𝗨𝗿𝗱𝘂 𝗧𝗮𝗵𝗿𝗶𝗿 ✍
𝗨𝗿𝗱𝘂 𝗧𝗮𝗵𝗿𝗶𝗿 ✍
February 1, 2025 at 05:00 PM
2شعبان یوم عرس امام ابوحنیفہ رحمةالله عليه امامِ اعظم کانام نُعمان اور کُنْیَت ابُوحنیفہ ہے۔آپ نے ابتداء میں قراٰن پاک حفظ کیاپھر 4000 علما و محدّثین کرام رَحِمَہُمُ اللّٰہ ُ السَّلَام سے علمِ دین حاصل کرتے کرتے ایسے جلیل القدرفقیہ و محدِّث بن گئے کہ ہر طرف آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کے چرچے ہو گئے۔ (تھذیب الاسماء،2/501، المناقب للکردری، 1/37تا53، عقودالجمان، ص187) آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نےصَحابۂ کِرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کی ایک جماعت سے مُلاقات کا شَرَف حاصل فرمایا، جن میں سے حضرت سیّدنا انس بن مالک،حضرت سیّدناعبداللہ بن اوفیٰ، حضرت سیّدنا سہل بن سعد ساعدی اور حضرت سیّدنا ابوالطفیل عامر بن واصلہ عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کا نام سرفہرست ہے۔ یوں آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کو تابعی ہونے کا شرف بھی حاصل ہے۔ اللہ عَزَّ وَجَلَّ نےآپ کو ظاہری و باطنی حسن وجمال سے نوازا تھا۔ آپ کاقَد دَرمیانہ اور چہرہ نہایت حسین تھا۔ آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ عمدہ لباس اور جوتے استعمال فرماتے، کثرت سے خوشبو استعمال فرماتےاوریہی خوشبو آپ کی تشریف آوری کا پتہ دیتی۔ آپ کی زبان ِ مبارک سے ادا ہونے والے کلمات پھول کی پتیوں سے زیادہ نرم ہوتے اورلفظوں کی مٹھاس کانوں میں رَس گھول دیتی، آپ کو کبھی غیبت کرتے نہیں سنا گیا۔ امام ِاعظم عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللّٰہ ِالْاَکرَم دن بھر علمِ دین کی اِشاعت، ساری رات عبادت ورِیاضت میں بَسرفرماتے۔آپ نے مسلسل تیس سال روزے رکھے،تیس سال تک ایک رَکعَت میں قراٰنِ پاک خَتْم کرتے رہے، چالیس سال تک عِشا کے وُضُو سے فجر کی نَماز ادا کی، ہر دن اور رات میں قراٰن پاک ختم فرماتے، رمضان المبارک میں 62قراٰن ختم فرماتے اور جس مقام پر آپ کی وفات ہوئی اُس مقام پر آپ نے سات ہزاربار قراٰنِ پاک خَتْم کئے۔(الخیرات الحسان، ص50)آپ نے 1500 درہم خرچ کرکے ایک قیمتی لباس سلوا رکھا تھاجسے آپ روزانہ رات کے وقت زیبِ تن فرماتے اور اس کی حکمت یہ ارشاد فرماتے: اللہ عَزَّ وَجَلَّ کے لئے زِینت اختیار کرنا، لوگوں کے لئے زِینت اختیار کرنے سے بہتر ہے۔ (تفسیرروح البیان ،3/154)رات میں ادا کی جانے والی اِن نمازوں میں خوب اشک باری فرماتے،اس گریہ و زاری کا اثر آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کے چہرۂ مبارکہ پر واضح نظر آتا۔ 150 ہجری کو عہدۂ قضا قبول نہ کرنے کی پاداش میں آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کو زہر دے کر شہید کردیا گیا۔ آپ کے جنازے میں تقریبا ًپچاس ہزار افراد نے شرکت کی۔ حضرت سیّدنا امام شافِعی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نےبغداد میں قیام کےدوران ایک معمول کا ذکر یوں فرمایا: میں امام ابو حنیفہ رَحْمَۃُ اللہ تَعَالٰی عَلَیْہ سےبرکت حاصِل کرتا ہوں، جب کوئی حاجت پیش آتی ہے تو دو رَکعَت پڑھ کر ان کی قَبْرِمبارک کے پاس آتا ہوں اور اُس کے پاس اللہ عَزَّ وَجَلَّ سے دُعا کرتا ہوں تو میری حاجت جلد پوری ہو جاتی ہے۔آج بھی بغدادشریف میں آپ کا مزارِ فائضُ الاَنْوار مَرجَعِ خَلائِق ہے۔ آپ بھی آج ایصال ثواب کیجئے اور برکتیں حاصل کیجئے
🤍 1

Comments