الموسوعة الشعرية
                                
                            
                            
                    
                                
                                
                                February 14, 2025 at 02:34 PM
                               
                            
                        
                            میں مریض لا دوا ہوں' میری جاں غلط کہا ہے ۔
تیرا ہنس کے دیکھ لینا' میرے درد کی دوا ہے ،،
کبھی سو گئی ہیں نبضیں' کبھی درد جاگ اٹھا ہے ۔
کوئی میرے دل سے پوچھے' شب غم بری بلا ہے ،،
کسی بت سے پیار کرنا' ہے اگرچہ کفر زاہد ۔
اسی کفر سے تو مجھ کو' بخدا خدا ملا ہے ،،
کبھی مل گئی جو خلوت' مجھے دی اگر اجازت ۔
وہی زلف چوم لوں گا' مجھے جس نے ڈس لیا ہے ،،
تیرے غم کو دل میں پالا' یہ وفا کی ابتدا تھی ۔
تیرے غم میں جان دے دی' یہ وفا کی انتہا ہے ،،
نہ وہ رت جوانیوں کی' نہ وہ رنگ بزم یاراں ۔
وہ بہار لٹ چکی ہے' وہ چمن اجڑ گیا ہے ،،
تیرا نام سن کے جاناں' تیری دید کی لگن میں ۔
کوئی طور پر گیا ہے'  کوئی دار پر چڑھا ہے ،،
نہیں فرق آب و گل میں' مگر اپنی اپنی قسمت ۔
کوئی پھول بن کے مہکا' کوئی خار بن گیا ہے ،،
وہ ہے جلوہ گاہ جاناں'  مجھے دوستو سنبھالو ۔
میرے پاؤں کانپتے ہیں' میرا دل دھڑک رہا ہے ،،
کوئی جامِ جَم کہاں سے' تجھے لاکے اے امیں دے ۔
تو اگر کرے توجہ'  تیرا دل جہاں نما ہے ،،!!
کلام: ✍️ سید محمد امین گیلانی ❤️
انتخاب : شہزاد قریشی 🫡
                        
                    
                    
                    
                    
                    
                                    
                                        
                                            ❤️
                                        
                                    
                                        
                                            👍
                                        
                                    
                                        
                                            💞
                                        
                                    
                                    
                                        8