے میں اہم ایرانی جوہری تنصیبات میں سے نطنز ری ایکٹر تباہ ہوگیا۔ ایران میں موجود اپنے انسپکٹرز کے ساتھ بھی مسلسل رابطہ ہے۔ ہم ایرانی حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں،تصدیق کرتے ہیں کہ نطنز ایٹمی ریکٹر کو نشانہ بنایا گیا۔ ایران کی تشویشناک صورتحال پر گہری نظر ہے۔

*_ایران لڑکھڑا گیا سنبھال ہی نہیں پا رہا_* _اسلامی ممالک کی سپورٹ کی اشد ضرورت ہے اس وقت ایران کو_