
🌸 اہل ذوق 🌸
58 subscribers
About 🌸 اہل ذوق 🌸
Join Amin's journey.Lets explore the world together, one destination at a time.
Similar Channels
Swipe to see more
Posts

اللھم بلغنا رمضان بصحۃ و عافیۃ الہی ہمیں خیر سے رمضان تک پہنچا اور خیر سے رمضان گزارنے کی توفیق عطا فرما۔

کون ہو؟ مسافر ساتھی کہاں ھیں؟ سب راہ زیست میں بچھڑ گۓ تنہا ہو؟ لاتحزن ان اللہ معنا نہیں اللہ میرے ساتھ ھیں ساتھیوں کی یاد نہیں أتی؟ جنت میں ملیں گے ان شا ء اللہ جدائیاں تمہیں اذیت نہیں دیتیں؟ الفراق اشد من الموت لیکن اب عادت ہو گئ ہے کیا کرو گے تنہا؟ رحمان کے حکم پر سمعنا واطعنا کہوں گا ان شا ء اللہ راستہ کہاں ہے تمہارا؟ سعادت بھری لیکن پر خار راہیں رفیق سفر کون ہے؟ کتاب اللہ اور سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم منزل کیا ہے؟ قرب خدا وندی ان شا ء اللہ العزیز

👈 *نماز کے بہت سے فائدے* 👉 نماز کے بہت سے فائدے اور اثرات ہیں جو نمازی کی دنیاوی اور اخروی زندگی میں نمایاں ہوتے ہیں۔ ان میں سے بعض کی طرف اشارہ کیا جا رہا ہے۔ گناہوں سے دوری کا ذریعہ: انسان ہمیشہ ایک ایسی قوی اور طاقتور چیز کی تلاش میں رہتا ہے جو اسکوقبیح اور برے کاموں سے روک سکے تاکہ ایسی زندگی گزار سکے جو گناہوں کی زنجیر سے آزاد ہو۔ قرآن کی نگاہ میں وہ قوی اور طاقتور چیز نماز ہے۔ إِنَّ الصَّلَاةَ تَنْهَىٰ عَنِ الْفَحْشَاءِ وَالْمُنكَرِ بے شک نماز گناہوں اور برائیوں سے روکتی ہے۔ — اس آیت کی روشنی میں نماز وہ طاقتور اور قوی شے ہے جو انسان کے تعادل و توازن کو حفظ کرتی ہے اور اس کو برائیوں اور گناہوں سے روکتی ہے۔ گناہوں کی نابودی کا سبب ترمیم: چونکہ انسان جائز الخطا ہے اور کبھی کبھی چاہتے ہوئے یا نہ چاہتے ہوئے گناہ کا مرتکب ہو جاتا ہے اور ہر گناہ انسان کے دل پر ایک تاریک اثر چھوڑ جاتا ہے جو نیک کام کے انجام دینے کی رغبت اور شوق کو کم اور گناہ کرنے کی طرف رغبت اور میل کو زیادہ کر دیتا ہے۔ ایسی حالت میں عبادت ہی ہے جو گناہوں کے ذریعہ پیدا ہونے والی تیرگی اور تاریکی کو زائل کر کے دل کو جلاء اور روشنی دیتی ہے۔ انھیں عبادتوں میں سے ایک نماز ہے۔ خدا وندعالم نے فرماتا ہے : إِنَّ الْحَسَنَاتِ يُذْهِبْنَ السَّيِّئَاتِ “ نماز قائم کرو کہ بے شک نیکیاں گناہوں کو نیست و نابود کر دیتی ہیں بے شک نماز گذشتہ گناہوں سے ایک عملی توبہ ہے اور پروردگار اس آیت میں گنہگاروں کو یہ امید دلا رہا ہے کہ نیک اعمال اور نماز کے ذریعہ تمھارے گناہ محو و نابود ہو سکتے ہیں۔ — شیطان کو دفع کرنے کا وسیلہ ترمیم: شیطان جو انسان کا دیرینہ دشمن ہے اور جس نے بنی آدم کو ہر ممکنہ راستہ سے بہکانے اور گمراہ کرنے کی قسم کھا رکھی ہے، مختلف راستوں، حیلوں اور بہانوں سے انسان کو صراط مستقیم سے منحرف کرنے کی کوشش کرتا ہے مگر کچھ چیزیں ایسی ہیں جو اس کی تمام چالبازیوں پر پانی پھیر دیتی ہیں۔ انھیں میں سے ایک نماز ہے۔ رسول اکرم نے فرماتے ہیں : ” لا یزال الشیطان یرعب من بنی آدم ما حافظ علی الصلوات الخمس فاذا ضیعھن تجرء علیہ و اوقعہ فی العظائم ترجمہ: جب تک اولاد آدم نمازوں کو پابندی اور توجہ کے ساتھ انجام دیتی رہتی ہے اس وقت تک شیطان اس سے خوف زدہ رہتا ہے لیکن جیسے ان کو ترک کرتی ہے شیطان اس پر غالب ہو جاتا ہے اور اس کو گناہوں کے گڑھے میں دھکیل دیتا ہے۔ “ دافع بلاء نمازی کو خدا، انبیا علیہم السلام اور ائمہ اطہار علیہم السلام کے نزدیک ایک خاص درجہ و مقام حاصل ہے جس کی وجہ سے خدا وند عالم دوسرے لوگوں پر برکتیں نازل کرتا ہے اور ان سے بلاؤں اور عذاب کو دور کرتا ہے۔ جیسا کہ حدیث قدسی میں خدا وند عالم فرماتا ہے : ” لولا شیوخ رکع و شباب خشع و صبیان رضع وبھائم رتع لصبت علیکم العذاب صباً ترجمہ: اے گنہگار و! اگر بوڑھے نمازی، خاشع جوان، شیرخوار بچے اور چرنے والے چوپائے نہ ہوتے تو میں تمھارے گناہوں کی وجہ سے تم پر سخت عذاب نازل کرتا۔ “

