
SAO NEWS
February 12, 2025 at 06:09 PM
خامنہ ای نے امریکہ کے ساتھ ہر طرح کے مذاکرات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ واشنگٹن کے ساتھ بات چیت "نہ عقلمندانہ، نہ ذہانت پر مبنی اور نہ ہی قابلِ احترام ہے۔" (بذریعہ اے ایف پی)
ایران کے خامنہ ای کا فوجی پیشرفت، زیادہ میزائل کی درستگی پر زور
انہوں نے امریکہ سے مذاکرات کو بھی مسترد کر دیا ہے
ایران
ایران کے قائدِ اعلیٰ علی خامنہ ای نے بدھ کے روز کہا کہ تہران کی فوجی پیش رفت بشمول اس کے میزائلوں کی درستگی کو رکنا نہیں چاہیے۔
سرکاری میڈیا کے مطابق خامنہ ای نے وزارتِ دفاع کے حکام سے ملاقات کے دوران کہا، "تمام فوجی شعبوں میں پیشرفت جاری رہنی چاہیے۔ مثلاً اگر کسی موقع پر ہم نے اپنے میزائلوں کی درستگی کی ایک خاص سطح مقرر کی اور آج ہمیں اسے بڑھانے کی ضرورت ہے تو ایسا ضرور ہونا چاہیے۔"
یہ بیان ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں واپسی کے بعد سے ایران کے خلاف اپنی "زیادہ سے زیادہ دباؤ" کی پالیسی بحال کر دی ہے۔
چار فروری کو ٹرمپ نے امریکی محکموں کو ایران کے خلاف نئی پابندیوں کا مسودہ تیار کرنے کی ہدایت پر مبنی ایک حکم نامے پر دستخط کیے لیکن ساتھ ہی انہوں نے امید ظاہر کی کہ "ایران کے ساتھ معاہدہ ہو سکتا ہے اور ہر کوئی ایک ساتھ رہ سکتا ہے۔"
ایران کے صدر مسعود پیزشکیان نے پیر کے روز ٹرمپ پر الزام عائد کیا کہ وہ اسلامی جمہوریہ کو "گھٹنوں پر لانے" کی کوشش کر رہے ہیں۔
سات فروری کو خطاب کرتے ہوئے ایران کے ریاستی معاملات پر حتمی رائے رکھنے والے خامنہ ای نے امریکا کے ساتھ کسی بھی قسم کے مذاکرات کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا، واشنگٹن کے ساتھ مذاکرات "نہ عقلمندانہ، نہ ذہانت پر مبنی اور نہ ہی قابلِ احترام ہیں۔"
#ایران
#علی_خامنہ_ای
#تہران
#ڈونلڈ_ٹرمپ
Reported By
SAO