
Sheikh Maqbool Ahmad Salafi Hafizahullah
2.7K subscribers
About Sheikh Maqbool Ahmad Salafi Hafizahullah
"Official Channel of Sheikh Maqbool Ahmad Salafi Hafizahullah - Under his guidance and supervision" 🌈 ۔ آئیے اپنے علمی سفر کو آگے بڑھائیں! 🌟 🎓 شیخ مقبول احمد سلفی حفظہ اللہ کے ساتھ جڑیں اور سوشل میڈیا پر انہیں فالو کریں۔ ⊙ ان کے سوشل میڈیا handles یہ ہیں: WhatsApp channel: [https://whatsapp.com/channel/0029Va9mdWs6xCSG2iHfsW2P] Facebook ID: [https://www.facebook.com/maquboolahmadsalafi] Facebook Page: [https://www.facebook.com/Maqboolahmadsalafi/] Instagram: [https://www.instagram.com/maquboolahmadsalafi/] Twitter: [https://twitter.com/maqubool] YouTube: [https://www.youtube.com/channel/UCpo3jyZLgZOz1jZAeUGhR5w] Telegram channel: [https://t.me/SheikhMaqubolAhmedFatawa] Digital Library for PDF: [https://archive.org/details/@authentic_islamic_material/uploads] Blogspot:[www.maquboolahmadsalafi.blogspot.com]
Similar Channels
Swipe to see more
Posts

*🟠سوال: بچے کھیلنے میں گڑیا اور گڈے کی آپس میں شادی کرتے ہیں ، کیا ایسا کرنا ٹھیک ہے؟* 🟢جواب: چھوٹے بچے گڑیا اور کھلونے سے کھیل سکتے ہیں، کھیل کھیلنے میں کوئی مسئلہ نہیں ہےمگر بچے اس میں شادی والا کوئی خاص کھیل کھیلتے ہیں یعنی اس میں شادی کی طرح بچے مختلف رسمیں نبھاتے ہیں جیسے کہ آج کل مسلمان لوگ بھی ہندوؤں کو دیکھ کر شادی بیاہ میں متعدد رسومات انجام دے رہے ہیں تو پھر بچوں کو ایسی رسموں اور ایسے فضول و لایعنی کھیلوں سے روکنا چاہیے۔ یہ لایعنی کھیل بھی ہے اور اس میں کفار کی مشابہت بھی ہے بلکہ شادی کی بات ابھی سے بچوں کے دماغ میں ڈالنا اور اس طرح کی چیزوں کو کھیل تماشہ بنانا غلط ہے۔ بچوں کو ایسی چیزوں سے دور رکھنا چاہیے، ہمارے بچوں کے کھیل کود اور اس کی تعلیم و تربیت میں اچھی، مفید اور اسلامی چیزیں ہونی چاہیے۔ ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ *✍️ الشــيخ مقــبول أحمــد الســلفـي/ - حَـفِــظَـهُ اللَّٰهُ وَرَعَـــاهُ.* *❪جــــــدة دعـــــوة سنتر- السلامــــة- المملڪــــــة العربيـــــة السعوديــــــة❫* `📍https://whatsapp.com/channel/0029Va9mdWs6xCSG2iHfsW2P`

