تفسیر احسن البیان
تفسیر احسن البیان
February 27, 2025 at 01:39 AM
*❇(سورةالبقرة۔ سورۃ نمبر۲۔ تعداد آیات ۲۸٦)❇* ▪️أعوذ بالله من الشيطان الرجيم 💧الَّذِينَ يَنقُضُونَ عَهْدَ اللَّـهِ مِن بَعْدِ مِيثَاقِهِ وَيَقْطَعُونَ مَا أَمَرَ‌ اللَّـهُ بِهِ أَن يُوصَلَ وَيُفْسِدُونَ فِي الْأَرْ‌ضِ ۚ أُولَـٰئِكَ هُمُ الْخَاسِرُ‌ونَ ﴿٢٧﴾ *🍁جو لوگ اللہ تعالٰی کے مضبوط عہد کو (١) توڑ دیتے ہیں اور اللہ تعالٰی نے جن چیزوں کے جوڑنے کا حکم دیا ہے، انہیں کاٹتے اور زمین میں فساد پھیلاتے ہیں، یہی لوگ نقصان اٹھانے والے ہیں (٢)۔* *🔹(١)* مفسرین نے "عَہد" کے مختلف مفہوم بیان کیے ہیں۔ ▪️مثلا ١۔ اللہ تعالٰی کی وہ وصیت جو اس نے اپنے اوامر بجا لانے اور نواہی سے باز رکھنے کے لیے انبیاء علیہم السلام کے ذریعے سے مخلوق کو کی۔ ▪️٢۔ وہ عہد جو اہل کتاب سے تورات میں لیا گیا کہ نبی آخر الزمان کے آجانے کے بعد تمہارے لیے ان کی تصدیق کرنا اور ان کی نبوت پر ایمان لانا ضروری ہوگا ▪️٣۔ وہ عہد الست جو صلب آدم سے نکالنے کے بعد تمام ذریت آدم سے لیا گیا، جس کا ذکر قرآن مجید میں کیا گیا ہے: {وَاِذْ اَخَذَ رَبُّكَ مِنْۢ بَنِيْٓ اٰدَمَ مِنْ ظُهُوْرِهِمْ}۔(الاعراف:172) نقض عہد کا مطلب عہد کی پروا نہ کرنا ہے (ابن کثیر) *🔹(٢)* ظاہر بات ہے کہ نقصان اللہ کی نافرمانی کرنے والوں کو ہی ہوگا، اللہ کا یا اس کے پیغمبروں اور داعیوں کا کچھ نہ بگڑے گا۔

Comments