تفسیر احسن البیان
تفسیر احسن البیان
February 24, 2025 at 10:46 PM
*❇(سورةالبقرة۔ سورۃ نمبر۲۔ تعداد آیات ۲۸٦)❇* ▪️أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيم 💧وَبَشِّرِ‌ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ أَنَّ لَهُمْ جَنَّاتٍ تَجْرِ‌ي مِن تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ‌ ۖ كُلَّمَا رُ‌زِقُوا مِنْهَا مِن ثَمَرَ‌ةٍ رِّ‌زْقًا ۙ قَالُوا هَـٰذَا الَّذِي رُ‌زِقْنَا مِن قَبْلُ ۖ وَأُتُوا بِهِ مُتَشَابِهًا ۖ وَلَهُمْ فِيهَا أَزْوَاجٌ مُّطَهَّرَ‌ةٌ ۖ وَهُمْ فِيهَا خَالِدُونَ ﴿٢٥﴾ *🍁اور ایمان والوں اور نیک عمل کرنے والوں کو (١) ان جنتوں کی خوشخبریاں دو، جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں۔ جب کبھی وہ پھلوں کا رزق دئیے جائیں گے اور ہم شکل لائے جائیں گے تو کہیں گے یہ وہی ہے جو ہم اس سے پہلے دئیے گئے تھے (٢) اور ان کے لئے بیویاں ہیں صاف (٣) ستھری اور وہ ان جنتوں میں ہمیشہ رہنے والے ہیں(٤)* *🔹(١)* قرآن کریم نے ہر جگہ ایمان کے ساتھ عمل صالح کا تذکرہ فرما کر اس بات کو واضح کر دیا ہے کہ ایمان اور عمل صالح ان دونوں کا چولی دامن کا ساتھ ہے۔ عمل صالح کے بغیر ایمان ثمرآور نہیں اور ایمان کے بغیر اعمال خیر کی عند اللہ کوئی اہمیت نہیں۔ اور عمل صالح کیا ہے ؟ جو سنت کے مطابق ہو اور خالص رضائے الٰہی کی نیت سے کیا جائے۔ خلاف سنت عمل بھی نامقبول اور نمود و نمائش اور ریاکاری کے لیے کیے گئے عمل بھی مردود و مطرود۔ *🔹 (٢)* {مُتشَابِھَا} کا مطلب یا تو جنت کے تمام میووں کا آپس میں ہم شکل ہونا ہے، یا دنیا کے میووں کے ہم شکل ہونا۔ تاہم یہ مشابہت صرف شکل یا نام کی حد تک ہی ہوگی، ورنہ جنت کے میووں کے مزے اور ذائقے سے دنیا کے میووں کو کوئی نسبت ہی نہیں ہے۔ جنت کی نعمتوں کی بابت حدیث میں ہے: ((ما لا عينٌ رأت ولا أذنٌ سمعت ولا خطرَ على قلبِ بشرٍ))۔ (صحیح بخاری، تفسیر الم السجدة) "نہ کسی آنکھ نے انہیں دیکھا، نہ کسی کان نے ان کی بابت سنا (اور دیکھنا سننا تو کجا) کسی انسان کے دل میں ان کا گمان بھی نہیں گزرا۔" *🔹(٣)* یعنی حیض و نفاس اور دیگر آلائشوں سے پاک ہوں گی۔ *🔹(٤)* خُلُودُ کے معنی ہمیشگی کے ہیں۔ اہل جنت ہمیشہ ہمیش کے لیے جنت میں رہیں گے اور خوش رہیں گے اور اہل دوزخ ہمیشہ ہمیش کے لیے جہنم میں رہیں گے اور مبتلائے عذاب رہیں گے۔ حدیث میں ہے۔ جنت اور جہنم میں جانے کے بعد ایک فرشتہ اعلان کرے گا "اے جہنمیو! اب موت نہیں ہے اے جنتیو! اب موت نہیں ہے۔ جو فریق جس حالت میں ہے، اسی حالت میں ہمیشہ رہے گا۔ (صحیح بخاری،کتاب الرقاق، باب یدخل الجنة سبعون الفا۔ وصحیح مسلم كتاب الجنة وصفة نعيمها واهلها، باب النار يدخلها الجبارون.....)

Comments