*🟠سوال: آج کل ایک تصویر اور ویڈیو کافی وائرل ہے جس میں عورتیں ننگے سر بالوں کو لہراتی ہیں ، اس پہ لوگ طرح طرح کی باتیں کررہے ہیں ، اس میں ایک بڑا سوال یہ ہے کہ کیا سعودی عرب نے اسرائیل کو تسلیم کرلیا ہے؟* 🟢جواب:اس معاملہ میں آپ اتنا سمجھ لیں کہ دنیا کے اکثر مسلمان سعودی عرب سے جلتے اور حسد کرتے ہیں اور عام طور سے یہ لوگ اس تلاش میں رہتے ہیں کہ سعودی عرب کو کیسے بدنام کریں کیونکہ یہ توحید والا ملک ہے، یہاں پر ایک وقت تھا جب کافی مزارات بنے ہوئے تھے، اللہ کے فضل سے ان سارے مزارات کو ختم کیا گیا یہی وجہ ہے کہ شیعہ لوگ اور خاص طور سے بریلوی کو سعودی عرب سے بہت دشمنی ہے۔ یہ لوگ کافر کی تعریف تو کرسکتے ہیں مگر سعودی عرب کی کبھی تعریف نہیں کر سکتے حتی کہ دیوبندی بھی اور جماعت اسلامی والے بھی سعودی عرب سے جلتے ہیں اور سوشل میڈیا پر سعودی عرب کے خلاف عام طور سے جھوٹی خبریں نشر کرتے ہیں۔ ابھی امریکہ کا صدر دونل ٹرمپ سعودی عرب، قطر اور امارات اقتصادی مقصد سے آیا تھا۔ اسرائیل کا صدر نتن یاہو نہیں آیا تھا اور نہ ہی اسرائیلی حوالے سے یہ کوئی دورہ تھا اس لیے ٹرمپ کے اس دورے کا اسرائیل یا اسرائیل کے تسلیم کرنے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ دوسری بات یہ ہے کہ کافروں کے ساتھ تجارت کرنا منع نہیں ہے، ایک مسلمان کافر کے ساتھ تجارتی معاملہ کرسکتا ہے بشرطیکہ یہ معاملہ شرعی حدود میں اور تجارت ہی تک محدود رہے یعنی اس میں حرام چیزوں کی تجارت نہ ہویا اس تجارت سے اسلام کے خلاف کافروں کی مدد نہ ہوتی ہو۔ ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ *✍️ الشــيخ مقــبول أحمــد الســلفـي/ - حَـفِــظَـهُ اللَّٰهُ وَرَعَـــاهُ.* *❪جــــــدة دعـــــوة سنتر- السلامــــة- المملڪــــــة العربيـــــة السعوديــــــة❫* `📍https://whatsapp.com/channel/0029Va9mdWs6xCSG2iHfsW2P`

*🟠سوال: لڑکی کے لئے والد ولی ہوتا ہے تو کیا والد کی اجازت کے بغیر نکاح ہوسکتا ہے؟* 🟢جواب:لڑکی کی شادی کے لیے اس کا ولی اس کا باپ ہوتا ہے اور ولی کی اجازت اور اس کی رضامندی کے بغیر لڑکی کی شادی نہیں ہو سکتی ہے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے کہ بغیر ولی کے نکاح باطل ہے یعنی بغیر ولی کے اگر کوئی لڑکی شادی کر لے تو وہ شادی ہوگی ہی نہیں اور ایسی رشتہ داری حرام رشتہ داری کہلائے گی اور لڑکا لڑکی کا ایک ساتھ رہنا زنا تصور کیا جائے گا۔ ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ *✍️ الشــيخ مقــبول أحمــد الســلفـي/ - حَـفِــظَـهُ اللَّٰهُ وَرَعَـــاهُ.* *❪جــــــدة دعـــــوة سنتر- السلامــــة- المملڪــــــة العربيـــــة السعوديــــــة❫* `📍https://whatsapp.com/channel/0029Va9mdWs6xCSG2iHfsW2P`

