
بزمِ شـھداء۔۔۔🕯️🌿♥️⚔️
January 31, 2025 at 05:22 PM
نگاہیں منزل پہ تھی ہمیشہ
سر پہ باندھے کفن کھڑا تھا
میرا خدا یہ جانتا ہے
کہ ایک پل بھی پیچھے نہ وہ ہٹا تھا
تھی سرفرازی کی جستجو اور ترقیوں کی دھن
خدا سے ملنے کا من راہ جہاد میں گامزن
محو سفر تھا کب سے
تلاش منزل کو بڑھ رہا تھا
میرا خدا یہ جانتا ہے
کہ ایک پل بھی پیچھے نہ وہ ہٹا تھا
بیتی جوانی اسکی تھی مقتلوں میں
سجائی تھی رزم گاہیں جو ہمتوں سے
خدا کی نصرت تھی پیش پیش اور
سجا کے سینے پہ اسلحہ وہ عدو پہ بھاری سدا پڑا تھا
میرا خدا یہ جانتا ہے
کہ ایک پل بھی پیچھے نہ وہ ہٹا تھا
وہ حافظ قرآن کا تھا
محافظ جمیع مسلمان کا تھا
حماس کا رہا کمانڈر انچیف
عظیم تر تھا وہ رہنما محمد الضیف
عدو بھی گواہ ہے اھل غزہ کی خاطر
صف اول کی زینت بنا رہا تھا
میرا خدا یہ جانتا ہے
کہ ایک پل بھی پیچھے نہ وہ ہٹا تھا
جہاد فلسطین کا تھا مسافر
عزم و ہمت کا استعارہ
مجاھدوں کے دلوں کی دھڑکن
امت کی آنکھوں کا روشن ستارہ
وہ ہم سے کھو گیا تھا
میرا خدا یہ جانتا ہے
کہ ایک پل بھی پیچھے نہ وہ ہٹا تھا
تھا عزم اسکا مصمم ارادہ فزد پہ مشتمل
وہ جس کی خاطر تھا نکلا
اس کے ہاں سرخرو ہوگیا تھا
بھری جوانی میں آب تاب سے
واسطے صیہونیوں کے وہ
شوک حلق کھڑا رہا تھا
میرا خدا یہ جانتا ہے
کہ ایک پل بھی پیچھے نہ وہ ہٹا تھا
نہ حوروں کی کوئی خواہش
نہ غنیمت کا تھا پیاسا
چاہیے تھا جو فقط تھا وہ جام شہادت کا کاسا
شوق تھا ملاقات ہو جائے رب سے
اسی اک تمنا کی خاطر
وہ کرتا گیا جو بن پڑا تھا
میرا خدا یہ جانتا ہے
کہ ایک پل بھی پیچھے نہ وہ ہٹا تھا
جو گزری جہاد میں حیات وہ
ثلاثون ستۃ پہ مشتمل بےمثال وہ
میں اسکی داستان لکھوں بھی کیا
وہ موتیوں میں پروئی اک لڑی تھی
ایسا لگتا تھا خاص کر وہ جہاد کے لئے ہی بنا تھا
میرا خدا یہ جانتا ہے
کہ ایک پل بھی پیچھے نہ وہ ہٹا تھا
✍️ غرباء مجاہدہ
❤️
😢
🫀
👍
🌹
💖
🤲
🩸
22