
اسلامی اشعار
January 31, 2025 at 09:20 AM
لومڑی شیر ہے کتنا اندھیر ہے
معصیت خیر ہے کتنا اندھیر ہے
ترکِ دنیا کی تعلیم پاکر بھی وہ
مال پر ڈھیر ہے کتنا اندھیر ہے
جو جگایا کرے حاکمِ وقت کو
اُن سے ہی بَیر ہے کتنا اندھیر ہے
ہر عدالت میں دیکھا کتابِ مبیں
آج بھی غیر ہے کتنا اندھیر ہے
باطلوں کے مقابل مسلمان کا
حوصلہ زیر ہے کتنا اندھیر ہے
جابروں کے دلوں پہ ابھی تک وہی
جہل کا پیر ہے کتنا اندھیر ہے
ہدہد الٰه آبادی