Zia Chitrali Official
Zia Chitrali Official
February 19, 2025 at 09:13 AM
مذاکرات اور ناممکن شرائط کل شام نیتن یاہو نے کابینہ کے اجلاس میں غزہ جنگ بندی کے اگلے مرحلے کے مذاکرات شروع کرنے کا اعلان کردیا۔ لیکن اس بار شرائط ایسی رکھی ہیں، جن پر عمل تقریباً ناممکن ہے۔ مذاکرات اگلے دو روز میں شروع ہوں گے۔ اس بار شاباک یا موساد سربراہ کے بجائے اسٹرٹیجک امور کا دجالی وزیر رون دیرمر مذاکراتی وفد کی قیادت کرے گا۔ کابینہ اجلاس کے بعد نیتن نے کہا کہ دوسرے مرحلے کے مذاکرات میں مزاحمت کاروں کو غیر مسلح کرنا اسرائیل کا بنیادی مطالبہ ہوگا۔ اس کا کہنا تھا کہ مستقبل کے غزہ میں مزاحمت کاروں، مسلح جتھوں اور انتہا پسندوں کا کوئی کردار نہیں ہوگا۔ نیتن یاہو نے غزہ کے انتظام میں مقتدرہ فلسطین (PA) کے کردار کو بھی مسترد کر دیا۔ گویا اسرائیل "پائیدار" امن کیلئے مزاحمت کاروں سے غیر مشروط طور پر ہتھیار ڈالنے کی توقع کر رہا ہے۔ جس پر عمل ناممکن ہے۔ کیوں کہ ہتھیار ڈالنے کا مطلب خودکشی اور دشمن کی مکمل فتح کو تسلیم کرنے کے سوا کچھ نہیں ہے۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ یہ ناممکن شرط لگا کر نیتن یاہو دراصل شدت پسند وزراء کو رام کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ ظاہر ہے اس شرط کو تسلیم نہ کرنے کی ذمہ داری مزاحمت کاروں پر ڈال کر پھر قتل عام اور غزہ کو خالی کرنے کے ٹرمپ منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کا جواز مل جائے گا۔ اس شرط کے جواب میں مزاحمت کاروں کا کہنا ہے کہ نہ تو غزہ چھوڑیں گے اور نہ ہی ہتھیار۔۔۔۔
❤️ 👍 🤲 😢 🇵🇸 😂 💪 😡 ☝️ ⚔️ 300

Comments