*🟠سوال: عورت بغیر محرم کے حج یا عمرہ پر گروپ کے ساتھ جاسکتی ہے جبکہ سعودی حکومت نے اجازت دیدی ہے کہ عورت حج اور عمرہ پر بغیر محرم کے جاسکتی ہے؟* 🟢جواب:شریعت کا تعلق سعودی حکومت سے نہیں ہے، یہ اللہ اور اس کے رسول کی طرف سے ہے، اس وجہ سے اللہ اور اس کے رسول کے فرمان میں جو کچھ ہے اسی کے مطابق عمل کرنا پڑے گا۔ایک آدمی جہاد پر جانے والا تھا اور اس کی بیوی حج کرنے جا رہی تھی۔ جب یہ بات اللہ کے رسول کو معلوم ہوئی تو آپ نے اس آدمی کو اپنی بیوی کے ساتھ حج کرنے کا حکم دیا کیونکہ عورت کے لئے بغیر محرم سفر کرنا جائز نہیں ہے۔ ایک عورت کے لیے محرم وہ مرد ہوتا ہے جس سے اس کا نکاح حرام ہوتا ہے، اس وجہ سے اپنے اسی محرم کے ساتھ حج کا سفر کر سکتی ہے اور نہ وہ اکیلے سفر کرے گی، نہ ہی عورتوں کی جماعت میں سفر کرے گی۔ ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ *✍️ الشــيخ مقــبول أحمــد الســلفـي/ - حَـفِــظَـهُ اللَّٰهُ وَرَعَـــاهُ.* *❪جــــــدة دعـــــوة سنتر- السلامــــة- المملڪــــــة العربيـــــة السعوديــــــة❫* `📍https://whatsapp.com/channel/0029Va9mdWs6xCSG2iHfsW2P`

*🟠سوال: میں نے حیض کی حالت میں احرام لگایا اور براؤن ڈسچارج ہونے کے بعد خشکی دیکھ کر غسل کرکے عمرہ مکمل کرلیا اور بال کاٹ کر حلال ہونے کے بعد دو تین قطرے براؤن ڈسچارج ہوا تو کیا میرا عمرہ درست ہے یا مجھے پھر سے دوبارہ عمرہ کرنا ہوگا؟* 🟢جواب:جیساکہ سوال سے واضح ہے کہ ہے حیض سے خشکی یعنی اس سے پاکی حاصل ہونے کے بعد غسل کر کے عمرہ کیا گیا۔ عمرہ کرکے حلال ہونے کے بعددو تین قطرے براؤن کلر کے ظاہر ہوئے اور اس کے بعد حیض کی صفات والے خون تسلسل کے ساتھ نہیں آئے تو اسے حیض نہیں مانا جائے گا اور اس صورت میں کیا گیا عمرہ اپنی جگہ پر درست ہے۔ ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ *✍️ الشــيخ مقــبول أحمــد الســلفـي/ - حَـفِــظَـهُ اللَّٰهُ وَرَعَـــاهُ.* *❪جــــــدة دعـــــوة سنتر- السلامــــة- المملڪــــــة العربيـــــة السعوديــــــة❫* `📍https://whatsapp.com/channel/0029Va9mdWs6xCSG2iHfsW2P`

*🟠سوال: کیا ہم قرآن پاک کی سورہ الانعام آیت نمبر (79) کو نماز کے شروع میں پڑھ سکتے ہیں دعائے استفتاح (سبحانک اللھم) کے ساتھ؟* 🟢جواب:طبرانی کے اندر ابن عمر رضی اللہ عہنما سے مروی مندرجہ ذیل دعا وارد ہے کہ نبی ﷺ نماز شروع کرتے تو یہ پڑھتے: "وَجَّهْتُ وَجْهِيَ لِلَّذِي فَطَرَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ حَنِيفًا مُسْلِمًا وَمَا أَنَا مِنَ الْمُشْرِكِينَ سُبْحَانَكَ اللهُمَّ بِحَمْدِكَ وَتَبَارَكَ اسْمُكَ وَتَعَالَى جَدُّكَ وَلَا إِلَهَ غَيْرُكَ إِنَّ صَلَاتِي وَنُسُكِي وَمَحْيَايَ وَمَمَاتِي لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ لَا شَرِيكَ لَهُ وَبِذَلِكَ أُمِرْتُ وَأَنَا مِنَ الْمُسْلِمِينَ" (الطبرانی:13324) مگر اس کی سند میں ایک راوی عبد الله بن عامر الأسلمي ضعیف ہے، علامہ ذہنی نے الضعفاء میں اور حافظ ابن حجر نے تقريب التهذيب میں ضعیف کہا ہے اس وجہ سے یہ روایت ضعیف ہے۔ یہ دعا مزید الفاظ کے ساتھ صحیح مسلم (ح:771)میں موجود ہے اسے نبی ﷺ رات کی نماز یعنی تہجد میں پڑھا کرتے تھے اس لئے اس حدیث پر باب قائم کیا گیا ہے"باب الدُّعَاءِ فِي صَلاَةِ اللَّيْلِ وَقِيَامِهِ" یعنی رات کی نماز اور رات کے قیام میں پڑھی جانے والی دعا کا باب، یہ کافی لمبی دعا ہے، کوئی تہجد میں اسے پڑھنا چاہے تو کوئی حرج نہیں ہے، تاہم فرض نمازوں میں عام طور پر نبی ﷺ جو دعائے استفتاح پڑھا کرتے تھے ہمیں فرض نمازوں میں وہی دعا پڑھنا چاہئے یعنی اللھم باعد بینی ۔۔۔۔ والی دعا یا سبحانک اللھم وبحمدک۔۔۔ والی دعا۔ ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ *✍️ الشــيخ مقــبول أحمــد الســلفـي/ - حَـفِــظَـهُ اللَّٰهُ وَرَعَـــاهُ.* *❪جــــــدة دعـــــوة سنتر- السلامــــة- المملڪــــــة العربيـــــة السعوديــــــة❫* `📍https://whatsapp.com/channel/0029Va9mdWs6xCSG2iHfsW2P`

*🟠سوال: پہلی بیوی سے اولاد نہ ہونے کی وجہ سے مرد دوسری شادی کرنا چاہتا ہے لیکن پہلی بیوی کی موجودگی کا سن کر لڑکی یا اس کے گھر والے رشتہ نہیں کرنا چاہتے ہیں۔ ایسی صورت میں اگر مرد پہلی بیوی کو طلاق دینا چاہے تاکہ اس کو رشتہ ملنے میں آسانی ہو جائے تو کیا مرد کا عورت کو ایسی صورت میں طلاق دینا جائز ہے۔ بیوی بھی ارادہ رکھتی ہے کہ اگر مرد نے دوسری شادی کی تو وہ علاحدگی اختیار کر لے گی؟* 🟢جواب: بغیرعذر کے صرف دوسری شادی کے لئے پہلی بیوی کو طلاق دینا جائز نہیں ہے، اسی طرح اگر کوئی عورت اس مرد سے شادی شدہ ہونے کی وجہ سے شادی نہیں کررہی ہے اس وجہ سے بھی پہلی بیوی کو طلاق دینا جائز نہیں ہے۔ اگر کوئی مرد اس صورت میں پہلی بیوی کو طلاق دے گا تو وہ گنہگار ہوگا اور آخرت میں اس کا مواخذہ ہوگا۔ دوسری شادی کے بعد پہلی بیوی خود سے طلاق لے لے یہ اس کی مرضی ہے اور اس وقت بلاعذر شرعی طلاق لینے پر بیوی بھی گنہگار ہوگی مگر مرد کے لئے طلاق دینا جائز نہیں ہے۔ ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ *✍️ الشــيخ مقــبول أحمــد الســلفـي/ - حَـفِــظَـهُ اللَّٰهُ وَرَعَـــاهُ.* *❪جــــــدة دعـــــوة سنتر- السلامــــة- المملڪــــــة العربيـــــة السعوديــــــة❫* `📍https://whatsapp.com/channel/0029Va9mdWs6xCSG2iHfsW2P`

