🌹🌹طارق محمود رضوی🌺🌺
🌹🌹طارق محمود رضوی🌺🌺
February 3, 2025 at 04:36 AM
> *`اجیروں کو پریشان کرنا: مزدور، اساتذہ اور ائمہ کرام کے ساتھ ناانصافی`* > `ایک سال پرانی تحریر حذف واضافے کے ساتھ` *فقیر طارق محمود رضوی* زمین پر انسان کے لیے عزت اور وقار کے ساتھ رزق کمانا اللہ کی عظیم نعمتوں میں سے ایک ہے. لیکن افسوس کا مقام یہ ہے کہ آج کے زمانے میں مزدوروں، ملازمین، اساتذہ اور دینی خدمات انجام دینے والے ائمہ کرام کو ان کے حقوق سے محروم کر دیا جاتا ہے، ان کی محنت کا استحصال معمول بن چکا ہے، اور یہ ظلم اتنا عام ہو چکا ہے کہ اکثر لوگ اسے گناہ سمجھتے ہی نہیں. آج جب ہم اپنے گرد و نواح کا جائزہ لیتے ہیں تو دل خون کے آنسو روتا ہے. وہ مزدور، جو سخت دھوپ میں کھڑا ہو کر اینٹیں ڈھوتا ہے، جو گھر بنانے کے لیے اپنی ہڈیاں توڑ دیتا ہے، جو بازاروں اور دفتروں میں دن رات مشقت کرتا ہے، وہی مزدور شام کو جب اپنی اجرت لینے جاتا ہے تو اسے یا تو لوٹایا جاتا ہے یا اجرت میں کٹوتی کر کے اس کے حق پر ڈاکہ ڈالا جاتا ہے. یہ ناانصافی صرف مزدوروں تک محدود نہیں رہی، بلکہ آج اساتذہ، جو علم کی روشنی پھیلاتے ہیں، اور ائمہ کرام، جو مساجد میں دین کی خدمت کرتے ہیں، انہیں بھی ان کے جائز حق سے محروم رکھا جاتا ہے. وہ استاذ، جو نئی نسل کو سنوارنے کے لیے اپنی زندگی وقف کر دیتا ہے، اسے معمولی تنخواہ پر رکھ کر مہینوں تنخواہ نہیں دی جاتی. بعض تعلیمی ادارے اساتذہ کی تنخواہیں دبا کر رکھتے ہیں، اور اگر وہ مطالبہ کریں تو انہیں دھمکایا جاتا ہے یا نوکری سے نکال دیا جاتا ہے. اسکول اور کالج مالکان اپنی جیبیں بھرتے ہیں، لیکن وہ استاذ جو بچوں کو سنوار رہا ہوتا ہے، وہ اپنے ہی بچوں کی فیس بھرنے سے قاصر ہوتا ہے. مساجد کے امام اور مؤذن جو دن رات دین کی خدمت میں مصروف رہتے ہیں، ان کی تنخواہیں انتہائی کم رکھی جاتی ہیں. کئی جگہوں پر مہینوں ان کا وظیفہ روک دیا جاتا ہے، اور بعض صورتوں میں تو انہیں کہا جاتا ہے: `"یہ تو دینی خدمت ہے، اس میں تنخواہ کی کیا ضرورت؟"` وہ امام جو لوگوں کو دین سکھاتا ہے، جو جنازے پڑھاتا ہے، جو بچوں کو قرآن پڑھاتا ہے، وہ خود غربت کی چکی میں پس رہا ہوتا ہے. سیدی اعلیٰ حضرت علیہ الرحمہ سے سوال کیا گیا کہ اگر کوئی شخص مزدوروں سے کئی ماہ کام لینے کے بعد ان کی اجرت میں کمی کرے یا انہیں پریشان کرے تو اس کا کیا حکم ہے؟ آپ نے فتویٰ میں جو انداز اختیار کیا ، وہ ایسے ظالموں کے لیے زلزلہ بن کر آیا جو مزدوروں، اساتذہ اور ائمہ کرام کی محنت کا استحصال کرتے ہیں، ہر لفظ ایسا ہے جیسے ظالموں کے دلوں پر نشتر چل رہا ہو، ہر جملہ گناہ گاروں کے ضمیر کو جھنجھوڑ رہا ہو، فرماتے ہیں: *"حرام (ہے)، حرام (ہے)، حرام (ہے)، (گناہ) کبیرہ (ہے)، (گناہ) کبیرہ (ہے)، (گناہ) کبیرہ (ہے)!"* آپ نے مزید حدیث شریف بیان فرمائی کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ اللہ تبارک و تعالی فرماتا ہے: *`ثلاثةٌ أنا خَصْمُهم يومَ القيامةِ، ومَن كنتُ خَصْمَه خصَمْتُه: رَجُلٌ أعطى بي ثم غدَرَ، ورجُلٌ باع حُرًّا فأكَل ثَمَنَه، ورجُلٌ استأجَر أجيرًا فاستوفى منه ولم يُوفِّه أَجْرَهُ.`* `"اللہ فرماتا ہے: تین لوگ ایسے ہیں جن کے خلاف میں قیامت کے دن مدعی ہوں گا:` *`(١) وہ شخص جو میرے نام پر وعدہ کرے اور پھر اسے توڑ دے.`* *`(٢) وہ شخص جو کسی آزاد کو غلام بنا کر بیچ ڈالے.`* *`(٣) وہ شخص جو مزدور سے کام لے لیکن اس کی اجرت نہ دے." (بخاري:٢٢٧٠ = مسند أحمد بن حنبل: ٨٦٩٢) (فتاوی رضویہ شریف ج:١٩ ص: ٤٥٥)`* آج ہمیں یہ سوچنے کی ضرورت ہے کہ ہم اپنے ملازمین، اجیروں، اساتذہ اور ائمہ کرام کے ساتھ کیسا سلوک کر رہے ہیں؟ کیا ہم ان کے حقوق کی ادائیگی میں کوتاہی تو نہیں کر رہے؟ ساتھ ہی ہمیں ائمہ کرام اور مؤذنین کی تنخواہوں میں اضافہ کرنے کی ضرورت ہے. مساجد میں چندے جمع ہوتے ہیں، لیکن امام اور مؤذن کی تنخواہ اتنی کم رکھی جاتی ہے کہ وہ اپنے بچوں کو اچھی تعلیم بھی نہیں دلوا سکتے. یہ ظلم اور ناانصافی بند ہونی ضروری ہے. وہ شخص جو مزدور، استاذ، یا امام کا حق کھاتا ہے، وہ دراصل اپنی آخرت برباد کر رہا ہے. قیامت کے دن جب اللہ تعالیٰ اس سے سوال کرے گا کہ: *"کیوں تم نے میرے بندے کو اس کے حق سے محروم کیا؟"* تب وہ شخص کیا جواب دے گا! اللہ تعالیٰ ہمیں نیک اعمال کی توفیق عطا فرمائے، مزدوروں، اساتذہ اور ائمہ کرام کے حقوق ادا کرنے والا بنائے، اور ہمیں اس وعید سے بچائے جو ان ظالموں کے لیے ہے. آمین ١٤٤٥/٠٧/١٧ھ ٢٠٢٤/٠١/٢٩ء https://whatsapp.com/channel/0029VaEknGm8vd1OtwQRwp0H
❤️ 👍 💙 💚 💝 😢 11

Comments