
الموسوعة الشعرية
February 28, 2025 at 02:13 PM
بہتی ہوئی آنکھوں کی روانی میں مرے ہیں
کچھ خواب مرے عین جوانی میں مرے ہیں🖤
روتا ہوں میں ان لفظوں کی قبروں پہ کئی بار
جو لفظ مری شعلہ بیانی میں مرے ہیں🖤
کچھ تجھ سے یہ دوری بھی مجھے مار گئی ہے
کچھ جذبے مرے نقل مکانی میں مرے ہیں🖤
قبروں میں نہیں ہم کو کتابوں میں اتارو
ہم لوگ محبت کی کہانی میں مرے ہیں🖤
اس عشق نے آخر ہمیں برباد کیا ہے
ہم لوگ اسی کھولتے پانی میں مرے ہیں🖤
کچھ حد سے زیادہ تھا ہمیں شوق محبت
اور ہم ہی محبت کی گرانی میں مرے ہیں😔🖤
❤️
😮
3