Sheikh Maqbool Ahmad Salafi Hafizahullah
Sheikh Maqbool Ahmad Salafi Hafizahullah
February 28, 2025 at 09:41 AM
*سوال: ایک ویڈیو میں نے دیکھی کہ انسان جب کوئی چیز مانگتا ہے ہم اس کے لہجہ کی طرف دھیان دیتے ہیں جیسے کوئی پانی بہت تھکے ہوئے لہجہ میں مانگے تو ہم اس کو جلدی پانی دیتے ہیں ۔اسی طرح دعا میں اللہ تعالی سے التجا کرکے دعا مانگنا چاہئے، نہ کہ بنا دلچسپی کے، تبھی دعا قبول ہوگی۔ کیا اس طرح مثال دینا ٹھیک ہے؟* جواب:دعا کرنے کے مختلف آداب ہیں، ایک آدمی کو دعا کرتے ہوئے ان آداب کو بجا لانا چاہیے۔ دعا کے آداب میں سے یہ بھی ہے کہ فروتنی اور عاجزی سے اللہ رب العالمین سے دعا مانگیں کیونکہ کوئی چیز اکڑ کر نہیں مانگی جاتی۔ مانگنے کے لئے ضروری ہے اس کے اندر عاجزی اور خاکساری ہو۔ باقی تھکے ہوئے کہہ کر جو مثال دی گئی ہے وہ درست نہیں ہے، تھکا ہوا ہونا اور عاجزی انکساری اور گڑگڑا کر دعا مانگنا الگ چیز ہے۔ دعا کرتے ہوئے ہم اپنی عاجزی کا اظہار کریں اور یقین و اعتماد کے ساتھ اللہ کے سامنے اپنی ضرورت بیان کریں۔ ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ *✍️ الشــيخ مقــبول أحمــد الســلفـي/ - حَـفِــظَـهُ اللَّٰهُ وَرَعَـــاهُ.* *❪جــــــدة دعـــــوة سنتر- السلامــــة- المملڪــــــة العربيـــــة السعوديــــــة❫* [https://whatsapp.com/channel/0029Va9mdWs6xCSG2iHfsW2P]

Comments