
Raah_e_Eiman
February 21, 2025 at 05:56 PM
*✨حضرت اورنگ زیب عالمگیر رحمۃ اللّٰہ علیہ (پوسٹ: 01)*
اورنگ زیب عالمگیر ؒ کی پوری زندگی جدوجہد اور تحریک سے عبارت ہے، بادشاہ ہونے سے پہلے اولاً دوسال 1645ء سے 1647ء تک گجرات کے گورنر رہے، اس کے بعد اُنہیں بلخ کی جنگی مہیم پر بھیج دیا گیا، جہاں ان کی قیادت میں مغل تسلط قائم ہوا، پھر ملتان، سندھ کی صوبہ داری دی گئی جہاں 1648ء تا 1652ء کے درمیان دو دفعہ قندھار پر حملہ کرکے اپنا تسلط قائم کیا گیا، 1652ء میں نہایت کٹھن مہیم پر دکن کا صوبہ دار بنا دیا گیا جہاں 24/سالہ قیام کے دوران متعدد مہیمات میں شرکت کے ساتھ ان بھائیوں سے بھی جنگ لڑی جو شاہ جہاں کی حیات میں ہی سلطنت پر قبضہ کرنا چاہتے تھے، سری نگر، بہار، آسام، تبت، اراکان، چاٹگاؤں ،بیجاگاؤں ،گولکنڈہ کی فتح کے ساتھ افغانستان کے ان سرحدی پٹھانوں کو بھی نہیں بخشا جو آج بھی ناقابلِ تسخیر تصوّر کیے جاتے ہیں، *اور بہ قول قاضی شوکت فہمی:*
’’اس کے خلاف جتنی بھی انقلابی سازشیں اور بغاوتیں اٹھیں وہ صابن کے جھاگ کی طرح بیٹھ گئیں جَسوَنت ِسنگھ اس کے سامنے جُھک گیا، شیوا جی جیسے سخت آدمی کو اس کے دربار میں حاضری دینی پڑی، ستنامیوں کا خوفناک فتنہ آن کی آن میں ختم ہو گیا، مہارانا اودیپور کی سرکردگی میں راجپوتوں نے اس کے خلاف مشترکہ محاذ بنایا مگر بھاگ کھڑے ہوئے، اس کے بیٹے کو توڑا گیا مگر کوئی نتیجہ نہ نکلا غرض یہ کہ اورنگ زیب ؒ (ملک کے لیے) ایک ایسی مضبوط چٹّان تھا اس سے جو بھی ٹکرایا پاش پاش ہوگیا‘‘۔
*(✍🏻راہِ ایمان)*
https://whatsapp.com/channel/0029VaXBomMKGGGGFTl0Ci2F
❤️
💪
😮
6