🌹سنہری باتیں🌹
🌹سنہری باتیں🌹
February 20, 2025 at 06:29 AM
17 فروری کو ریاست اترپردیش کے مین پوری کے بچھواں گاؤں کے ایک کھیت میں جلی ہویٔ لاش ملی ،لاش کی شناخت گاؤں ہی کے رہنے والے 32 سالہ "ساجد" کے طور پر کی گیٔ __________________ ساجد پیشے سے مزدور تھا اور وہ زیادہ تر باہر رہ کر محنت و مزدوری کرکے اپنے گھر والوں کا پیٹ پال رہا تھا ، لاش ملنے پر ساجد کی بیوی نے گاؤں ہی کے رہنے والے "بھولا یادو" پر قتل کا شک ظاہر کرتے ہوۓ ایف آئی درج کرادی ___________________________ پولیس نے بھولا یادو کو گرفتار کرلیا اور قتل کے سلسلے میں پوچھ تاچھ شروع کردی ، بھولا یادو نے پولیس کو بتایا کہ ساجد سے اس کی کبھی لڑایٔ ہویٔ ہی نہیں تھی ہاں اس کے گھر والوں سے مہینوں قبل باتا کہانی ضرور ہویٔ تھی لیکن وہ اس نوعیت کی نہیں تھی کہ میں اس کے چلتے ساجد کو قتل کر دیتا _______ بھولا یادو نے پوچھ تاچھ کے درمیان ایک اور بات بتایٔ یادو نے بتایا کہ "ساجد" کی عدم موجودگی میں "سمت(सुमित )"نامی ایک شخص جو کہ ٹی وی میکینیک ہے اس کے گھر آتا جاتا تھا پولیس کا ماتھا ٹھنکا اور اس نے "سمت" کو دبوچ لیا پولیس نے پوچھ تاچھ کی تو "سمت"نے اولا انکار کردیا پولیس ‌نے "سمت"کا فون ضبط کرلیا سرولانس کی مدد سے پولیس نے پایا کہ سمت" کے فون کا نیٹورک قتل کی رات جاۓ واردات کے آس پاس ہی ٹریس ہورہا تھا ، مزید یہ کہ کال ہسٹری کھنگالنے پر‌ واردات سے قبل اور اس کے بعد سیکڑوں کال ساجد "کی بیوی آمنہ" کو کی گیٔ تھی _______ پولیس نے بغیر وقت گنوایٔیں ساجد کی بیوی آمنہ کو بھی دھر لیا دونوں نے اعتراف جرم کرتے ہوۓ پولیس کو بتایا کہ ساجد کام‌ کاج کے سلسلے میں اکثر باہر رہتا تھا ایک بار آمنہ کا ٹی وی خراب ہوا تو "سمت" اس کی ٹی وی بنانے اس کے گھر آیا تھا یہیں سے دونوں میں تعلقات کی ابتدا ہویٔ ساجد ابھی چند دن پہلے باہر سے آیا تھا اسے آمنہ پر شک ہوا فون کو کھنگالنے کے بعد ساجد کا شک یقیں میں بدل گیا اور اس بات کو لے کر ساجد اور آمنہ میں لڑایٔ بھی ہویٔ تھی ، آمنہ نے سارا واقعہ سمت کو بتایا سمت نے ساجد کو راستے سے ہٹانے کا‌ منصوبہ بنایا اور سارا پلان آمنہ کو سمجھا دیا ، 16 فروری کی شام کھانے میں آمنہ نے ساجد کو نیند کی دوا دے دی رات 1 بجے سمت اور آمنہ اسے گھر سے باہر لے گیے ایک کھیت میں پہنچ کر سمت نے ساجد کے سر پر وار کیا ساجد مر گیا تو سمت نے پٹرول ڈال کر لاش کو آگ لگادی _____________________________ دوستوں ! یہ کہانی نہیں ہمارے معاشرے کہ ایک تلخ حقیقت ہے ، اس سے ہمیں ایک نہیں کیٔ سبق ملتے ہیں پہلا یہ کہ والدین کے علاوہ دنیا میں کویٔ آپ کا سگا نہیں ، دوسرا یہ کہ جس مرد کی ساری جوانی فکر معاش کھاجاتی ہے اسے ایسا بھی صلہ مل سکتا ہے ، تیسرا یہ ہم کہیں نہ کہیں اپنے میں معاشرے میں کفر کی قباحت اور توحید کی عظمت لوگوں کے دلوں میں بٹھانے میں فیل ثابت ہوۓ ہیں ورنہ اس قسم کے سیکڑوں واقعات روزانہ اخبار کی سرخی نہ بنتے ، تیسرا یہ کہ اگر آپ کی جوایٔنٹ فیملی نہیں ہے یا بالخصوص آپ کی والدہ باحیات نہیں ہیں تو آپ سوکھی روٹی کھالیں لیکن لمبی مدت تک اپنے اہل و عیال سے دور نہ رہیں والدہ کا ذکر میں نے اس لیے کیا کہ بیٹے کی عدم موجودگی میں ماں اس کی بیوی پر گہری نظر رکھتی ہے ____________________ میں اسے بھگوا لو ٹریپ نہیں مانتا اس کی وجہ یہ ھے کہ اس نوعیت کے سیکڑوں واقعات خود ہندؤں میں بھی ہوتے رہتے ہیں ہاں اسے بے حیایٔ ضرور کہہ سکتا ہوں __________''''''' ✍️ Moienuddin Misbahi
😢 2

Comments