
🌸 اہل ذوق 🌸
February 28, 2025 at 04:11 PM
👈 *نماز کے بہت سے فائدے* 👉
نماز کے بہت سے فائدے اور اثرات ہیں جو نمازی کی دنیاوی اور اخروی زندگی میں نمایاں ہوتے ہیں۔ ان میں سے بعض کی طرف اشارہ کیا جا رہا ہے۔
گناہوں سے دوری کا ذریعہ:
انسان ہمیشہ ایک ایسی قوی اور طاقتور چیز کی تلاش میں رہتا ہے جو اسکوقبیح اور برے کاموں سے روک سکے تاکہ ایسی زندگی گزار سکے جو گناہوں کی زنجیر سے آزاد ہو۔ قرآن کی نگاہ میں وہ قوی اور طاقتور چیز نماز ہے۔
إِنَّ الصَّلَاةَ تَنْهَىٰ عَنِ الْفَحْشَاءِ وَالْمُنكَرِ
بے شک نماز گناہوں اور برائیوں سے روکتی ہے۔
—
اس آیت کی روشنی میں نماز وہ طاقتور اور قوی شے ہے جو انسان کے تعادل و توازن کو حفظ کرتی ہے اور اس کو برائیوں اور گناہوں سے روکتی ہے۔
گناہوں کی نابودی کا سبب
ترمیم:
چونکہ انسان جائز الخطا ہے اور کبھی کبھی چاہتے ہوئے یا نہ چاہتے ہوئے گناہ کا مرتکب ہو جاتا ہے اور ہر گناہ انسان کے دل پر ایک تاریک اثر چھوڑ جاتا ہے جو نیک کام کے انجام دینے کی رغبت اور شوق کو کم اور گناہ کرنے کی طرف رغبت اور میل کو زیادہ کر دیتا ہے۔ ایسی حالت میں عبادت ہی ہے جو گناہوں کے ذریعہ پیدا ہونے والی تیرگی اور تاریکی کو زائل کر کے دل کو جلاء اور روشنی دیتی ہے۔ انھیں عبادتوں میں سے ایک نماز ہے۔ خدا وندعالم نے فرماتا ہے :
إِنَّ الْحَسَنَاتِ يُذْهِبْنَ السَّيِّئَاتِ “
نماز قائم کرو کہ بے شک نیکیاں گناہوں کو نیست و نابود کر دیتی ہیں بے شک نماز گذشتہ گناہوں سے ایک عملی توبہ ہے اور پروردگار اس آیت میں گنہگاروں کو یہ امید دلا رہا ہے کہ نیک اعمال اور نماز کے ذریعہ تمھارے گناہ محو و نابود ہو سکتے ہیں۔
—
شیطان کو دفع کرنے کا وسیلہ
ترمیم:
شیطان جو انسان کا دیرینہ دشمن ہے اور جس نے بنی آدم کو ہر ممکنہ راستہ سے بہکانے اور گمراہ کرنے کی قسم کھا رکھی ہے، مختلف راستوں، حیلوں اور بہانوں سے انسان کو صراط مستقیم سے منحرف کرنے کی کوشش کرتا ہے مگر کچھ چیزیں ایسی ہیں جو اس کی تمام چالبازیوں پر پانی پھیر دیتی ہیں۔ انھیں میں سے ایک نماز ہے۔ رسول اکرم نے فرماتے ہیں :
” لا یزال الشیطان یرعب من بنی آدم ما حافظ علی الصلوات الخمس فاذا ضیعھن تجرء علیہ و اوقعہ فی العظائم
ترجمہ: جب تک اولاد آدم نمازوں کو پابندی اور توجہ کے ساتھ انجام دیتی رہتی ہے اس وقت تک شیطان اس سے خوف زدہ رہتا ہے لیکن جیسے ان کو ترک کرتی ہے شیطان اس پر غالب ہو جاتا ہے اور اس کو گناہوں کے گڑھے میں دھکیل دیتا ہے۔ “
دافع بلاء
نمازی کو خدا، انبیا علیہم السلام اور ائمہ اطہار علیہم السلام کے نزدیک ایک خاص درجہ و مقام حاصل ہے جس کی وجہ سے خدا وند عالم دوسرے لوگوں پر برکتیں نازل کرتا ہے اور ان سے بلاؤں اور عذاب کو دور کرتا ہے۔ جیسا کہ حدیث قدسی میں خدا وند عالم فرماتا ہے :
” لولا شیوخ رکع و شباب خشع و صبیان رضع وبھائم رتع لصبت علیکم العذاب صباً
ترجمہ: اے گنہگار و! اگر بوڑھے نمازی، خاشع جوان، شیرخوار بچے اور چرنے والے چوپائے نہ ہوتے تو میں تمھارے گناہوں کی وجہ سے تم پر سخت عذاب نازل کرتا۔ “