ISLAMIC Channel
ISLAMIC Channel
February 8, 2025 at 01:33 AM
امراء سے چاپلوسی اور مخالطت اور اس کا انجام حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمتہ اللہ علیہ نے فرمایا کہ زیادہ تر گنجائش امراء کے واسطے نکالی جاتی ہیں۔ اسی واسطے حدیث میں بڑی مذمت آئی ہے اس عالم کی جو امراء میں گھسا رہے اس کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ مسائل کے اظہار میں تساہلی ہو جاتا ہے۔ جہاں پلاؤ ، قورمے اور عمدہ مال کھانے کو ملے تو وہاں کیا پر واہ رہ سکتی ہے دین کی؟ وہاں تو یہ ہوگا کہ اگر حق بات کہیں گے تو پلاؤ ، قورمے جاتے رہیں گے، ایسی جگہ امید نہیں کہ صاف بات کہیں، بلکہ کیفیت یہ ہوگی که کہ امراء نا جائز فعل کو پوچھیں گے تو تاویل کر کے جائز بتلائیں گے۔ چنانچہ امراء کے یہاں شطرنج کا مشغلہ عموماً ہوتا ہے اب جو ان کے یہاں حاضر باش علماء ہیں وہ تاویل کر کے جائز بتلا دیتے ہیں مثلا یہ کہدیتے ہیں کہ امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ کے نزدیک جائز ہے اور ان کے نزدیک بھی جو شرطیں ہیں ان کا نام تک نہیں لیتے ، سو امراء کی مخالطت سے یہ حالت ہو جاتی ہے، اس واسطے حدیث میں آتا ہے کہ العلماء أمناء الدين مالم يُخالطوا الأمراء فإذا خالطة الأمراء فهم لصوص الدين فاحذروهم يعنی علماء دین کے امین ہیں جب تک کہ وہ امراء سے مخالطت نہ کریں اور جب امراء میں گھنے لگیں تو وہ دین کے ڈاکو ہیں، ان سے لوگوں کو بچنا چاہئے۔ چنانچہ دیکھ لیجئے کہ جو علماء امیروں سے مخالطت رکھتے ہیں ان کی کیسی خراب حالت ہوتی ہے اور راز اس کا یہ ہے کہ طبائع میں عمو مالا لیچ غالب ہے، اس لئے امراء سے جب مخالطت ہوتی ہے تو اظہار حق سے طمع مانع ہو جاتی ہے تو یہ ساری خرابی طمع کی ہے۔ اور علماء کو اس سے دنیوی ضرر بھی پہونچتا ہے کہ ان کی عظمت امراء کے قلب میں بالکل نہیں رہتی ، دل میں وہ سمجھتے ہیں کہ ہمارے خاطر سے ایسا فتوی دے رہے ہیں۔ بس وہ ایک آڑ بنا لیتے ہیں ان کو ، ورنہ حقیقت وہ بھی جانتے ہیں۔ سو جب یہ حالت ہے تو پھر ان علماء سے کیا امید ہے اصلاح کی۔ (التبلیغ ۵۱ ، احکام اطال ص ۲۸) اہل دنیا خصوصاً اہل مال دین کو اور اہل علم کو نظر تحقیر سے دیکھتے ہیں اس لئے اہل علم کو ہرگز ان کی چاپلوسی نہیں کرنی چاہئے ، منہ بھی نہ لگانا چاہئے ، اس میں بڑی مصلحت اور حکمت ہے۔ 👇👇 https://whatsapp.com/channel/0029VaEIR9iAzNbty0EHGp0h

Comments