
تفسیر احسن البیان
148 subscribers
About تفسیر احسن البیان
*قرآن کو سیکھنے اور سکھانے والا کائنات کا بہترین شخص ہے* *سیدنا عثمان اور سیدنا علی رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:* *((خَیْرُکُمْ مَنْ تَعَلَّمَ الْقُرْآنَ وَعَلَّمَہٗ))[4]* *’’ تم میں بہترین وہ ہے جو قرآن سیکھے اور سکھائے۔‘‘* [4] صحیح الجامع: ۳۳۱۹. https://t.me/TafseerAhsanulBayan https://ashabulhadith.com/main/connect Follow the islamiclectures.net channel on WhatsApp: https://whatsapp.com/channel/0029Va9DWCUH5JM6xj7UmK1b Follow the فہمِ دین channel on WhatsApp: https://whatsapp.com/channel/0029Vb3D4VHCXC3PvUnpqc1q
Similar Channels
Swipe to see more
Posts

*❇(سورةالبقرة۔ سورۃ نمبر۲۔ تعداد آیات ۲۸٦)❇* ▪️أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيم 💧إِنَّ اللَّـهَ لَا يَسْتَحْيِي أَن يَضْرِبَ مَثَلًا مَّا بَعُوضَةً فَمَا فَوْقَهَا ۚ فَأَمَّا الَّذِينَ آمَنُوا فَيَعْلَمُونَ أَنَّهُ الْحَقُّ مِن رَّبِّهِمْ ۖ وَأَمَّا الَّذِينَ كَفَرُوا فَيَقُولُونَ مَاذَا أَرَادَ اللَّـهُ بِهَـٰذَا مَثَلًا ۘ يُضِلُّ بِهِ كَثِيرًا وَيَهْدِي بِهِ كَثِيرًا ۚ وَمَا يُضِلُّ بِهِ إِلَّا الْفَاسِقِينَ ﴿٢٦﴾ *🍁یقیناً اللہ تعالٰی کسی مثال کے بیان کرنے سے نہیں شرماتا، خواہ مچھر کی ہو، یا اس سے بھی ہلکی چیز کی۔(١) ایمان والے تو اسے اپنے رب کی جانب سے صحیح سمجھتے ہیں اور کفار کہتے ہیں کہ اس مثال سے اللہ نے کیا مراد لی ہے؟ اسی کے ساتھ بیشتر کو گمراہ کرتا ہے اور اکثر لوگوں کو راہ راست پر لاتا ہے۔ (٢) اور گمراہ تو صرف فاسقوں کو ہی کرتا ہے۔* *🔹(١)* جب اللہ تعالٰی نے دلائل قاطعہ سے قرآن کا معجزہ ہونا ثابت کر دیا تو کفار نے ایک دوسرے طریقے سے معارضہ کر دیا اور وہ یہ کہ اگر یہ کلام الہٰی ہوتا تو اتنی عظیم ذات کے نازل کردہ کلام میں چھوٹی چھوٹی چیزوں کی مثالیں نہ ہوتیں۔ اللہ تعالٰی نے اس کے جواب میں فرمایا کہ بات کی توضیح اور كسى حکمت بالغہ کے پیش نظر تمثیلات کے بیان کرنے میں کوئی حرج نہیں، اس لیے اس میں حیا و حجاب بھی نہیں۔ {فَوْقَھَا} جو مچھر کے اوپر ہو، یعنی پر یا بازو، مراد اس مچھر سے بھی حقیر تر چیز۔ یا فوق کے معنی، اس سے بڑھ کر، بھی ہو سکتے ہیں۔ اس صورت میں معنی "مچھر یا اس سے بڑھ کر کسی چیز" کے ہوں گے۔ لفظ فَوْقَھَا میں دونوں مفہوم کی گنجائش ہے۔ *🔹(٢)* اللہ کی بیان کردہ مثالوں سے اہل ایمان کے ایمان میں اضافہ اور اہل کفر کے کفر میں اضافہ ہوتا ہے اور یہ سب اللہ کے قانون قدرت و مشیت کے تحت ہی ہوتا ہے۔ جسے قرآن نے {نُوَلِّهٖ مَا تَوَلّٰى}۔ (النساء:115) (جس طرف کوئی پھرتا ہے، ہم اسی طرف اس کو پھیر دیتے ہیں) اور حدیث میں ((كُلٌّ مُيَسَّرٌ لِما خُلِقَ له))۔ (صحیح بخاری، تفسیر سورة اللیل) سے تعبیر کیا گیا ہے۔ فسق، اطاعت الٰہی سے خروج کو کہتے ہیں، جس کا ارتکاب عارضی اور وقتی طور پر ایک مومن سے بھی ہو سکتا ہے۔ لیکن اس آیت میں فسق سے مراد اطاعت سے کلی خروج یعنی کفر ہے۔ جیسا کہ اگلی آیت سے واضح ہے کہ اس میں مومن کے مقابلے میں کافروں والی صفات کا تذکرہ ہے۔

