
JUI Pakistan Media
February 14, 2025 at 04:42 PM
*جے یو آئی سندھ کی مجلس شوریٰ کا اجلاس: تاریخی فیصلے، سندھ کے مسائل اور دیگر پر احتجاجی تحریک کا اعلان۔*
جمعیت علماء اسلام صوبہ سندھ کی مجلس شوریٰ کا ایک اہم اجلاس جامعہ عبداللہ بن مسعود سکرنڈ نوابشاہ میں منعقد ہوا، اجلاس کی صدارت صوبائی امیر مولانا عبدالقیوم ہالیجوی نے کی جبکہ جےیوآئی کے صوبائی سیکریٹری علامہ راشد محمود سومرو نے عالمی ملکی علاقائی سمیت سندھ کی بگڑتی ہوئی صورتحال اور مسائل پر تفصیلی بریفنگ دی۔
اجلاس سندھ کے سیاسی، سماجی، معاشی اور مذہبی مسائل کے حوالے سے انتہائی اہمیت کا حامل رہا، جس میں مرکزی و صوبائی رہنماؤں، علمائے کرام، مفتیانِ عظام، اور شوریٰ کے اراکین نے شرکت کی۔
*شرکاء اجلاس میں نمایاں شخصیات:*
مولانا محمد صالح الحداد، مفتی سعود افضل ہالیجوی، عبدالرزاق لاکھو، حاجی عبدالمالک ٹالپر، ڈاکٹر اے جی انصاری، مولانا عبدالکریم عابد، مولانا محمد رمضان پھلپوٹو، مولانا محمد غیاث، مولانا سمیع الحق سواتی سمیت دیگر ممتاز علماء کرام مشائخ، اور شوریٰ کے اراکین کے ساتھ اضلاع کے امراء اور نظماء عمومی، وکلا، ڈاکٹرز ،ادیبوں اور مختلف شعبوں سے وابستہ رہنماؤں نے شرکت کی۔ اجلاس پانچ گھنٹے تک جاری رہا، جس میں سندھ کے موجودہ حالات پر تفصیلی مشاورت کی گئی اور کئی اہم فیصلے کیے گئے۔ جےیوآئی کے صوبائی ناظم عمومی علامہ راشد محمود سومرو نے بعد ازاں پریس کانفرنس کے ذریعے فیصلوں کا اعلان کیا۔ جس میں
کالاباغ ڈیم اور غیر قانونی نہری منصوبوں کی شدید مخالفت کی گئی۔ اجلاس میں اس بات پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا کہ دریائے سندھ پر غیر قانونی نہری منصوبے سندھ کے پانی پر ڈاکا ڈالنے کے مترادف ہیں۔
جے یو آئی سندھ کا مؤقف ہیکہ سندھ کے عوام کے ساتھ ناانصافی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔
کالا باغ ڈیم ایک مردہ گھوڑا ہے، جس کے خلاف جے یو آئی پہلے بھی فتویٰ دے چکی ہے۔
سندھ کے جزائر، وسائل، اور کارونجھر پہاڑ کی فروخت کے خلاف جے یو آئی ہر سطح پر آواز اٹھاتی رہے گی۔
کراچی کی ڈھائی کروڑ عوام پانی کی بوند بوند کو ترس رہی ہے، جبکہ حکمرانوں کی ترجیحات کچھ اور ہیں۔
*علامہ راشد محمود سومرو کے اعلانیہ اقدامات:*
سندھ میں نہری منصوبوں کے خلاف بھرپور احتجاج کیا جائے گا۔ہر سطح پر پانی کے حق کے لیے تحریک چلائی جائے گی۔
سندھ میں امن و امان کی بگڑتی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔
اجلاس میں سندھ میں بدامنی، اغوا برائے تاوان، اسٹریٹ کرائم، اور ڈاکو راج پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا۔
جے یو آئی سندھ کے قائد نے کہا کہ سکھر اور لاڑکانہ میں مغرب کے بعد لوگ گھروں سے نکلنے سے قاصر ہیں۔
کراچی، حیدرآباد، میرپورخاص، نواب شاہ اور دیگر اضلاع میں اسٹریٹ کرائم عروج پر پہنچ چکا ہے۔
کچے کے ڈاکوؤں کی سرپرستی پکے کے ڈاکو کر رہے ہیں، جبکہ حکومت بے بس نظر آ رہی ہے۔
اربوں روپے خرچ کیے جانے کے باوجود امن و امان کی صورتحال مزید خراب ہوتی جا رہی ہے۔
سندھ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے سوال کیا کہ وزیر اعلیٰ سندھ، وزیر داخلہ سندھ، اور ڈی جی رینجرز وضاحت کریں کہ جرائم کے خاتمے کے لیے کیے گئے آپریشن کا نتیجہ کیا نکلا ہے
