
تفسیر احسن البیان
February 3, 2025 at 05:31 AM
❇(سورة البقرة ۔ سورۃ نمبر ۲۔ تعداد آیات ۲۸٦)❇
*✨ سورة بقرة مدنى ہے(١)* اور اس میں دو سو چھیاسی آیات اور چالیس رکوع ہیں
💧بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
*🍁شروع کرتا ہوں اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے*
*🔹(١)* اس سورت میں آگے چل کر گائے کا واقعہ بیان ہوا، اس لیے اسے سورة البقرہ (گائے کے واقعے والی سورت) کہا جاتا ہے۔ حدیث میں اس کی ایک خاص فضیلت یہ بھی بیان کی گئی ہے کہ جس گھر میں یہ پڑھی جائے، اس گھر سے شیطان بھاگ جاتا ہے۔ فرمایا: {لا تَجْعَلُوا بُيُوتَكُمْ مَقابِرَ، إنَّ الشَّيْطانَ يَنْفِرُ مِنَ البَيْتِ الذي تُقْرَأُ فيه سُورَةُ البَقَرَةِ.} (صحيح مسلم، كتاب صلاة المسافرين، باب استحباب صلاة النافلة فی بيته....) نزول کے اعتبار سے یہ مدنی دور کی ابتدائی سورتوں میں سے ہے البتہ اس کی بعض آیات حجة الوداع کے موقعے پر نازل ہوئیں۔ بعض علماء کے نزدیک اس میں ایک ہزار خبر، ایک ہزار احکام اور ایک ہزار منہیات ہیں ۔(ابن کثیر) منہیات کا مطلب، حرام اور ممنوع باتیں ۔
💧الم (۱)
🍁الم (١) *(٢)*
*(٢)🔹* انہیں حروف مقطعات کہا جاتا ہے، یعنی علیحدہ علیحدہ پڑھے جانے والے حروف۔ ان کے معنی کے بارے میں کوئی مستند روایت نہیں ہے۔ وَاللّہ أعلمُ بمرادہ۔ البتہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ ضرور فرمایا ہے کہ میں نہیں کہتا کہ الم ایک حرف ہے، بلکہ الف ایک حرف ، لام ایک حرف اور میم ایک حرف ہے اور ہر حرف پر ایک نیکی اور ایک نیکی کا اجر دس گنا ہے۔ (سنن الترمذى، كتاب فضائل القرآن، باب ماجاءفیمن قرأ حرفا... الخ)
❤️
3