*🟠سوال: میں ایک مڈل مین( درمیانی) کے طور پر کام کروں جس میں ایک فریق سے میں پیسے لوں تقریباً پانچ لاکھ اور اسے دوسرے فریق سے کوئی سامان چار لاکھ میں خرید کر دوں اور ایک لاکھ میں خود یہ کام کروانے کا میں رکھ لوں مگر جس سے پیسے لوں وہ یہ نہ جانتا ہو کہ میں ایک لاکھ رکھ رہا ہوں ۔ میرے پاس اپنے بچوں کی روزی کمانے کا اور کوئی ذریعہ آمدنی نہ ہو تو کیا ایسی صورت میں اس طرح آمدنی بنانا جائز ہوگا؟* 🟢جواب:کسی آدمی کے پاس آمدنی کا ذریعہ ہے یا نہیں ہے یا وہ شادی شدہ ہے، اس کے بچے ہیں اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے۔ شریعت کے جو اصول ہیں اس کی روشنی میں روزی کمائیں گے تبھی روزی حلال ہوگی۔کسی کے لئے سامان خرید کر لانے کی دو صورتیں ہوسکتی ہیں۔ پہلی صورت: آپ کا کوئی رشتہ دار یا دوست آپ سے کچھ سامان خرید کر لانے کے لیے کہے اور اسے اس بات پر بھروسہ ہو کہ آپ اس کے لیے امانت داری کے ساتھ سامان خرید کر لا دیں گے، یہ کام اجرت کے طور پر نہیں بلکہ اپنے رشتہ دار کے تعاون اور احسان کے طور پر ہو تو ایسی صورت میں اس میں سے اپنے لیے پیسہ بچانا حرام ہے۔ سامان خریدنے کے بعد جو کچھ پیسہ بچ جائے سامان والے کو وہ پیسہ لوٹانا پڑے گا۔ دوسری صورت: ایک شخص کمیشن اور دلالی کا کام کرتا ہے تو وہ اپنی محنت کے اعتبار سے وہ اجرت متعین کرکے اپنی اجرت لے سکتا ہے۔ اس کا طریقہ یہ ہوگا کہ اگر کسی نے کوئی سامان خرید کر لانے کے لیے کہا تو سامان والے کے ساتھ اتفاق کر کے اپنی اجرت طے کرنی پڑے گی یعنی مجھے اتنا فائدہ چاہیے تو ایسی صورت میں جتنے پیسے پر اتفاق ہوا ہے، اتنی مزدوری اس سے لے سکتے ہیں لیکن بغیر مزدوری طے کئے ہوئے پیسہ لینا دھوکہ اور فریب ہے اور یہ جائز نہیں ہے۔ اسی طرح پانچ لاکھ روپیہ لے کر بغیر اطلاع اور بغیر اجرت طے کئے اس میں سے ایک لاکھ روپیہ اپنے پاس رکھ لینا یہ حرام ہے، اللہ کے یہاں اس ایک لاکھ میں سے ایک ایک روپئے کا حساب دینا پڑے گا۔ ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ *✍️ الشــيخ مقــبول أحمــد الســلفـي/ - حَـفِــظَـهُ اللَّٰهُ وَرَعَـــاهُ.* *❪جــــــدة دعـــــوة سنتر- السلامــــة- المملڪــــــة العربيـــــة السعوديــــــة❫* `📍https://whatsapp.com/channel/0029Va9mdWs6xCSG2iHfsW2P`

*🟠سوال: صلہ رحمی اور قطع تعلق ان لاز (شادی کے رشتوں)پر بھی لاگو ہوتا ہے یا صرف رحم کے رشتوں پر۔ یہ بھی بتائیں کہ اگر کوئی باربار تکلیف پہنچائے اور اس کو لمبے عرصہ سے درگزر کررہے ہیں پھر بھی وہی سلوک باربار ہو اور تعلق سسرالی ہو ، کوئی رشتہ داری نہ ہو تو ان سے بات چیت ختم کردینا مزید شر سے بچنے کے لئے جائز ہے؟