*ماں باپ کی باتیں کڑوی ضرور ہوتی ہے لیکن یاد رہے نیم کے پتے کڑوے سہی لیکن خون صاف کر دیتے ہیں🫀*💫🙂

*Message* 🌹 *اور اللہ کے سوا تمہارا کوئی دوست اور مددگار نہیں۔"* پھر دنیا کے رویوں سے دلبرداشتہ ہونے کی ضرورت نہیں۔ لوگ بدلتے رہتے ہیں، دنیا سے بھری ہوئی ہے، لیکن اللہ کی رحمت، مدد اور محبت ہمیشہ ہمارے ساتھ ہے۔ `Surah At-Tawbah 116`

👈 *گفتگو ایک فن ہے!* 👉 گفتگو کا فن وہ مہارت ہے جو انسان کو دل میں جگہ دلاتی ہے۔ یہ صرف بات کرنے کا نہیں، بلکہ بات کہنے کے انداز کا ہنر ہے۔ ایک ہی جملہ کسی کے دل میں گہرائی سے اُتر سکتا ہے، اور وہی جملہ غلط انداز میں کہا جائے تو تعلقات میں تلخی پیدا کر سکتا ہے۔! یہی وجہ ہے کہ گفتگو کا ہنر سیکھنا سمجھنا اور اور پر عمل کرنا کامیابی کی کنجی بن جاتا ہے۔! گفتگو کا سب سے پہلا سلیقہ یہ ہے "بغیر بولے کہہ دینا"۔ یہ حقیقت ہے کہ الفاظ کے بغیر بھی بہت کچھ کہا جا سکتا ہے۔ آپ کا چہرہ، آپ کی آنکھیں اور آپ کا جسم کسی بات کو زیادہ بامعنی بنا سکتے ہیں۔ ایک نرم مسکراہٹ یا سر ہلا دینا سننے والے پر گہرا اثر ڈالتا ہے۔ دوسرا اہم ہنر ہے ہمدردی۔ جب آپ کسی کے جذبات کو سمجھ کر ان سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں تو وہ آپ کی بات کو سنجیدگی سے لیتا ہے اور گفتگو میں وزن آ جاتا ہے۔ "سب سے میٹھا لفظ" اپنا نام لگتا ہے۔ جب آپ کسی کو اس کے نام سے پکارتے ہیں تو وہ خود کو خاص محسوس کرتا ہے اور اس کی توجہ آپ کی بات پر مرکوز ہو جاتی ہے۔ آواز کا اتار چڑھاؤ اور لہجہ بھی بہت اہم ہیں۔ ایک ہی جملہ مختلف انداز میں کہنے سے اس کے اثرات بدل جاتے ہیں۔ لہٰذا، آواز کے آہنگ، ردھم، لچک، ٹہراؤ اور لہجے پر قابو رکھنا ضروری ہے تاکہ گفتگو دلچسپ اور دلکش بنے۔ ایک اور مفید تکنیک "ایکو تکنیک" ہے، جس میں آپ سننے والے کی بات کو دوبارہ دہراتے ہیں تاکہ اسے یہ احساس ہو کہ آپ نے اسے سمجھا اور اس کی بات کو اہمیت دی ہے۔ اس سے بات چیت میں اعتماد اور قربت آتی ہے۔ کہانی سنانے کا فن بھی اہم ہے۔ لوگ حقیقت سے زیادہ کہانیاں یاد رکھتے ہیں۔ اگر آپ اپنی بات کو کہانی کے طور پر پیش کریں تو وہ زیادہ دلچسپ اور یادگار بن جاتی ہے۔ اس سے سننے والے کی توجہ حاصل کی جا سکتی ہے۔ مزاح کا استعمال بھی گفتگو کا حصہ ہے، لیکن اسے احتیاط سے استعمال کرنا ضروری ہے تاکہ وہ کسی کی دل آزاری کا سبب نہ بنے۔ گفتگو میں عاجزی اور انکساری بھی بہت ضروری ہے۔ جب آپ خود کو عاجز ظاہر کرتے ہیں اور دوسروں کو بلند مقام دیتے ہیں تو تعلقات میں بہتری آتی ہے اور وہ آپ کی بات کو زیادہ پسند کرتے ہیں۔ "بروکن ریکارڈ تکنیک" بھی ایک کارآمد طریقہ ہے، جس میں آپ کسی بات کو بار بار دہراتے ہیں تاکہ اس پر زور دیا جا سکے۔ اور آخری بات، جذباتی ذہانت۔ یہ وہ صلاحیت ہے جو آپ کو بتاتی ہے کہ کب خاموش رہنا ہے، کب بات کرنی ہے اور کب اپنی بات کو مضبوطی سے پیش کرنا ہے۔ یہ سب اصول مل کر گفتگو کو مؤثر بناتے ہیں۔ گفتگو ایک فن ہے، اور جو اسے سیکھ لیتا ہے، وہ واقعی دلوں پر راج کرتا ہے! رنگ باتیں کریں اور باتوں سے خوشبو آئے اللہ آپ کو آسانیاں عطا فرمائے...

