
فیضان اعلیٰ حضرت، ردِّ وہابیہ، دیابنہ، اردو، عربی تحریر ✍
February 22, 2025 at 03:16 AM
❤️ نبی کریم ﷺ کے بااختیار اور باکمال ہونے پر حدیثِ ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روشن دلیل: 👇
https://whatsapp.com/channel/0029Va6A5Kn5K3zaa8nAIE0q/3125
الحمدللہ! اہلِ سنت و جماعت، یعنی ٹناٹن سنی بریلوی مسلمان جو کہ حقیقت میں "محبانِ رسول ﷺ" ہیں، اس عقیدے پر ایمان رکھتے ہیں کہ ہمارے آقا و مولیٰ، نبی اکرم ﷺ اللہ تعالیٰ کے دیے ہوئے اختیار و کمال کے مالک ہیں۔
وہ محض ایک "پیغام پہنچانے والے" نہیں بلکہ اللہ تعالیٰ کے فضل و عطا سے کامل تصرف، معجزات اور خدائی عطا سے نوازے گئے اختیارات کے حامل ہیں۔
🔹 حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور نبیِ رحمت، قاسمِ نعمت ﷺ کی عطائیں:
صحیح بخاری و مسلم میں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں:👇
"میں ایک مسکین آدمی تھا پیٹ بھر جانے پر رسول اللہ ﷺ کی خدمتِ اقدس میں حاضر رہتا تھا۔ صحابہ کرام میں سے مہاجرین بازاروں میں تجارت میں مشغول ہوتے، اور انصار کو ان کی جائیداد ( کھیت اور باغات وغیرہ) مشغول رکھا کرتی تھی، ایک مسکین آدمی تھا، جب یہ حضرات انصار بھولتے تو میں اسے یاد رکھتا ۔
ایک مرتبہ رسول کریم ﷺ نے ایک حدیث بیان کرتے ہوئے فرمایا تھا کہ:
جو کوئی اپنا کپڑا پھیلائے اور اس وقت تک پھیلائے رکھے جب تک اپنی یہ گفتگو نہ پوری کر لوں ، پھر ( جب میری گفتگو پوری ہو جائے تو ) اس کپڑے کو سمیٹ لے تو وہ میری باتوں کو ( اپنے دل و دماغ میں ہمیشہ ) یاد رکھے گا ،
چنانچہ میں نے اپنا کمبل اپنے سامنے پھیلا دیا ، پھر جب رسول کریم ﷺ نے اپنا مقالہ مبارک ختم فرمایا ، تو میں نے اسے سمیٹ کر اپنے سینے سے لگا لیا ، اور اس کے بعد پھر کبھی میں آپ کی کوئی حدیث نہیں بھولا ۔
صحیح بخاری: 2047،
صحیح مسلم: 6397
مشکوٰۃ المصابیح: 5896۔
🔹 اس حدیثِ پاک سے ثابت ہونے والے اہلِ سنت کے عقائد: 👇
یہ حدیثِ پاک واضح طور پر وہابیوں، دیوبندیوں، اور دیگر گستاخانِ رسول ﷺ کے باطل عقائد کا زبردست رد کرتی ہے اور اہلِ سنت و جماعت کے کئی بنیادی عقائد کو ثابت کرتی ہے:👇
1️⃣ نبی کریم ﷺ کو اللہ نے کامل اختیار عطا فرمایا ہے:
اگر کوئی کہے کہ: 👇
"نبی کچھ نہیں دے سکتے، نبی بے اختیار ہیں، معاذاللہ!"
تو یہ حدیث اس کے منہ پر زور دار طمانچہ ہے۔✅
✅ نبی کریم ﷺ نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو یہ نعمت عطا فرمائی کہ وہ کبھی کچھ نہ بھولیں۔
✅ اگر نعوذباللہ نبی ﷺ بے اختیار ہوتے تو کیا ایسی نعمت عطا فرماتے؟
2️⃣ علمِ غیب بعطائے الہی نبی کے تصرف میں ہے:
✅ حضورِ اکرم ﷺ جانتے تھے کہ یہ چادر بچھانے والا شخص (حضرت ابوہریرہ) کبھی کچھ نہیں بھولے گا۔
✅ یہ نبی کریم ﷺ کا تصرف و اختیار تھا کہ حضرت ابوہریرہ کو "حافظہ" عطا فرما دیا گیا۔
3️⃣ برکت اور عطا نبی کریم ﷺ کے دستِ اقدس میں ہے:
✅ نبی کریم ﷺ کے مبارک ہاتھوں کی تاثیر اور برکت دیکھیں کہ نہ کوئی دوا، نہ کوئی خاص تعلیم، بس ایک چادر، اور حافظہ ایسا کہ پھر کبھی کچھ نہیں بھولے!
✅ اس سے واضح ہوتا ہے کہ برکت، عطا، اور فیض نبی کریم ﷺ کی ذاتِ مبارکہ سے جاری ہوتا ہے۔ سبحان اللہ! اور یہی تو ہم سنی بریلوی کا عقیدہ ہے ۔ الحمدللہ!
