
Research Center
February 15, 2025 at 09:38 AM
یہ ممانعت ان کمزور لوگوں کے لیے ہے جو اس زمانہ میں نفلی روزے رکھ کر رمضان کے روزوں پرقادر نہ رہیں یا ان سے بہت تکلیف اٹھائیں یا ان لوگوں کے لیے جو شروع شعبان میں تو روزے نہ رکھیں پندرھویں شعبان کے بعد بلا وجہ مسلسل روزے شروع کردیں لہذا یہ حدیث ان احادیث کے خلاف نہیں جن میں وارد ہوا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سارے ماہ شعبان کے روزے رکھتے تھے۔مرقات نے فرمایا کہ یہ ممانعت تنزیہی ہے اور حضور انور صلی اللہ علیہ وسلم کا عمل بیان جواز کے لیے۔
آج کی حدیث مبارک
