Digital Media Cell JUI Sukkur
February 2, 2025 at 03:19 AM
عمران ریاض پاکستان سے چلےُگئے ھیں اب معمہ یہ ھے کہ کیسے گئے؟؟ بقول انکے وہ سخت مشکلات عبور کرتے ھوئے بارڈر فورسز، سکیورٹی ایجنسیوں کی نظروں سے اوجھل ھوکر ھجرت کرکے گئے ھیں، تو اب دو سوالات نے جنم لیا ھے
1- یہی عمران ریاض ھی ھمیں بتایا کرتے تھے کہ پاکستانی کی سکیورٹی ایجنسیاں دنیا کی ٹاپ کی ایجنسیاں ھیں تو ان ٹاپ کی ایجنسیوں کی نظروں سے اوجھل ھوکر بقول انکے انکا سب سے مطلوب شخص کیسے پاکستان سے فرار ھوا ؟؟ کیا یہ ان سکیورٹی ایجنسیز اور بارڈر فورسز کی کھلی ناکامی نہیں کہلائے گی؟؟
ممکنہ طور عمران ریاض افغانستان یا ایران کے راستے گئے ھیں تو اگر وہ بغیر امیگریشن کے بارڈر پار گئے ھیں اور انکو برطانیہ کا ویزہ بھی مل گیا تھا تو ان دو ممالک کے ائرپورٹس پر انکی غیر قانونی انٹری پر ان کو اس ملک سے پرواز کی اجازت کیسے مل گئ؟؟ اس پورے پراسس کو کس نے فارملائز کیا اور کس نے یہ سہولت فراھم کی کہ ان دو ممالک نے اپنے ھاں غیر قانونی انٹری پر بھی انکو پرواز کی سہولت دی؟؟؟
اب دونوں سوالوں کا جواب یا تو ھماری سکیورٹی کے ادارے دے سکتے ھیں یا عمران ریاض
ایک سیاسی کارکن کی حیثیت سے میں سمجھتا ھوں کہ عمران ریاض خان ھماری اسٹیبلشمنٹ کا اثاثہ تھا اور ھماری اسٹیبلشمنٹ لکیر کے دونوں اطراف اپنے اثاثے انسٹال بھی کرتی ھے اور اس ڈیوٹی میں محنت اور کوتاہی پر انکی سزا اور جزاکا حساب بھی رکھتی ھے اور انکو محفوظ رکھنے کا بندوبست بھی کرتی ھے سو اب بھی اس مسئلے میں بھی انہوں نے یہی کیا ھے۔
آپ عمران ریاض کو صحافت کا احسان اللہ احسان سمجھ سکتے ھیں۔