4️⃣ علمِ نافع اور تصرفِ نبی ﷺ کا ثبوت:
✅ اگر کوئی کہے کہ:👇
"نعمت دینا صرف اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہے ذاتی اور عطائی کا کچھ بھی فرق نہیں، نبی اس میں کچھ نہیں کر سکتے"،
تو یہ حدیثِ پاک اس ناپاک عقیدے کو رد کرتی ہے۔
کیوں کہ عطائی طور پر حضور ﷺ نعمتیں عطا فرماتے ہیں خزانوں کی کنجیاں حضور ﷺ کے دستِ اقدس میں دی گئی ہیں۔
حضورِ اقدس ﷺ خود فرماتے ہیں:
أَنَا نَائِمٌ أُتِيتُ بِمَفَاتِيحِ خَزَائِنِ الْأَرْضِ فَوُضِعَتْ فِي يَدِي.
میں سویا ہوا تھا کہ زمین کے خزانوں کی کنجیاں میرے پاس لائی گئیں اور میرے ہاتھ پر رکھ دی گئیں ۔
بخاری شریف، رقم 2977
سبحان اللہ! یقینا حضورِ مالکِ جنت صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کے دستِ اقدس میں ہر چیز کی کنجی ہے اگرچہ وہ ہمیں دکھائی نہیں دیتی ۔
سرکار اعلیٰ حضرت فرماتے ہیں:
مالکِ کونین ہیں گو پاس کچھ رکھتے نہیں
دو جہاں کی نعمتیں ہیں ان کے خالی ہاتھ میں
https://whatsapp.com/channel/0029Va6A5Kn5K3zaa8nAIE0q/3125
✅ حضور ﷺ نے مضبوط حافظہ عطا فرما دیا، جب کہ یہ صرف اللہ تعالیٰ کے حکم اور اختیار سے ممکن تھا۔ مگر بات یہ ہے کہ حضور محبوبِ خدا ہیں، سلطنتِ الہی کے دولہا ہیں، شہنشاہِ کونین ہیں جسے جو چاہیں عطا فرمادیں ۔
میں تو مالک ہی کہوں گا کہ ہو مالک کے حبیب
یعنی محبوب و محب میں نہیں میرا تیرا
5️⃣ نبی کریم ﷺ کی عطا کردہ چیز کبھی زائل نہیں ہوتی اس کی برکتیں ہمیشہ رہتی ہیں۔
✅ نبی کریم ﷺ کے دیے ہوئے فیض کو نہ شیطان مٹا سکتا ہے، نہ وقت ضائع کر سکتا ہے۔
✅ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالىٰ عنہ کا حافظہ ایسا مضبوط ہوگیا تھا کہ اگر قیامت تک بحیاتِ ظاہری زندہ رہتے تو قیامت تک بعینہٖ سب کو احادیثِ رسول سناتے، کیونکہ یہ حضور ﷺ کا دیا ہوا تھا۔❤️❤️❤️❤️
نجدی، وہابی اور دیوبندی کہتے ہیں کہ: 👇
"نبی کچھ نہیں دے سکتے، نبی کا اختیار نہیں، سب کچھ صرف اللہ کے ہاتھ میں ہے!"
لیکن سوال یہ ہے کہ:👇
✅ اگر نبیِ پاک ﷺ کچھ نہیں دے سکتے تو حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو کیسے ہمیشہ کے لیے حافظِ حدیث بنادیا؟
✅ اگر عطا کرنا شرک ہوتا تو کیا نبی کریم ﷺ صحابۂ کرام کو عطائیں دیتے؟ کیا نبی دنیا میں شرک سکھانے آتے ہیں؟ معاذاللہ!
عَقْل ہوتی تو خدا سے نہ لڑائی لیتے ❗️
یہ گھٹائیں اسے منظور بڑھانا تیرا ✅
📌 یہ حدیثِ پاک اور دیگر شواہد واضح کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ اللہ کے عطا کردہ اختیارات کے مالک ہیں۔
📌 وہابیوں اور دیوبندیوں کا عقیدہ، کہ "نبی کچھ نہیں دے سکتے"، سراسر باطل، خلافِ قرآن و حدیث، اور گستاخیٔ رسول ﷺ ہے۔
📌 ہم سنی مسلمان الحمدللہ عشقِ رسول ﷺ میں زندہ ہیں اور ان گستاخوں کا علمی و تحقیقی رد کرتے رہیں گے ان شاء اللہ عزوجل۔
💚 یا اللہ ! ہمیں ہمیشہ اپنی اور اپنے پیارے حبیب ﷺ کی محبت و پر قائم رکھ!
💚 سرکار اعلیٰ حضرت علیہ الرحمہ کے عشقِ رسول ﷺ کی کچھ رمق عطا فرما! آمین 🤲🤲🤲
✍ عشقِ رسول ﷺ میں لکھا گیا مضمون ہے، ❤️
جو اس سے خوش ہو وہ درود شریف پڑھ کر اپنی عقیدت کا ثبوت دے!❤️❤️❤️
✍️محمد عمار رضا قادری رضوی پلاموی
23 شعبان المعظم 1446 ھ، شنبہ
چینل کو فالو کریں: ✅✅✅👇
https://whatsapp.com/channel/0029Va6A5Kn5K3zaa8nAIE0q
✅🔵✅🔵✅🔵✅
https://t.me/Urdu_Tahrir_Telegram/479
✅🔵✅🔵✅🔵✅
❤️
👍
🥰
10