*❇ SURAH AL-BAQARAH ❇* ▪️أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِي 💧۞ إِنَّ ٱللَّهَ لَا يَسْتَحْىِۦٓ أَن يَضْرِبَ مَثَلًۭا مَّا بَعُوضَةًۭ فَمَا فَوْقَهَا ۚ فَأَمَّا ٱلَّذِينَ ءَامَنُوا۟ فَيَعْلَمُونَ أَنَّهُ ٱلْحَقُّ مِن رَّبِّهِمْ ۖ وَأَمَّا ٱلَّذِينَ كَفَرُوا۟ فَيَقُولُونَ مَاذَآ أَرَادَ ٱللَّهُ بِهَٰذَا مَثَلًۭا ۘ يُضِلُّ بِهِۦ كَثِيرًۭا وَيَهْدِى بِهِۦ كَثِيرًۭا ۚ وَمَا يُضِلُّ بِهِۦٓ إِلَّا ٱلْفَٰسِقِينَ *🔹Yaqinan ALLAH TA'ALA kisi Misaal ke Bayan karney Sey Nahi Sharmaata, Khaw Macchar ki Ho, Ya Us Sey Bhi Halki Cheez ki, imaan waley to isey Apney Rab ki jaanib Sey Sahih Samajhtey Hain aur kuffaar kehtey Hain ke is Misaal Sey ALLAH Ney kya Muraad Li Hai? isi k Saath Beshtar ko Gumraah karta Hai aur Aksar Logo ko Raah-e-Raast par Laata Hai aur Gumraah To Sirf Faasiqoun ko Hi karta Hai* 🍁Aayat:26

*مکمل تفسیرقران* *سورةالبقرة* *📖Aayat: 26-27* https://youtu.be/TT44i6Cut0k?si=3Za_KxrYbdWMcnEh https://youtu.be/blVjB6vsAjM?feature=shared ▪️اردوترجمہ: *مولانامحمد جوناگڈھی رحمه الله* ▪️تفسیر: *علامہ محمد بن صالح العثیمین رحمہ اللہ* ▪️ تشریح وتقدیم: *شيخ انصارزبير محمدي الأعظمي حفظه الله*

*❇ SURAH AL-BAQARAH ❇* ▪️أعوذ بالله من الشيطان الرجيم 💧ٱلَّذِينَ يَنقُضُونَ عَهْدَ ٱللَّهِ مِنۢ بَعْدِ مِيثَٰقِهِۦ وَيَقْطَعُونَ مَآ أَمَرَ ٱللَّهُ بِهِۦٓ أَن يُوصَلَ وَيُفْسِدُونَ فِى ٱلْأَرْضِ ۚ أُو۟لَٰٓئِكَ هُمُ ٱلْخَٰسِرُونَ *🔹jo Log ALLAH TA'ALA ke Mazboot A'hed ko Todh Detey Hain aur ALLAH TA'ALA Ney jin Chizo ke jodhney ka Hukm Diya Hai, Unhey kaattey aur Zameen Mein Fasaad Phailatey Hain, Yahi Log Nuqsaan Uthaney waley Hain* 🍁Aayat:27

