
Sheikh Maqbool Ahmad Salafi Hafizahullah
February 26, 2025 at 10:46 AM
*سوال: اگر کوئی، قرآن فیمیل ٹیچر کے نمبرات دوسروں کو شیئر کرے پھر کوئی ہماری کلاسز کو جوائن کرے مگر ہمیں نہیں پتہ کہ وہ ہیڈ فون کا استعمال کر رہی ہے یا نہیں۔ ایسے میں اگر ہماری قرات کوئی مرد سنے تو درست ہوگا۔ کیا ہم پر یہ ذمہ داری ہے کہ ہم طالبات کو آگاہ کریں اور کیسے آگاہ کریں جبکہ ہمیں جوائن کرنے اور ہیڈ فون لگانے کا پتہ نہیں چلے گا؟*
جواب: ضرورت کے وقت پردہ کے پیچھے سے عورت کا مرد سے اور مرد کا عورت سے بات کرنا جائز ہے مگر تعلیم دیتے وقت ایک عورت ہر طریقہ سے طالبہ کو سمجھاتی ہے بلکہ قرات کا علم ہے تو بناؤ سنگار کے ساتھ قرات کرے گی ایسی صورت میں اس کی آواز کوئی اجنبی مرد نہ سنے۔ اس لئے آن لائن تعلیم دینے والی خاتون کو یقینی بنانا ہے کہ اس کی آواز اور تعلیم صرف عورت کے لئے ہے، اگر یہ ذمہ داری نہ نبھا سکے تو آن لائن تعلیم نہ دے، آف لائن ادارہ اور نسواں مدرسہ میں پڑھائے۔ اج ویسے بھی فتنے کا زمانہ ہے اور عورت بذات خود فتنہ کا سبب ہے۔ اس کی آواز اور ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر عام کیا جاسکتا ہے جو کہ شرعا جائز نہیں ہے اس لئے اس سے بچنا ہی بہتر ہے۔
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*✍️ الشــيخ مقــبول أحمــد الســلفـي/ - حَـفِــظَـهُ اللَّٰهُ وَرَعَـــاهُ.*
*❪جــــــدة دعـــــوة سنتر- السلامــــة- المملڪــــــة العربيـــــة السعوديــــــة❫*
[https://whatsapp.com/channel/0029Va9mdWs6xCSG2iHfsW2P]
✨
👍
2