الفلاح اسلامک چینل(1)
February 20, 2025 at 06:21 PM
*اسلام آباد* مورخہ 20 فروری 2025۔ *** *** *** پرنسپل جامعہ سیدہ حفصہ ام حسان کو انسداد دہشتگردی عدالت نمبر 2 اسلام آباد کے روبرو پیش کر دیا گیا۔۔۔ ام حسان کو جامعہ حفصہ کی دیگر سات معلمات و طالبات کے ہمراہ اے ٹی سی 2 کے جج طاہر عباس سپرا کے روبرو پیش کیا گیا۔۔۔ ایس ایچ او تھانہ ویمن اور ایس ایچ او تھانہ شہزاد ٹاؤن نے پولیس کی بھاری نفری کی تحویل میں ام حسان سمیت دیگر گرفتار خواتین کو عدالت میں پیش کیا۔۔۔ اس موقع پر جوڈیشل کمپلیکس اسلام آباد میں سیکورٹی کے سخت ترین انتظامات کئے گئے تھے۔۔۔ عام افراد سمیت غیر متعلقہ وکلاء کو بھی جوڈیشل کمپلیکس میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی۔۔۔ سپرنٹینڈنٹ کی اجازت پر صرف ترجمان شہداء فاؤنڈیشن آف پاکستان(لال مسجد)حافظ احتشام احمد کو وکیل وہاج الحسن کے ہمراہ عدالت میں داخلے کی اجازت دی گئی۔۔۔ پولیس نے تھانہ شہزاد ٹاؤن میں انسداد دہشتگردی سمیت تعزیرات پاکستان کی متعلقہ دفعات کے تحت درج مقدمے میں ام حسان سمیت تمام گرفتار شدگان کا جسمانی ریمانڈ مانگ لیا۔۔۔ ام حسان سے چاقو برآمد کر لیا ہے۔ڈنڈے،سریا سمیت دیگر تعمیراتی میٹریل اور پسٹل وغیرہ برآمد کرنا ہے۔اس لئے ریمانڈ درکار ہے»پولیس کا موقف۔ پولیس کے مذکورہ موقف پر ام حسان برہم ہو گئیں۔یہ شخص کس ڈھٹائی سے جھوٹ بول رہا ہے۔اسے شرم نہیں آتی۔کون سا چاقو اس نے مجھ سے برآمد کیا ہے»ام حسان کا عدالت میں موقف۔ مسجد کو شہید کرنے کے معاملے کی اطلاع ملی تو میں خالی ہاتھ ہی اپنے گھر سے نکل گئی»ام حسان کا جج سے مکالمہ۔ میں تو اپنا موبائل بھی اپنے پاس رکھنا بھول گئی تھی۔میں لڑنے کے لئے نہیں بلکہ مصالحت کرانے کے لئے مارگلہ ٹاؤن گئی تھی»ام حسان کا جج سے مکالمہ۔ حکومت ہمارے ساتھ زیادتی کررہی ہے۔ہمیں بلاجواز گرفتار کیا گیا۔»ام حسان۔ لال مسجد آپریشن میں میرے اکلوتے بیٹے کو شہید کیا گیا۔میری ساس کو شہید کیا گیا۔میرے دیور کو شہید کیا گیا۔میری نہتی طالبات کو شہید کیا گیا»ام حسان کا عدالت میں موقف۔ ان کا دل اب بھی نہیں بھرا۔یہ اب ہماری جان بھی لینا چاہتے ہیں تو لے لیں»ام حسان کا جج سے مکالمہ۔ آپ کیوں ان کا ریمانڈ لینا چاہتے ہیں»جج کا تفتیشی افسر سے مکالمہ۔ آپ نے انہیں جائے وقوعہ سے گرفتار کیا ہے۔جو برآمدگی بھی آپ نے ان سے کرنی تھی،موقع پر ہی کر لی۔»جج کے ریمارکس۔ کچھ نامعلوم لوگ بھی ان کے ساتھ تھے،جو کچھ چیزیں لیکر بھاگ گئے۔»تفتیشی افسر کا جواب۔ اگر کچھ نامعلوم لوگ کچھ لیکر بھاگے ہیں تو آپ ان کے پیچھے جائیں۔ان کو پکڑیں۔