* 🟢جواب:وہ رشتہ دار جن سے صلہ رحمی کا اسلام نے حکم دیا ہے، یہ وہ رشتہ دار ہیں جو نسب سے ہوتے ہیں خواہ ماں کی طرف سے ہوں یا باپ کی طرف سے ہوں جیسے ان میں ماں، باپ، دادا اور ان سب کی اولاد۔شوہر کا رشتہ دار بیوی کے لیے ارحام میں داخل نہیں اور بیوی کے رشتہ دار شوہر کے لیے ارحام میں داخل نہیں۔جو ہمارے لئے ارحام ہیں ان سے ہر حال میں رشتہ جوڑ کر رکھنا ہے چاہے وہ رشتہ توڑنا بھی چاہیں تب بھی ہمیں جوڑ کر اپنا رشتہ باقی رکھنا چاہیے، اس پہ ہمیں اجر ملے گا۔ جہاں تک سسرالی رشتہ داروں کی بات ہے وہ ارحام میں داخل نہیں ہے، اس لیے ان سے صلہ رحمی کی طرح سلوک کا ہمیں حکم نہیں ہوا ہے۔ ان سے تکلیف پہنچے تو اپنے آپ کو تکلیف کی جگہوں سے دور رکھیں مگر مکمل بات چیت بند کر لینا غلط ہے، نبی ﷺ نے ہمیں کسی سے بھی تین دن سے زیادہ بات چیت بند کرنے سے منع فرمایا ہے۔ جن اسباب اور جن چیزوں سے تکلیف کا سامنا ہوتا ہے ہم ان چیزوں سے بچیں تاکہ جھگڑے لڑائی اور تکلیف دینے کی نوبت ختم ہو جائے۔ ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ *✍️ الشــيخ مقــبول أحمــد الســلفـي/ - حَـفِــظَـهُ اللَّٰهُ وَرَعَـــاهُ.* *❪جــــــدة دعـــــوة سنتر- السلامــــة- المملڪــــــة العربيـــــة السعوديــــــة❫* `📍https://whatsapp.com/channel/0029Va9mdWs6xCSG2iHfsW2P`

*🟠سوال: اگر کسی عورت کا کوئی محرم نہ ہو تو کیا پھر وہ عمرہ اور حج ادا کر سکتی ہے، اس کی کوئی صورت ہے یا پھر اس کو عمرہ اور حج نہیں کرنا چاہئے اور عام زندگی میں بھی پھر ایسی عورت سفر کیسے کرے اگر محرم نہ ہو تو؟* 🟢جواب:عورت کے لیے حج اور عمرہ کے واسطے محرم کا ہونا شرط ہے۔ اس کے بغیر وہ نہ حج کرے گی اور نہ عمرہ کرے گی۔ اگر کسی عورت کے پاس محرم نہ ہو تو وہ حج اور عمرہ چھوڑ دے۔ اللہ رب العالمین اس سے اس کے حج اور عمرہ کے بارے میں سوال نہیں کرے گا، پھر اسے پریشان ہونے کی کیا ضرورت ہے۔ عورت سے جس چیز کے بارے میں سوال ہوگا جیسے پانچ وقت کی نماز ، رمضان کے روزے، شوہر کی اطاعت، بچوں کی تربیت ، پردہ اور دیگر امور ان کے بارے میں زیادہ فکر کرے۔ جو زندگی سے متعلق ضروریات والے سفر ہیں، ضرورت کی بنیاد پر ضرورت والا سفر عورت کرسکتی ہے جیسے ایک عورت، ضرورت کے وقت مرد ڈاکٹر کے پاس جاتی ہے، اس سے بات کرتی ہے حتی کہ جسم کا کوئی حصہ ظاہر کرنے کی ضرورت ہو تو اسے بھی ظاہر کرتی ہے، یہ سب ضرورت کے مسائل ہیں۔ ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ *✍️ الشــيخ مقــبول أحمــد الســلفـي/ - حَـفِــظَـهُ اللَّٰهُ وَرَعَـــاهُ.* *❪جــــــدة دعـــــوة سنتر- السلامــــة- المملڪــــــة العربيـــــة السعوديــــــة❫* `📍https://whatsapp.com/channel/0029Va9mdWs6xCSG2iHfsW2P`