*❇(سورةالبقرة۔ سورۃ نمبر۲۔ تعداد آیات ۲۸٦)❇* ▪️أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيم 💧وَبَشِّرِ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ أَنَّ لَهُمْ جَنَّاتٍ تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ ۖ كُلَّمَا رُزِقُوا مِنْهَا مِن ثَمَرَةٍ رِّزْقًا ۙ قَالُوا هَـٰذَا الَّذِي رُزِقْنَا مِن قَبْلُ ۖ وَأُتُوا بِهِ مُتَشَابِهًا ۖ وَلَهُمْ فِيهَا أَزْوَاجٌ مُّطَهَّرَةٌ ۖ وَهُمْ فِيهَا خَالِدُونَ ﴿٢٥﴾ *🍁اور ایمان والوں اور نیک عمل کرنے والوں کو (١) ان جنتوں کی خوشخبریاں دو، جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں۔ جب کبھی وہ پھلوں کا رزق دئیے جائیں گے اور ہم شکل لائے جائیں گے تو کہیں گے یہ وہی ہے جو ہم اس سے پہلے دئیے گئے تھے (٢) اور ان کے لئے بیویاں ہیں صاف (٣) ستھری اور وہ ان جنتوں میں ہمیشہ رہنے والے ہیں(٤)* *🔹(١)* قرآن کریم نے ہر جگہ ایمان کے ساتھ عمل صالح کا تذکرہ فرما کر اس بات کو واضح کر دیا ہے کہ ایمان اور عمل صالح ان دونوں کا چولی دامن کا ساتھ ہے۔ عمل صالح کے بغیر ایمان ثمرآور نہیں اور ایمان کے بغیر اعمال خیر کی عند اللہ کوئی اہمیت نہیں۔ اور عمل صالح کیا ہے ؟ جو سنت کے مطابق ہو اور خالص رضائے الٰہی کی نیت سے کیا جائے۔ خلاف سنت عمل بھی نامقبول اور نمود و نمائش اور ریاکاری کے لیے کیے گئے عمل بھی مردود و مطرود۔ *🔹 (٢)* {مُتشَابِھَا} کا مطلب یا تو جنت کے تمام میووں کا آپس میں ہم شکل ہونا ہے، یا دنیا کے میووں کے ہم شکل ہونا۔ تاہم یہ مشابہت صرف شکل یا نام کی حد تک ہی ہوگی، ورنہ جنت کے میووں کے مزے اور ذائقے سے دنیا کے میووں کو کوئی نسبت ہی نہیں ہے۔ جنت کی نعمتوں کی بابت حدیث میں ہے: ((ما لا عينٌ رأت ولا أذنٌ سمعت ولا خطرَ على قلبِ بشرٍ))۔ (صحیح بخاری، تفسیر الم السجدة) "نہ کسی آنکھ نے انہیں دیکھا، نہ کسی کان نے ان کی بابت سنا (اور دیکھنا سننا تو کجا) کسی انسان کے دل میں ان کا گمان بھی نہیں گزرا۔" *🔹(٣)* یعنی حیض و نفاس اور دیگر آلائشوں سے پاک ہوں گی۔ *🔹(٤)* خُلُودُ کے معنی ہمیشگی کے ہیں۔ اہل جنت ہمیشہ ہمیش کے لیے جنت میں رہیں گے اور خوش رہیں گے اور اہل دوزخ ہمیشہ ہمیش کے لیے جہنم میں رہیں گے اور مبتلائے عذاب رہیں گے۔ حدیث میں ہے۔ جنت اور جہنم میں جانے کے بعد ایک فرشتہ اعلان کرے گا "اے جہنمیو! اب موت نہیں ہے اے جنتیو! اب موت نہیں ہے۔ جو فریق جس حالت میں ہے، اسی حالت میں ہمیشہ رہے گا۔ (صحیح بخاری،کتاب الرقاق، باب یدخل الجنة سبعون الفا۔ وصحیح مسلم كتاب الجنة وصفة نعيمها واهلها، باب النار يدخلها الجبارون.....)

*❇(سورةالبقرة۔ سورۃ نمبر۲۔ تعداد آیات ۲۸٦)❇* ▪️أعوذ بالله من الشيطان الرجيم 💧الَّذِينَ يَنقُضُونَ عَهْدَ اللَّـهِ مِن بَعْدِ مِيثَاقِهِ وَيَقْطَعُونَ مَا أَمَرَ اللَّـهُ بِهِ أَن يُوصَلَ وَيُفْسِدُونَ فِي الْأَرْضِ ۚ أُولَـٰئِكَ هُمُ الْخَاسِرُونَ ﴿٢٧﴾ *🍁جو لوگ اللہ تعالٰی کے مضبوط عہد کو (١) توڑ دیتے ہیں اور اللہ تعالٰی نے جن چیزوں کے جوڑنے کا حکم دیا ہے، انہیں کاٹتے اور زمین میں فساد پھیلاتے ہیں، یہی لوگ نقصان اٹھانے والے ہیں (٢)۔* *🔹(١)* مفسرین نے "عَہد" کے مختلف مفہوم بیان کیے ہیں۔ ▪️مثلا ١۔ اللہ تعالٰی کی وہ وصیت جو اس نے اپنے اوامر بجا لانے اور نواہی سے باز رکھنے کے لیے انبیاء علیہم السلام کے ذریعے سے مخلوق کو کی۔ ▪️٢۔ وہ عہد جو اہل کتاب سے تورات میں لیا گیا کہ نبی آخر الزمان کے آجانے کے بعد تمہارے لیے ان کی تصدیق کرنا اور ان کی نبوت پر ایمان لانا ضروری ہوگا ▪️٣۔ وہ عہد الست جو صلب آدم سے نکالنے کے بعد تمام ذریت آدم سے لیا گیا، جس کا ذکر قرآن مجید میں کیا گیا ہے: {وَاِذْ اَخَذَ رَبُّكَ مِنْۢ بَنِيْٓ اٰدَمَ مِنْ ظُهُوْرِهِمْ}۔(الاعراف:172) نقض عہد کا مطلب عہد کی پروا نہ کرنا ہے (ابن کثیر) *🔹(٢)* ظاہر بات ہے کہ نقصان اللہ کی نافرمانی کرنے والوں کو ہی ہوگا، اللہ کا یا اس کے پیغمبروں اور داعیوں کا کچھ نہ بگڑے گا۔

