علم و کتاب
علم و کتاب
February 6, 2025 at 10:42 AM
افادات: حضرت مولانا پیر ذوالفقار احمد نقشبندی مدظلہ العالی *تہذیبوں کا ٹکراؤ* ہمارا دین، حیا اور پاک دامنی کا دین ہے، جبکہ کافر لوگ بے حیائی کو پسند کرتے ہیں۔ چنانچہ آپ حضرات اخبارات میں پڑھتے رہتے ہوں گے کہ آج کل تہذیبوں کا ٹکراؤ ہے۔ تہذیبوں کے ٹکراؤ کا کیا معنی؟ اس کا معنی یہ ہے کہ کافر شراب چھوڑ سکتا ہے چنانچہ کتنے ایسے کافر دیکھے ہیں جو زندگی بھر شراب نہیں پیتے ، لکھے پڑھے ہوتے ہیں، وہ کہتے ہیں کہ یہ بڑی چیز ہے، ہم نے کبھی شراب نہیں پی کافر جوا چھوڑ سکتا ہے، چوری چھوڑ سکتا ہے، سود چھوڑ سکتا ہے، ایسی بہت سی حرکتیں چھوڑ سکتا ہے، لیکن موسیقی اور زنا کاری کبھی نہیں چھوڑ سکتا، چاہے جو مرضی ہو جائے ۔ ہم نے ان ملکوں میں سالہا سال گزارنے کے بعد یہ نتیجہ نکالا ہے۔گویا کہ *ہمارے اور ان کے درمیان بنیادی فرق یہ ہے کہ ہم حیا کو نہیں چھوڑتے اور وہ بے حیائی کو نہیں چھوڑ سکتے۔ یہ ہے تہذیبوں کا ٹکراؤ۔* کافر لوگ جانتے ہیں کہ مسلمان جتنا بھی آزاد خیال کیوں نہ ہو جائے ، یہ اپنی ماں، بہن اور بیٹی کے بارے میں کبھی بھی بے حیائی کو پسند نہیں کر سکتا۔ اس لیے وہ کہتے ہیں کہ ہم اور مسلمان کبھی بھی ایک نہیں ہو سکتے۔ ہم کہتے ہیں: بھئی! آپ بے حیائی کو کیوں نہیں چھوڑ سکتے ؟ آپ بے حیائی کو چھوڑ کر حیا والی زندگی اپنا لیں۔ اس لیے کہ حیا بہتر ہے، جبکہ بے حیائی تو جانوروں والا کام ہے۔(سورہ کہف کے فوائد ١/١٩٨،١٩٩) انتخاب: محمد رضی قاسمی
❤️ 2

Comments