ناصرالدین مظاہری
ناصرالدین مظاہری
February 7, 2025 at 06:20 PM
سنو سنو !! عرب ممالک میں امریکی افواج : کیوں؟ کہاں؟ کتنی (ناصرالدین مظاہری) یہودیت ، عیسائیت اور اسلام تینوں الگ الگ مذہب ہیں اول الذکر دونوں مذاہب نہ صرف اسلام کا کھلم کھلا انکار کرتے ہیں بلکہ یہودی اور عیسائی ایک دوسرے کے مذہبی معاملہ میں مخالف ہیں۔قرآن کریم نے ان کے اختلاف کا کھل کر اعلان فرمایا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ پورا دجالی دماغ رکھتا ہے اندازہ تو یہی ہے کہ ڈونالڈ ٹرمپ سے اسرائیل کو زبردست تعاون ملے گا بلکہ نیتن یاہو سے زیادہ ٹرمپ ہی اسرائیل کی وکالت کرے گا۔ میں نے پہلے بھی لکھا ہے اور اب بھی لکھ رہاہوں کہ" نزلہ بر عضو ضعیف" ایک اصول ہے اور اس نزلہ کے لئے سعودی عرب سے بڑھ کر عضو ضعیف پورے مشرق وسطی میں نہیں ہے۔ امریکہ کا یہ دجال تاجر ہے یہ پورے مشرق وسطی کو ہڑپ لینے کے لئے سو سو بار جتن کرے گا، عرب ممالک سونے کی چڑیا ہیں یہاں کویت ہے بحرین ہے جن کی کرنسی امریکہ سے کہیں زیادہ قیمتی ہے ،یہاں قطر، عمان ، دبئی بھی ہیں جن کی کرنسی اور یومیہ آمدنی بہت زیادہ ہے، یہاں سعودی عرب بھی ہے جو دولت مند ملک تو ہے ہی رقبہ کے اعتبار سے دنیا کا پانچواں یا چھٹا نمبر ہے ، اس ملک میں بے شک اتنی اراضی خالی پڑی ہے کہ کئی عرب ممالک بہت آسانی کے ساتھ سما سکتے ہیں۔ دولت اور عشرت نے عرب ممالک خاص کر سعودی عرب کو ہمیشہ اپنی حفاظت سے بے فکر رکھا اس ملک کے علاوہ بھی تمام مالک اسلامیہ میں امریکہ کے فوجی اڈے موجود ہیں یہ فوجی اڈے اور یہاں کی فوج امریکہ سے نہیں بلکہ حفاظت کے نام پر سعودیہ سے ہی تنخواہ ڈالر میں وصولتے ہیں یعنی امریکہ کی فوج حفاظت کے نام پر جس جس ملک میں موجود ہے ان کی تنخواہیں وہی دے رہا ہے مطلب آپ سمجھے طاقت امریکہ کی دولت سعودیہ اور دول اسلامیہ کی۔ امریکہ ان ممالک میں صدر صدام حسین کا خوف دلاکر اڈے بناتا رہا اور احسان بھی جتلاتا رہا، اب یہ افواج ان ملکوں کے گلے کی ہڈی بن چکی ہیں۔ ان ممالک میں کویت ، قطر، بحرین، اردن، قبرص، عراق، شام ، ترکی، عمان ، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات وغیرہ شامل ہیں ترکی، کویت اور سعودی عرب میں تو شاید دو دو فوجی اڈے امریکہ کے ہیں۔ کیا آپ جانتے ہیں کہ یہ اڈے کیوں ہیں؟ جی ہاں یہ اڈے ایک طرف تو عرب سربراہوں کو نکیل ڈالنے کے لئے ہیں دوسری طرف امریکہ کی پچاسوں ہزار افواج کو بہترین تنخواہ ان ملکوں سے مل رہی ہے تیسری بات ہر ملک اپنی اوقات میں رہے گا چوتھی بات یہ ہے جو سب سے اہم ہے کہ یہ فوجیں ضرورت پڑنے پر اسرائیل کو تحفظ فراہم کریں گی۔یہ فوجیں جاسوسی بھی کرائیں گی اور بہادر امریکہ اور غاصب اسرائیل کے لئے سارے کام کریں گی۔ بحیرہ احمر، خلیجِ عمان اور بحیرہ روم میں بھی امریکی بحریہ موجود ہے۔یعنی بری ، بحری اور فضائی تینوں فوجیں موجود ہیں۔ سعودی عرب نے خود 1945میں امریکی افواج کو ٹھکانہ دیا تھا ،قطر میں سب سے زیادہ امریکی فوج رہتی ہے۔ ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر سیاسی حملہ کے بعد امریکہ نے عرب میں اپنی فوج میں مزید اضافہ کیا تھا قابل ذکر ہے کہ اسرائیل، مصر اور یمن میں غالبا امریکہ فوجی اڈے نہیں ہیں لیکن اس کا یہ مطلب بھی نہیں ہے کہ یہ امریکی دست برد سے محفوظ ہے نہیں یہ خام خیالی ہے۔اس نے ایسی نمایاں جگہوں پر اڈے بنائے ہیں کہ چاروں طرف بروقت پہنچ کر سرکوبی کی جاسکے۔ بتادوں کہ اسرائیل کا دجال وزیر اعظم نیتن یاہو کوشش کرے گا کہ پورے فلسطین کے مسلمانوں کو صحرائے سینا اور سعودی عرب میں بسا کر ملک خالی کرالیا جائے۔اور پھر امریکہ یہاں پر زبردست تعمیراتی کام کراکے یہودیوں کے حوالہ کرے اور منہ مانگی قیمت سے یہ کاروبار کیا جاسکے۔ کسی کو اجاڑ کر کسی کو بسانے کی امریکہ واسرائیل کی پرانی عادت ہے ، یہ وہ اسلام دشمن ہیں جو صرف اسلام کے لئے اپنی اندرونی دشمنیاں بھلاچکے ہیں۔یہ وہ خبیث ملک ہیں جو مسلمانوں اور اسلام کے ازلی و ابدی دشمن ہیں ، ان کی باتوں پر صرف عرب حکمراں ہی آمنا و صدقنا کہہ سکتے ہیں ورنہ عوام تو بہت بہترین ہے۔ عرب رعا جری بھی ہے ، امیر بھی ہے ، حوصلہ مند بھی ہے اور دینی حمیت و غیرت بھی ہے۔عوام صرف حکمرانوں کے نظام تجسس اور طریقہ تعذیر سے سکوت کی چادر اوڑھے ہوئے ہے۔ جس دن یہ لوگ جاگ گئے تو کتنوں کے تختے پلٹیں گے۔کتنوں ہی کے سر قلم ہوں گے اور کتنے ہی لوگ بارگاہ الھی میں دین واہل دین کی حفاظت کے لئے سربسجود ہیں۔ (آٹھ فروری سن دوہزار پچیس عیسوی شنبہ)
👍 ❤️ 🤲 6

Comments