*❇(سورةالبقرة۔ سورۃ نمبر۲۔ تعداد آیات ۲۸٦)❇* ▪️أعوذ بالله من الشيطان الرجيم 💧كَيْفَ تَكْفُرُونَ بِاللَّـهِ وَكُنتُمْ أَمْوَاتًا فَأَحْيَاكُمْ ۖ ثُمَّ يُمِيتُكُمْ ثُمَّ يُحْيِيكُمْ ثُمَّ إِلَيْهِ تُرْجَعُونَ ﴿٢٨﴾ *🍁تم اللہ کے ساتھ کیسے کفر کرتے ہو؟ حالانکہ تم مردہ تھے اس نے تمہیں زندہ کیا، پھر تمہیں مار ڈالے گا، پھر زندہ کرے گا،(١) پھر اسی کی طرف لوٹائے جاؤ گے۔* *🔹(١)* آیت میں دو موتوں اور دو زندگیوں کا تذکرہ ہے۔ پہلی موت سے مراد عدم (نیست یعنی نہ ہونا) ہے اور پہلی زندگی ماں کے پیٹ سے نکل کر موت سے ہمکنار ہونے تک ہے۔ پھر موت آجائے گی اور پھر آخرت کی زندگی دوسری زندگی ہوگی، جس کا انکار کفار اور منکرین قیامت کرتے ہیں۔ شوکانی نے بعض علماء کی رائے ذکر کی ہے کہ قبر کی زندگی (کَمَا ھِیَ) دنیوی زندگی ہی میں شامل ہوگی مگر صحیح یہ ہے کہ برزخ کی زندگی، حیات آخرت کا پیش خیمہ اور اس کا سرنامہ ہے، اس لیے اس کا تعلق آخرت کی زندگی سے ہے۔

*❇ SURAH AL-BAQARAH ❇* ▪️أعوذ بالله من الشيطان الرجيم 💧كَيْفَ تَكْفُرُونَ بِٱللَّهِ وَكُنتُمْ أَمْوَٰتًۭا فَأَحْيَٰكُمْ ۖ ثُمَّ يُمِيتُكُمْ ثُمَّ يُحْيِيكُمْ ثُمَّ إِلَيْهِ تُرْجَعُونَ *🔹Tum ALLAH ke Saath kaisey kufr kartey Ho? Halaan key Tum Murda they Usney Tumhey Zinda kiya, Phir Tumhey Maar Daleyga, Phir Zinda karega, phir Usi ki Taraf Lautaey jaogey.* 🍁Aayat: 28

*مکمل تفسیرقران* *سورةالبقرة* *📖Aayat: 25* https://youtu.be/2Is63vp-hqQ?feature=shared ▪️اردوترجمہ: *مولانامحمد جوناگڈھی رحمه الله* ▪️تفسیر: *علامہ محمد بن صالح العثیمین رحمہ اللہ* ▪️ تشریح وتقدیم: *شيخ انصارزبير محمدي الأعظمي حفظه الله*

*❇ SURAH AL-BAQARAH ❇* ▪️أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيم 💧وَبَشِّرِ ٱلَّذِينَ ءَامَنُوا۟ وَعَمِلُوا۟ ٱلصَّٰلِحَٰتِ أَنَّ لَهُمْ جَنَّٰتٍۢ تَجْرِى مِن تَحْتِهَا ٱلْأَنْهَٰرُ ۖ كُلَّمَا رُزِقُوا۟ مِنْهَا مِن ثَمَرَةٍۢ رِّزْقًۭا ۙ قَالُوا۟ هَٰذَا ٱلَّذِى رُزِقْنَا مِن قَبْلُ ۖ وَأُتُوا۟ بِهِۦ مُتَشَٰبِهًۭا ۖ وَلَهُمْ فِيهَآ أَزْوَٰجٌۭ مُّطَهَّرَةٌۭ ۖ وَهُمْ فِيهَا خَٰلِدُونَ *🔹Aur imaan Waalo Aur Nek Amal karney waalo ko un jannato ki khush Khabriyan Do, jin key Nichey Nahrey Bahrahi Hain, jab kabhi woh Phalo ka Rizq Diye jaaengey aur Hum-shakal Laey jaaengey to kahengey Yeh Wahi Hai jo Hum issey Pehle Diye Gaey They, Aur un k Liye Biwiya Hain Saaf Suthri aur Woh Un jannatho Mein Hamesha Rahney Waley Hain* 🍁 Aayat:25