
Abdullah Umar
February 18, 2025 at 07:16 AM
حامد حسن صاحب کا مضمون پڑھیے ۔ اس سے ہمارے روایت سے جڑے دوستوں کو کچھ اندازہ ہوگا کہ کرنے کا کام کیا ہے ؟ لیکن یاد رکھیے یہ کام علمی رسوخ کے ساتھ پختہ علمی اور دعوتی تربیت بھی مانگتا ہے ۔
(عبداللہ عمر)
اوگی سے آگے دلبوڑی مقام کے ایک بہت قریبی ساتھی ہیں ہمارے ساتھ تجوید و قرآت اور درسِ نظامی میں کچھ عرصہ ساتھ پڑھا۔۔۔
حافظ، قاری، عالم ہیں دارالعلوم کراچی سے 2013 کے فارغ التحصیل ہیں اور مفتی بھی ہیں انتہائی قابل ذہین و فطین اور ممتاز نمبروں سے مستقل پوزیشن لیتے رہے ہیں۔۔۔
اسلام آباد کی کسی یونیورسٹی میں لیکچرار کے عہدے پر تعنیات ہیں، کھل کر علاقہ میں سب کے سامنے اعلانیہ الحاد کے حوالے سے کام کر رہے ہیں خصوصاً رشتہ داروں اور دوست احباب کی مجلسیں کرواتے ہیں اور اپنی مثال دے کر الحاد کا کام کر رہے ہیں کہ جب میرے جیسا عالم مفتی دس سال مدرسے میں لگا کر اصل حقیقت جان گیا ہے تو حقیقت یہی ہے یہ بھائی فقط ایک دو سال میں الحاد کے اس زینے پر ہیں جہاں سے آگے الحاد کی دہکتی دنیا ہے فقط۔۔۔
کچھ عرصہ قبل اس بھائی سے اسلام آباد کے ایک پروگرام میں ملاقات ہوئی انہی کی زبانی ایک بڑی عجیب بات معلوم ہوئی کہ الحاد کے اس سفر میں علماء اور پڑھے لوگوں کی بڑی تعداد ہے اور خاص کر جو علماء اور پڑھے لکھے لوگ الحاد کی طرف آتے ہیں وہ زیادہ پر تشدد اور موقف میں سخت ہوجاتے ہیں روز کی بنیاد پر جن کی مجلسیں ہوتی ہیں ای میلز ملتی ہیں رابطے ہوتے ہیں اور الحاد کی دعوت قبول کی جاتی ہے۔۔۔
چونکہ پرانے ساتھی تھے کافی سال بعد ملاقات ہوئی تو اتنی زیادہ چینجنگ دیکھ کر حیران ہوگیا جب حال احوال لئے تو حیرت انگیز انکشافات ہوئے کہ یہاں تو ایسی آگ لگی ہوئی ہے کہ اپنے ساتھ ہزاروں کو جلا کر راکھ کر دے، کچھ موضوعات پر بات چلی تو صرف اتنا بولے کہ جو مرضی ہوجائے جو بندہ دین داری کے بعد اور مدارس میں وقت لگا کر علم حاصل کر کے الحاد کو سمجھ گیا تو سمجھو کہ اس نے ابھی دوبارہ جنم لیا ہے اور اب جا کر اسے اصل ہدایت ملی ہے اور صحیح راستہ ملا ہے۔۔۔
الحاد پر کس لیول کا کام ہو رہا ہے یہ ہماری سوچ ہے آپ کچھ بھی کہیں ملحدین جس طرح منظم انداز میں کام کر رہے ہیں اس پر سوچنے کا مقام ہے، آپ فقط چند پاکستانی ملحدین کے پیجز کی پوسٹوں اور یوٹیوب چینلز کی ویڈیوز کے کمنٹ میں الحاد کے متعلق نوجوانوں کی تاثرات پڑھ کر خود اندازہ لگا سکتے ہیں کہ آگ کس طرح پھیلی ہوئی ہے، پاکستان کے چاروں صوبوں میں خصوصاً خیبر پختون خواہ سب سے زیادہ کام ہو رہا ہے، ایک ساتھی نے بتایا کہ عام دیہاتی علاقوں میں پہاڑوں پر بسنے والوں کو عام سکول، کالجز کے نوجوانوں میں الحاد کتنا تیزی سے پھیل رہا ہے بہت تشویش ناک بات ہے، کمنٹس اور ویڈیو کے کمنٹ میں پڑھے لکھے حضرات بھی ان پوسٹوں کے کمنٹ میں صرف گالیوں اور بدعاؤں پر ہی اکتفاء کرتے نظر آتے ہیں۔۔۔
علمائے کرام سے ایک عاجزانہ گزارش ہے!
خدارا! اس طرف بھی توجہ دیں اس آگ کو بجھانے کی بھی کوشش کریں، اس حوالے سے بھی کوئی کام کریں، ان سنجیدہ مسائل پر بھی لب کشائی کریں، اس موضوع پر بھی بولیں دلائل دیں میدان عمل میں آئیں، مسلکی تعصب اور سیاسی بیانات پر چیخ چیخ کر بولنا، سیاسی حریفین کو اپنے الفاظ سے پٹخنا، اپنے قائد اور لیڈر کے کسی فعل پر طنزیہ بیانات دینا، مناظروں کی دعوتیں بے شک دیں۔۔۔
آپ یوٹیوب پر دیکھیں کہ چینلز کے چینلز بھرے پڑے ہیں مسلکی بغض و عداوت سے بھری ویڈیوز سے کہیں پوڈ کاسٹ ہورہی ہے کہ جو غیر مسلک ہو اس کے پیچھے نماز پڑھنا، اسے اپنے جنازوں میں شامل ہونے کی اجازت دینا، رشتہ کرنے کیسا ہے، جواب میں جو علمی پھول بکھیرے جاتے ہیں الامان، کہیں کچھ ایسے علمائے کرام بھی ہیں جن کی ساری صلاحیتیں، قابلیت، علم دن رات مخالف سیاسی پارٹی کو لفظوں کے چنے چبوانا میں ہے۔۔۔
کیا فائدہ ایسے علم کا جس میں فقط نفرتیں سکھائی جائیں، ایسی قابلیت اور صلاحیت کس کام کی جو کسی کی شخصیت پرستی میں صرف ہوجائے، ایسی ڈگری کا کیا فائدہ جو کسی شخص کی واہ واہ اور لیپا پوتی کی نذر ہوجائے، اپنے علم اور اپنی زبان پر اتنا ناز کہ منہ پھلا کر آستینیں چڑھا کر چیخ چیخ کر ہتک آمیز اور طنزیہ الفاظ کی بھرمار کرنا بس اپنے سارے علم کو انہیں کاموں میں صرف کرنا کہاں کی عقل مندی ہے، جہاں محنت کرنے کی ضرورت ہے جس میدان میں کام کرنے کی اشد ضرورت ہے وہاں کام نہیں کرنا اور جہاں کوئی ضرورت نہیں وہاں اپنی ساری صلاحیتیں اور قابلیت لاحاصل محنت میں صرف کر کے اپنی عمر، اپنے علم کی توہین کرنا کہاں کی سمجھداری اور عقل مندی ہے، باقی دل کو تسلی دینے کے لئے بس یہی آتا ہے بالآخر ایک دن تو موت تو ہے ہی سب دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہو ہی جائے گا ”فسوف تری اذا انکشف الغبار، افرس تحت رجلک ام حمار“۔۔۔

😢
👍
❤️
7