
🌹سنہری باتیں🌹
302 subscribers
About 🌹سنہری باتیں🌹
اپنے دوست،احباب کو ایڈ کریں۔ https://whatsapp.com/channel/0029VaL4xZm3GJOqdDH1gE01
Similar Channels
Swipe to see more
Posts

آج ہمارے یہاں بازار بھاؤ سے ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت 64012 روپے بنتی ہے

*Share and Status* السلام علیکم و رحمۃ اللہ تعالیٰ و برکاته मशहूर समाजी और तालीमी तंज़ीम *तहरीक उलमा ए हिंद* की जानिब से हर साल की तरह इस साल भी ज़िम्मेदार उलमा की निगरानी में *इज्तिमाई क़ुर्बानी 1446* का एहतमाम किया गया है। जो अहबाब अपना वाजिब क़ुर्बानी, अ़क़ीक़ा या सदक़ा अदा करना चाहते हों, वो *₹1,800/-* (प्रति हिस्सा) के हिसाब से शरीक हो सकते हैं। राब्ता के लिए: *Haris Naved Mustafai* WhatsApp 8090447978


کیا واقعی اجتماعی قربانی”بدعت مذمومہ “ہے؟ ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ اعظمی صاحب کی ایک ویڈیو کلپ نظر سے گزری جس میں انھوں نے”اجتماعی قربانی“کو بدعت کہا ہے، اور اس میں مصروف علمائے کرام کے خلاف کافی بھونڈی زبان اور سوقیانہ لہجہ اختیار کیا ہے ۔ - نعوذ بالله - در اصل مسلم پرسنل لا بورڈ کی ذمہ داری ملنے کے بعد غیر محل میں”بدعت“کا قول کرنا، میرے لیے کچھ اچنبھے کی بات نہیں ہے ۔ بدمذہبوں کی صحبت انسان کے فکر و اذہان اور رویے پر ایک خاص اثر ڈالتی ہے ۔ یہ اسی کا اظہار ہے ۔ مگر ہر انسان کو بات کرتے وقت اپناعلمی لیول اور فنی حیثیت خوب سامنے رکھنا چاہیے ۔ اعظمی صاحب کا میدانِ اختصاص” سیاست “ہے، وہ فقہی میدان کے آدمی نہیں ہیں ۔ لہذا شریعت میں کوئی نئی رائے دینے سے پہلے فقہائے کرام اور ومفتیان اسلام سے رابطہ کرلینا چاہیے تھا ۔ نہ ہرجا کہ مرکب تواں تاختن کہ جاہا سپر باید انداختن باقی”اجتماعی قربانی“سے جڑے جو مفاسد ہیں، انھیں دور کرنے کا مشورہ دیجیے ۔ اس سے کس کو اختلاف ہوسکتا ہے ۔ بہت سی جگہوں پر” اجتماعی قربانی“محتاط و ذمہ دار علمائے کرام کی نگرانی میں اچھی طرح ہوتی ہے، تو کیا یک لخت سب کو”بدعت “کہہ کر مطعون کیا جائے ؟ اور اچھوں کو بھی شک کے دائرے میں لاکھڑا کیا جائے ؟ شادی میں رائج خرافات کو دیکھ کر لوگوں کو خرافات سے منع کیا جائے گا، نہ کہ سرے سے شادی ہی”بدعت“قرار پائے گی !!! ” بدعت “کو بدعتیوں سے جاننے کے بجائے سنیوں سے جاننے کی کوشش کرنا چاہیے ۔ ورنہ تو پھر اپنا سراپا بدعت نظر آنے لگے گا ۔ ـ فیضان سرور مصباحی دارالقضاء ادارۂ شرعیہ اورنگ آباد 27 مئی 2025ء | بروز منگل

مرادآباد : ٹھاکردوارہ کے سرجن نگر کے قاری حنیف کی بیٹی صبیہ نو سال پہلے انکور چوہان سے شادی کرنے کے لیے ساکشی چوہان بن گئی تھی۔ ہفتہ کی رات شبہ میں انکور نے اس کا گلا دبا کر قتل کر دیا۔ انکور نے کمرے کو تالا لگا دیا اور وہاں سے اپنی 7 سالہ بیٹی دعا کے ساتھ بیوی کو قتل کرنے کے بعد فرار ہوگیا اور بعد میں اسے پولیس نے پکڑ لیا۔ ــــــ گزارش اپنی بہن بیٹیوں کا خیال رکھا کرو...وہ کہاں جاتی ہے کیا کرتی ہے کس سے ملتی ہے اور ان کو دینی تعلیم سے آراستہ کرو... ایمان حب رسول اللہ علیہ وسلم ان کے سینے انڈیلنے کی کوشیش کرو اچھی تربیت کرو.... **Muradabad: Thakurdwara ke Surgeon Nagar ke Qari Hanif ki beti Sabiha nau saal pehle Ankur Chauhan se shadi karne ke liye Sakshi Chauhan ban gayi thi. Hafta raat shuba mein Ankur ne uska gala daba kar qatal kar diya.* Ankur ne kamre ko taala laga diya aur wahan se apni 7 saal ki beti Dua ke saath biwi ko qatal karne ke baad farar ho gaya aur baad mein use police ne pakad liya.


