TEAM KAPTAN OFFICIAL
TEAM KAPTAN OFFICIAL
February 18, 2025 at 12:28 PM
‏حمودالرحمن کمیشن کے سامنے: بریگیڈیئر منور خان نے بیان دیا کہ 1971 میں گیارہ اور بارہ دسمبر کی درمیانی شب، جس رات دشمن کی فوج ہمارے فوجیوں پر آگ کے گولے برسارہی تھی، اسی رات کو کمانڈر بریگیڈیئر حیات اللہ اپنے بنکر میں عیاشی کے لئے چند لڑکیوں کو لے کر آیا تھا، کمیشن کو بریگیڈیئر عباس بیگ نے بتایا کہ بریگیڈیئر جہانزیب ارباب (بعد میں لیفٹیننٹ جنرل) جو ملتان میونسپل کمیٹی کے چیئرمین تھے نے ایک پی سی ایس افسر سے رشوت کے طور پر ایک لاکھ روپے کا مطالبہ کیا تھا، افسر نے خودکشی کر لی تھی اور اپنے پیچھے ایک پرچی پر لکھا چھوڑ گیا کہ بریگیڈٰیر جہانزیب ارباب نے اس سے ایک لاکھ کا مطالبہ کیا حالانکہ اس نے صرف پندرہ ہزار روپے کمائے تھے، یہی جہانزیب ارباب تھا جس نے بعد ازاں بطورِ کمانڈر سابق مشرقی پاکستان میں بریگیڈ 57 سراج گنج میں نیشنل بینک کے خزانے سے ساڑھے تیرہ کروڑ روپے لوٹے تھے۔ 1971 کی تاریک راتوں کی تہلکہ خیز داستاں! (جنرل رانی) جمع و تدوین: قمر نقیب خان

Comments