ان سے برآمدگی کریں»جج کے ریمارکس۔ جو لوگ بھاگے ہیں،ان کی شناخت ہم نے ان سے تفتیش میں کرنی ہے»تفتیشی افسر کا جواب۔ ام حسان و دیگر گرفتار شدگان کے وکیل وہاج الحسن کی جانب سے پولیس کی جسمانی ریمانڈ کی درخواست کی بھرپور مخالفت۔۔۔ https://whatsapp.com/channel/0029VaB6oVjAzNbyq3E8150n ان لوگوں نے عدالت لاتے ہوئے ہماری آنکھوں پر پٹی باندھی»ام حسان کا عدالت میں شکوہ۔ ام حسان کے شکوہ پر جج تفتیشی افسر پر برہم ہو گئے۔۔۔ آپ لوگوں نے کیوں ان کی آنکھوں پر پٹی باندھی؟کیا کوئی شناخت پریڈ کروانی ہے»جج کے ریمارکس۔ نہیں۔کوئی شناخت پریڈ ہم نے نہیں کرنی»تفتیشی افسر کا جواب۔ اب خبردار کررہا ہوں کہ ان میں سے کسی کی آنکھوں پر پٹی نہیں باندھنی»جج کا تفتیشی افسر کو حکم۔ عدالت نے پولیس کی درخواست منظور کرتے ہوئے ام حسان و دیگر گرفتار شدگان کو چار روز کے لئے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔۔۔ عدالت کا پولیس کو ام حسان و دیگر گرفتار شدگان کو پیر کو دوبارہ عدالت کے روبرو پیش کرنے کا حکم۔۔۔ ام حسان کو عدالت سے واپس لے جاتے ہوئے ڈنڈا بردار پولیس اہلکاروں کے محاصرے پر جج کی جانب سے اظہار برہمی۔۔۔ کیا یہ لوگ بھاگنے کے لئے کوئی مزاحمت کررہے ہیں جو ڈنڈا بردار پولیس اہلکاروں کا ان کے گرد محاصرہ ہے»جج کے ریمارکس۔ فاضل جج نے ڈنڈا بردار پولیس اہلکاروں کو ام حسان اور دیگر گرفتار خواتین سے دور ہونے کا حکم دے دیا۔۔۔ فاضل جج کی ہدایت پر کمرہ عدالت میں ام حسان کی ترجمان شہداء فاؤنڈیشن حافظ احتشام احمد سے ملاقات کروائی گئی۔۔۔ ترجمان شہداء فاؤنڈیشن کی ام حسان سے مقدمے کے متعلق امور پر مشاورت۔۔۔ ترجمان شہداء فاؤنڈیشن نے ام حسان سے حراست کے دوران کا حال احوال بھی معلوم کیا۔۔۔ مجھے کسی تھانے میں نہیں رکھا گیا»ام حسان کی ترجمان شہداء فاؤنڈیشن سے گفتگو۔ مجھے کسی گھر نما جگہ پر رکھا گیا ہے۔کمرے میں رہنے کی سہولیات موجود ہیں»ام حسان کی گفتگو۔ کھانے پینے کے حوالے سے بھی کوئی شکایت نہیں۔ایس ایچ او تھانہ ویمن مصباح شہباز اور دیگر خواتین پولیس اہلکار کا اچھا روئیہ ہے»ام حسان کی گفتگو۔ ہمارے حوصلے بلند ہیں۔اس قسم کے ہتھکنڈوں کا استعمال کرکے ہمیں ہمارے نظریئے اور مشن سے نہیں ہٹایا جاسکتا»ام حسان کی گفتگو۔ میں نے مولانا عبدالعزیز صاحب کے ساتھ اڈیالہ جیل اور سب جیل سملی ڈیم میں قید کاٹی ہے»ام حسان کی گفتگو۔ جامعہ حفصہ کی معلمات و طالبات کے لئے میرا پیغام ہے کہ اپنے حوصلے بلند رکھیں»ام حسان کی گفتگو۔ جاری کردہ: شہداء فاؤنڈیشن آف پاکستان(لال مسجد) https://whatsapp.com/channel/0029VaB6oVjAzNbyq3E8150n

Comments