ایک صاحب لکھتے ہیں کہ "پہلے توغامدی صاحب سےمیراصرف فکری اختلاف تھا . پھر یوں ہوا کہ ایک دن ان کےسوال وجواب سیشن کا ایک حصہ سنا جس میں وہ کہہ رہے تھے: " حور ایک علامتی نام ہے”جنت میں اپنی بیوی ہی دوبارہ ملے گی ۔ یہ سنتے ہی میرا ان سے فکری اختلاف ختم ہوا اور ذاتی دشمنی شروع ہو گئی"… 😂😂😂😂😂

مغربی تعلیم نے اتنا تو اثر کیا ہے مسلم معاشرے پر کہ وہ شرعی کاموں کو معیوب اور غیر شرعی کاموں کو آزادی کہنے لگے ہیں شرعی کام سے انہیں شرمندگی اور غیر شرعی کاموں کو ضرورت بتانے لگے ہیں کوئی شرعی طریقے سے نکاح کرے تو پورا معاشرہ گھن کی نظر سے دیکھتا ہے اور کوئی رکھیل رکھے تو معاشرہ اسے بہادر، ہوشیار، اور ماڈرن کہتا ہے 📝حسن نوری گونڈوی

مبسملا وحامدا::ومصلیا و مسلما لو جہاد پر قانون سازی بھارت کی متعدد ریاستیں لو جہاد پر قانون سازی کی تیاری کر رہی ہیں۔واضح رہے کہ اسلام میں لو جہاد نام کی کوئی چیز نہیں ہے۔یہ ایک فرضی چیز ہے۔ دنیا بھر میں مخلوط ماحول کے فروغ پانے کے سبب لڑکوں اور لڑکیوں کو یکجا ہونے کے بہت سے مواقع فراہم ہوئے اور ایک ساتھ رہنے کے سبب فطری طور پر دونوں فریق ایک دوسرے کے قریب ہو گئے۔اسی کو پیار اور لو(Love)کہا جانے لگا۔یہ تعلقات آگے بڑھ کر کبھی شادی میں بھی بدل جاتے ہیں۔ بھارت میں فرقہ پرست قوتوں نے مسلمانوں پر ظلم ڈھانے کے لئے لو جہاد کا ایک فرضی ایشو کھڑا کیا ہے۔یہ بھی یک طرفہ ہے۔اگر کسی مسلم لڑکے نے کسی ہندو لڑکی سے محبت کر لی یا شادی کر لی تو فرقہ پرست قوتیں اسے لو جہاد قرار دیتی ہیں اور اگر کسی ہندو لڑکے نے کسی مسلم لڑکی سے محبت یا شادی کی تو اسے گھر واپسی کہا جاتا ہے۔دو مذاہب کے لوگوں کے لئے الگ الگ معیار کیوں؟ درحقیقت یہ سیاسی ہتھ کنڈا ہے۔اس طرح کی حرکتوں کے ذریعے ہندو ووٹ بینک کو متحد اور مضبوط کیا جاتا ہے۔فرقہ پرست قوتوں کو معلوم ہے کہ بھارت کے لوگ ترقی,روزگار,تعلیم,اور دیگر اچھے کاموں کی بنیاد پر ووٹ نہیں دیتے,بلکہ وہ ہندو مسلم کے نام پر ووٹ دیتے ہیں۔اسی لئے فرقہ پرست قوتیں ایسے امور کو موضوع بحث بناتی رہتی ہیں جس سے ہندو مسلم کا بکھیڑا شروع ہو۔ مذہب اسلام میں لو جہاد کا کوئی تصور نہیں۔دراصل اسلامی تعلیمات میں مخلوط ماحول کی بھی اجازت نہیں,جہاں غیر محرم لڑکیوں کے ساتھ لڑکے رہ سکیں اور آزادانہ طور پر ایک دوسرے کے ساتھ بات چیت,نشست و برخاست,خورد و نوش کر سکیں۔غیر محرم عورتوں اور لڑکیوں سے ربط و تعلق کی اجازت نہیں,پھر لو جہاد کی اجازت کیسے ہو سکتی ہے۔ ہندو لڑکی سے مسلمان لڑکے کی شادی بھی جائز نہیں تو لو جہاد کا کیا مطلب؟اگر کوئی مسلم لڑکا کسی ہندو لڑکی سے محبت کرتا ہے یا شادی کرتا ہے تو یہ اس کا ذاتی اور شخصی معاملہ ہے۔مذہب اسلام کسی بھی غیر محرم لڑکی سے تعلقات کی اجازت نہیں دیتا۔ مسلم لڑکوں کو بھی چاہئے کہ غیر قوموں کی لڑکیوں سے تعلقات رکھ کر یا شادی بیاہ کر کے اپنی آخرت برباد نہ کریں۔ اسی طرح بھارتی قانون میں گرچہ بین المذاہب شادی کی اجازت ہے,لیکن فرقہ پرست قوتیں اس کو لو جہاد قرار دے کر آپ کو ہلاک کر دیں گی,یا کچھ الزام عائد کر کے جیل میں ڈال دیں گی۔آپ کے ساتھ آپ کے گھر والوں اور دھرم والوں پر بھی ظلم کیا جائے گا,اس لئے ایسی غلط حرکتوں سے باز رہیں اور مسلم لڑکیوں سے شادی بیاہ کریں,تاکہ اللہ تعالی آپ سے راضی رہے اور خداوند قدوس کی مدد آپ کے ساتھ رہے۔اللہ تعالی توفیق صالح عطا فرمائے:آمین طارق انور مصباحی جاری کردہ:22:نومبر 2020