👈 *امام اعظم رحمۃ اللہ علیہ کا خواب اور ابن سیرین کی تعبیر* 👉 ابن خلکان نے عبد اللہ بن مبارک رحمۃ اللہ علیہ کی روایت نقل کی ہے فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ حضرت امام اعظم رحمۃ اللہ علیہ نے خواب میں دیکھا کہ انہوں نے حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کے مرقد مبارک کو کھود ڈالا ہے اور آپ کی ہڈیاں مبارک جمع کر رہے ہیں۔ صبح کو اٹھے تو پریشان تھے، بعد میں جب علم تعبیر الرویاء کے مشہور عالم علامہ ابن سیرین رحمۃ اللہ علیہ کی خدمت میں حاضر ہوئے تو ان سے بغیر تعارف کے اپنا خواب بیان کر دیا۔ ابن سیرین نے فرمایا: یہ خواب دیکھنے والا علم کی خدمت و اشاعت اس طریقہ سے کرے گا کہ اس سے قبل کوئی بھی اس مقام تک نہیں پہنچ سکا ہو گا۔ اس کے بعد فرمایا کہ یہ خواب ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ نے دیکھا ہوگا، امام اعظم رحمۃ اللہ علیہ نے عرض کیا: حضرت میں ہی ابو حنیفہ ہوں۔ تو ابن سیرین رحمۃ علیہ نے فرمایا: اچھا اپنی پشت اور اپنا بایاں پہلو دکھاؤ۔ حضرت امام اعظم رحمۃ اللہ علیہ نے حسب الحکم اپنا پہلو در کمر کھول دی، ابن سیرین نے امام اعظم رحمۃ اللہ علیہ کے بازو اور پشت پر تل کے نشان دیکھ کر فرمایا: واقعی آپ ابوحنیفہ ہی ہیں اور اس کے بعد خواب کی یہ تعبیر فرمائی کہ اس سے مراد علم کا زندہ کرنا یا جمع کرنا ہے اور یہ خدمت اللہ پاک آپ سے لے گا۔ *(نامور علماء کے مثالی واقعات، ص: 31، موفق، ص: 145، وفیات الاعیان، تاریخ بغداد ج: 3، ص: 335، وخیرات الحسان

