ناصرالدین مظاہری
ناصرالدین مظاہری
February 5, 2025 at 06:17 AM
دوران سفر حج وعمرہ ہماری غلطیاں (ناصرالدین مظاہری) حج یا عمرہ کے لئے جاتے وقت گلے میں پھولوں یا روپیوں کا ہار ڈالنا جائز نہیں ہے۔ احرام کے بغیر مکہ مکرمہ پہنچنے پر دم واجب ہوجاتا ہے ہاں البتہ اگر دوبارہ کسی میقات پہنچ کر احرام باندھ کر لوٹ آتا ہے تو دم معاف ہوجاتا ہے۔ خواتین اور مرد دونوں پردے کا اہتمام کریں یعنی نامحرموں کو نہ دیکھیں۔ جہاز میں کرسی پر بیٹھ کر نماز پڑھنے کی معذورکواجازت ہے غیرمعذورکی نماز نہیں ہوتی ہے۔ احرام کی نیت کرنے سے پہلے والی دو رکعت سر ڈھانپ کر پڑھنی چاہئیں سر کھول کرنہیں۔ حالت احرام میں نماز کے وقت کندھا کھولنا مکروہ ہے۔ حجر اسود کو بوسہ دینا صرف سنت ہے اور مسلمان بھائی کو تکلیف دینا حرام ہے۔ حالت احرام میں حجر اسود کو بوسہ نہ دیں کیونکہ حجر اسود پر عموما عطر لگایا جاتا ہے۔ دوران طواف بیت اللہ کی طرف منہ کرنا مکروہ تحریمی ہے۔البتہ حجر اسود کے استلام کے وقت بیت اللہ کی طرف منہ کرنا جائز ہے۔ طواف میں مردو زن کا اختلاط ہوتا ہے اپنے آپ کو نامحرم مردوں اور نامحرم عورتوں سے دور رکھیں۔ رکن یمانی کو استلام کرنا غلط ہے البتہ ہاتھ لگانے کاحکم ہے لیکن یہاں بھی حجراسود کی طرح بہت عطر لگایا جاتا ہے اس لئے حالت حرام میں ہاتھ بھی نہ لگائیں۔ مقام ابراہیم کو نہ استلام کریں نہ بوسہ دیں ایسا کرنا مکروہ ہے۔ طواف کے بعد مقام ابراہیم کی طرف دو رکعت نماز ایسی جگہ پڑھیں جہاں عورتیں نہ ہوں یا وہاں مرد نہ ہوں نماز کے دوران اختلاط جائز نہیں ہے۔ نفلی سعی مشروع نہیں ہے البتہ طواف خوب کریں۔ جبل رحمت یا جبل ثور ، یا جبل حراء پر چڑھنا باعث ثواب نہیں ہے۔ (مزید تفصیل کے لئے ندائے شاہی کا حج وزیارت نمبر مطالعہ فرمائیں)
❤️ 👍 2

Comments