
Real NEWS
February 17, 2025 at 11:00 AM
*پولیس مظلوم کی محافظ اور ظلم کے آگے دیوار*
یہ صرف ایک نعرہ ہی نہیں راولپنڈی کی عوام نے گزشتہ کچھ دنوں میں اسکی جیتی جاگتی مثالیں اپنی آنکھوں سے دیکھیں اور بلاشبہ اسکا سہرا راولپنڈی کے دلیر بہادر اور محنتی سی پی او سید خالد ہمدانی کے سر جاتا ہے۔ کہانی شروع ہوتی ہے جاتلی سے جہاں ایک یتیم بچی کی وفات اور تدفین کی خبر کے ساتھ شکوک و شبہات سامنے آئے کہ مذکورہ لڑکی جو اپنے والدین کی وفات کے بعد اپنی بہن کے گھر رہتی تھی اسے قتل کر کے تدفین کر دی گئی، سی پی او راولپنڈی نے معاملہ کا فوری طور پر نوٹس لیا پولیس کی مدعیت میں مقدمہ درج کروایا اور قبر کشائی اور پوسٹ مارٹم کروا کر قتل میں ملوث لڑکی کے بہنوئی، بہنوئی کی والدہ،بہن ایک پڑوسی اور ڈرائیور کو گرفتار کر لیا، تفتیش میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ مظلوم یتیم لڑکی زیادتی کا نشانہ بنتی رہی اور حاملہ ہونے پر اسے زہر دے کر تشدد کرتے ہوئے قتل کر کے موت کو طبعی موت ظاہر کرنے کی کوشش کی گئی تھی۔
جاتلی میں ہی ایسا ایک اور واقعہ پیش آیا جہاں 17 سالہ طالبہ کو اسکے چچا نے زہر دے کر قتل کیا اور تدفین کر کے واقعہ کو طبعی موت ظاہر کیا گیا۔ یہاں بھی سی پی او سید خالد ہمدانی کی سربراہی میں راولپنڈی پولیس مظلوم کی وارث بنی، پولیس کی مدعیت میں مقدمہ درج ہوا اور قبر کشائی اور پوسٹ مارٹم کے بعد ظالم چچا کو گرفتار کر لیا گیا، بچی کا قصور یہ تھا کہ وہ چچا کے بیٹے سے شادی نہیں کرنا چاہتی تھی۔ پولیس کے مطابق قتل میں ملوث بقیہ کرداروں کو بھی گرفتار کیا جائے گا۔
تیسرا واقعہ بھی دل دہلا دینے والا ہے جب ایک 12 سالہ گھریلو ملازمہ کو صرف ایک چاکلیٹ کی خاطر بیہمانہ تشدد کر کے قتل کر دیا گیا، ابتدا میں واقعہ کا معلوم ہونے پر سی پی او نے نوٹس لیا اور ملزمان کی فوری گرفتاری کا حکم دیا جس پر آدھے گھنٹے میں تشدد میں ملوث جوڑے کو قابو کر لیا گیا، ابتدائی طور پر ملزمان نے جھوٹ بتایا کہ لڑکی کا والد وفات پا چکا ہے اور والدہ عدت میں ہے تو سی پی او سید خالد ہمدانی کا کہنا تھا کہ اس مظلوم بچی کی وارث راولپنڈی پولیس ہے اور پولیس کی مدعیت میں مقدمہ درج ہو گا لیکن تفتیش کے دوران پولیس نے بچی کے والد کو بھی تلاش کر لیا اور والد کی مدعیت میں مقدمہ درج کرتے ہوئے تین ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا۔
سی پی او سید خالد ہمدانی نے صحیح معنوں میں ایک مسیحا اور بلند کردار شخص کی طرح ایسے مظلوموں کا ساتھ دیا جو اس دنیا میں بھی نہیں تھے، آج کے دور میں جہاں زندہ لوگ نفسا نفسی کے عالم میں ہیں وہاں مظلوم بچیوں کے انصاف کے لئے کھڑے ہونے والے انسان پر یقیناً اللہ کا خاص کرم ہے۔ سی پی او سید خالد ہمدانی نے راولپنڈی میں جرائم پیشہ عناصر کے خلاف بھرپور کام کیا تاریخ میں پہلی مرتبہ دو سال میں جرائم کا گراف حقیقی معنوں میں نیچے آیا، بڑے ڈاکؤوں کو کیفر کردار تک پہنچایا گیا اور پہلی مرتبہ منشیات کے خلاف راولپنڈی جیسے شہر میں بھرپور کارروائیاں ہوئیں۔ راولپنڈی جو خیبر پختونخوا سے ملحقہ ہونے کی وجہ سے منشیات کی گزرگاہ سمجھا جاتا ہے وہاں بڑے بڑے منشیات فروشوں کو پکڑ کر جیل بھیجا گیا اور آج سینکڑوں منشیات فروش عدالتوں سے سزا کے بعد جیل میں پڑے سڑ رہے ہیں۔
اللہ ایسے پولیس افسران اور بھی پیدا کرے جو سثی پولیس آفیسر راولپنڈی سید خالد ہمدانی کے طرح مظلوم کی آواز بنیں اور معاشرہ کے لئے کام کریں۔
👍
❤️
😂
6