
ادارہ طیبہ ایجوکیشنل اینڈ ویلفیئر ٹرسٹ۔ Tayyabah Educational And Welfare Trust
February 11, 2025 at 02:57 AM
چراغ فکر(یومیہ)
﴿سلسلہ نمبر:24﴾
ویلنٹائن ڈے: آج اور کل حقیقت کے آئینے میں
✍️ شاہ امان اللہ ندوی
ادارہ طیبہ ہنومان نگر نالا سوپارہ ویسٹ
ویلنٹائن ڈے ہر سال 14 فروری کو دنیا بھر میں منایا جاتا ہے،اسے محبت، اظہارِ جذبات، اور تعلقات کے دن کے طور پر پیش کیا جاتا ہے، لیکن اگر ہم اس کی حقیقت کا جائزہ لیں تو اس کی حیثیت ایک غیر اسلامی اور غیر اخلاقی تہوار کے سوا کچھ نہیں،آج کے دور میں، اسے معاشرتی اقدار اور مذہبی اصولوں سے ہٹ کر محض تجارتی مواقع اور عارضی جذبات کے اظہار کا ذریعہ بنا دیا گیا ہے۔
ویلنٹائن ڈے کی اصل کئی قصوں سے جڑی ہوئی ہے، جن میں سے ایک رومی پادری سینٹ ویلنٹائن کی کہانی ہے، جس نے مبینہ طور پر خفیہ شادیوں کا اہتمام کیا تھا، یہ ایک خالصتاً عیسائی روایت ہے، جو رفتہ رفتہ رومانوی محبت کے دن میں تبدیل ہو گئی۔
اسلام میں محبت کا تصور پاکیزہ، حدود و قیود کا پابند اور نکاح کے مقدس رشتے سے وابستہ ہے،بے راہ روی، غیر محرم سے تعلقات اور جذباتی عارضی وابستگی نہ صرف اسلامی تعلیمات کے خلاف ہے بلکہ سماجی بگاڑ کا سبب بھی بنتی ہے،قرآن و حدیث میں کہیں بھی ایسے تہواروں کی گنجائش نہیں، جو بے حیائی اور غیر شرعی تعلقات کو فروغ دیں۔
آج ویلنٹائن ڈے محبت کے نام پر ایک بڑی انڈسٹری میں تبدیل ہو چکا ہے، جہاں کارڈز، پھول، چاکلیٹس اور تحائف کے ذریعے مارکیٹیں اربوں کا کاروبار کرتی ہیں،نوجوان نسل اس دن کو ناجائز تعلقات کے فروغ کا موقع سمجھتی ہے، جس سے معاشرتی اقدار متاثر ہو رہی ہیں،مغربی ثقافت کی اندھی تقلید نے اسلامی ممالک میں بھی اس تہوار کو فروغ دے دیا ہے، حالانکہ یہ ہماری روایات اور دین کے منافی ہے۔
اسلام میں محبت کے اظہار کا بہترین طریقہ نکاح ہے،اگر محبت واقعی خالص اور پاکیزہ ہو، تو اس کا واحد حل نکاح ہے، جو دونوں فریقین کے لیے دینی، اخلاقی اور سماجی طور پر محفوظ راستہ ہے، ہمیں اپنی نوجوان نسل کو یہ سکھانے کی ضرورت ہے کہ محبت صرف جذباتی وابستگی کا نام نہیں، بلکہ ایک ذمہ داری اور عہد ہے۔
ویلنٹائن ڈے کی حقیقت کو سمجھنے کی ضرورت ہے، یہ نہ تو ہماری تہذیب کا حصہ ہے اور نہ ہی ہمارے دین میں اس کی کوئی گنجائش ہے۔ محبت اگر حلال اور پاکیزہ ہو تو اس کا بہترین راستہ نکاح ہے، ورنہ عارضی جذباتی تعلقات نہ دنیا میں کامیابی دے سکتے ہیں اور نہ ہی آخرت میں۔ مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ مغربی ثقافت کی اندھی تقلید کے بجائے اپنی اسلامی اقدار کو اپنائیں اور اپنی محبتوں کو اللہ کی رضا کے تابع کریں۔
سرحدی عقاب