عوام کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے، ورنہ جے یو آئی عوام کے ساتھ مل کر تحریک چلانے پر مجبور ہو گی۔
*احتجاجی تحریک اور عوامی مارچ کا اعلان*
سندھ کے عوامی مسائل پر حکومتی بے حسی کے خلاف ایک وسیع اور منظم احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان کیا گیا۔
سندہ میں بڑھتی ہوئی بدامنی غیر قانونی کینالوں اور دیگر مسائل پر احتجاجی مظاہروں کی تفصیلات کے مطابق پہلے مرحلے میں 20 فرروی کو تحصیل اور ٹاؤن ہیڈ کوارٹرز میں احتجاج ہوگا۔
دوسرے مرحلے میں 25 فروری: ضلعی ہیڈ کوارٹرز میں پریس کلبوں کے سامنے مظاہرے کیے جائیں گے۔ رمضان المبارک کے بعد سندھ بھر میں عوامی مارچ کیا جائے گا، جو ہر ضلعے سے گزرے گا اور آخری جلسہ کراچی میں منعقد ہوگا۔
سندھ کے عوامی مسائل پر حکومتی بے حسی کو بے نقاب کرنا۔
پانی کی قلت، امن و امان کی بگڑتی صورتحال اور بڑھتی بدانتظامی کے خلاف بھرپور آواز بلند کرنا۔ سندھ کے عوام کو ان کے حقوق دلوانے کے لیے عملی اقدامات اٹھانا۔
2026 میں تین روزہ عالمی اجتماع کا اعلان
اجلاس میں یہ اعلان بھی کیا گیا کہ 2026 کے جنوری کے آخری ہفتے میں ایک عظیم الشان تین روزہ اجتماع منعقد کیا جائے گا۔
*اجتماع کی تفصیلات:*
اجتماع میں مسجد الحرام اور مسجد نبوی کے امام صاحبان کی آمد متوقع ہے۔
اجتماع کی حتمی تاریخ اور مقام کا اعلان جلد صوبائی مجلس عاملہ کرے گی۔
سندھ بھر کے عوام اور مذہبی طبقے کو اس اجتماع میں بھرپور شرکت کی دعوت دی جائے گی۔
یہ اجتماع سندھ کی مذہبی، سماجی اور سیاسی بیداری میں ایک سنگ میل ثابت ہوگا۔
قومی جرگہ: قبائلی، سیاسی اور مذہبی رہنماؤں کی کانفرنس
جے یو آئی سندھ نے اعلان کیا کہ عید کے بعد کراچی میں ایک عظیم الشان قومی جرگہ منعقد کیا جائے گا، جس میں:
سندھ کے قبائلی سرداروں، سیاسی رہنماؤں، مذہبی اسکالرز اور قوم پرست رہنماؤں کو مدعو کیا جائے گا۔
سندھ کے مسائل پر کھل کر بحث ہوگی، اور تمام رہنماؤں کا متفقہ مؤقف سامنے آئے گا۔
یہ قومی جرگہ سندھ کے مستقبل کی سیاسی اور سماجی سمت کا تعین کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔
*الیکشن کمیشن اور عدلیہ سے انصاف کا مطالبہ*
جے یو آئی سندھ نے سپریم کورٹ، سندھ ہائی کورٹ اور الیکشن کمیشن آف پاکستان سے مطالبہ کیا کہ 2024 کے عام انتخابات میں جے یو آئی کی چھینی گئی 10 سے زائد نشستوں کا فیصلہ جلد سنایا جائے۔ یہ مقدمے 6 ماہ میں حل ہونے چاہیے تھے، مگر ایک سال گزر چکا ہے اور اب تک کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔
الیکشن کمیشن شفافیت اور انصاف کے تقاضے پورے کرے اور سندھ میں دھاندلی کے ذریعے چھینی گئی نشستوں کا ازالہ کرے۔
*زرعی ٹیکس اور پیکا آرڈیننس کی شدید مخالفت*
اجلاس میں سندھ اسمبلی کی طرف سے نافذ کردہ زرعی ٹیکس اور مرکزی حکومت کی جانب سے پیکا آرڈیننس کو ظالمانہ اور کالا قانون قرار دیا گیا۔
*جے یو آئی سندھ کا واضح مؤقف:*
آئی ایم ایف کے دباؤ پر لگائے گئے ٹیکس کسی صورت قبول نہیں کیے جائیں گے۔ سندھ کے زمینداروں، کاشتکاروں اور عام عوام پر مزید معاشی بوجھ ناقابلِ برداشت ہے۔ اجلاس میں جے یو آئی کے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے امیدواران شاہزین خان بجارانی ، شفیق احمد کھوسو ، آغا تیمور خان پٹھان، پپو خان چاچڑ نے بھی حالات اور تنظیمی امور بر بات چیت کی۔
جاری کردہ: میڈیا سیل جے یوآئی سندھ
❤️
👍
23