👈 *رمضان المبارک کا معمول* 👉 1: روزانہ رات 10 بجے تک سو جائیں۔ 2: رات 3 بجے اٹھیں۔ 3: تہجد 3:30am سے 4:15am تک 4: 20 منٹ تک قرآن کا مطالعہ کریں، کم از کم 10 آیات معنی کے ساتھ 4:15am سے 4:35 تک، 10منٹ تک اپنی دعا کا مشاہدہ کریں، اپنی تمام خواہشات اللہ سے مانگیں۔ 5: صبح 4:45 بجے سے فجر تک سحری کھائیں۔ سحری کھانے کے بعد صلاۃ الصبح کی تیاری کریں۔ 6: نماز فجر مقررہ وقت پر ادا کریں، 7: صبح کا اذکار صبح 6 بجے/6:30 بجے تک کریں۔ 8: صبح 7:30بجے تک آرام کریں اور پھر اٹھ کر دن کے لیے تیاری کریں۔ 9: نوافل کا اہتمام کریں۔ 10:صبح 9:00 بجے سے 11:30 بجے تک، قرآن پاک کو مسلسل سنتے رہیں۔ 11: نماز ظہر مقررہ وقت پر ادا کریں اور 20 منٹ اذکار کریں پھر تلاوت قرآن مجید۔۔ 12: عصر کی نماز مقررہ وقت پر ادا کریں اور 20 منٹ تک اذکار۔۔ 13:غروب آفتاب کے وقت اپنا روزہ افطار کریں جس کی آپ استطاعت رکھتے ہو۔لیکن حسب توفیق نادار لوگوں خاص کر پڑوسیوں کو کچھ نہ کچھ ضرور بھیج دیا کریں۔۔ افطار کرنے سے پہلے اللہ سے جو کچھ اور ہر چیز مانگیں۔ افطار کے بعد نماز مغرب پڑھیں اور دعا کریں، آپ کی دعا رد نہیں ہوگی ان شاءاللہ۔ 14: عشاء کی نماز اور نماز تراویح پڑھیں۔ 15: تراویح کے بعد، دن پر غور کرنے کے لیے 5 منٹ سوچیں،اور اپنے آپ سے یہ سوالات پوچھیں۔کیا اچھا کیا؟اور کیا بہتر کرنے کی ضرورت ہے؟ کیا روکنے کی ضرورت ہے؟ مزید کیا بہتر کرنے کی ضرورت ہے؟ سب سے بڑھ کر اپنے صدقہ میں اضافہ کریں۔ اللہ پاک ہمیں صحت و تندرستی اور پختہ ایمان کے ساتھ رمضان المبارک کا مشاہدہ کرنے اور رمضان کے روزے رکھنے کی توفیق عطا فرمائے، آمین . (30 دن) میں روزانہ قرآن کا ایک حصہ مکمل کرنے کا طریقہ الفجر: 4 صفحات ظہور: 4 صفحات العصر: 4 صفحات مغرب: 4 صفحات عشاء: 4 صفحات ہر روز (15 دن) میں قرآن مجید ختم کرنے کے طریقے کے دو حصے ہیں۔ الفجر: 8 صفحات ظہور: 8 صفحات عصر: 8 صفحات مغرب: 8 صفحات عشاء: 8 صفحات روزانہ ڈھائی حصے (12 دن) میں قرآن مجید ختم کرنے کا طریقہ الفجر: 10 صفحات ظہور: 10 صفحات عصر: 10 صفحات مغرب: 10 صفحات عشاء: 10 صفحات ہر روز (10 دن) میں قرآن مجید ختم کرنے کے طریقے کے تین حصے ہیں۔ الفجر: 12 صفحات ظہور: 12 صفحات عصر: 12 صفحات مغرب: 12 صفحات عشاء: 12 صفحات یہ پروگرام اعلیٰ عزم کے حامل لوگوں کے لیے ہے۔ ہر روز (6 دن) میں قرآن مجید ختم کرنے کا طریقہ پانچ حصوں پر مشتمل ہے۔ الفجر: 20 صفحات ظہور: 20 صفحات عصر: 20 صفحات مغرب: 20 صفحات عشاء: 20 صفحات اپنے تمام واٹس ایپ کے تمام کونٹیکٹس کو اور مختلف گروپس میں اس میسج کو پوسٹ کریں کیونکہ آپ نہیں جانتے کہ جب آپ کی وجہ سے کوئی صحیح طریقہ سے روزے رکھے اور قرآن پاک کی تلاوت مکمل کرے گا تو آپ کو کتنا ثواب ملے گا۔ *جزاک اللہ خیرا کثیرا* مجھ ناچیز کو اپنے ہر دعا میں ضرور شامل کریں،

برائی کی بھی ایک خوبیِ ہوتی ہے *کہ وہ اچھائی سے ہی ختم* کی جا سکتی ہے