KOH NOVELS URDU
                                
                            
                            
                    
                                
                                
                                February 2, 2025 at 07:39 AM
                               
                            
                        
                            "میرا یار بےدردی
"از اقرا شیخ 
"قسط 16
❤❤
""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""
do not copy paste without my permission...
"""""''""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""'"""""""""'''''''''''
"""'"نہیں...نہیں... 
وہ جتنا زور سے چیخی تھی اسنے اتنی زور سے اپنا موبائل دیوار پر دے مارا تھا جو زمین پر گر کر ٹوٹ چکا تھا...
تم نے عنایہ خان کو منع کر کے بلکل اچھا نہیں کیا ہے ۔۔
فیصل بلکل بھی نہیں۔۔۔۔
وہ نفرت سے بولی تھی
""ابھی اس نے فیصل کو فون کیا تھا یہ جاننے کے لئے کہ وہ اسکا ساتھ دیگا یا نہیں حور اور زر کو الگ کرنے میں کیونکہ اس دن فیصل اسکو کوئی بھی جواب دئیے بغیر ہی وہاں سے چلا گیا تھا..
عنایہ اسکے جواب کا انتظار کرنے لگی تھی جب اسنے پلٹ کر عنایہ سے کوئی رابطہ ہی نہیں کیا تھا تو آج اس نے فیصل کو فون کیا تھا اور اس نے جو جواب عنایہ کو دیا تھا اسے سن کر ہی عنایہ کا غصّے سے برا حل تھا ...
"تمھیں بہت فکر ہو رہی ہیں نہ حور کی اور اس کی خوشیوں کی اس لئے تم نے مجھے انکار کیا ہے فیصل تو اب تم دیکھنا 
تم اسکی خوشیوں تو کیا اسکے غموں کی وجہ بنو گے""
عنایہ اپنے دل میں فیصل خان سے مخاطب تھی..
"اب نہ تو حور تمھیں ملے گی اور نہ ہی تم کبھی حور کو خوش دیکھ سکو گے فیصل کبھی نہیں...
عنایہ کے ایک ایک لفظ میں فیصل اور حور کے لئے نفرت تھی ...
"جوں جوں وقت گزر رہا تھا اسکو لگ رہا تھا کہ ہر گزرتے وقت کے ساتھ زر اس سے اور دور جا رہا تھا وہ زر کی آنکھوں میں حور کے لئے محبت تو پہلے ہی دیکھ چکی تھی اور یہ سب دیکھ کر اس نے سوچ لیا تھا اسکو جلد ہی کچھ تو کرنا ہوگا اس سے پہلے کہ زر کی محبت شدت اختیار کر لے اور اسکو حور سے بدگمان کرنا مشکل ہو جائے ..
اس لئے وہ فیصل کو اپنے پلان میں شامل کرنا چاہتی تھی پر اسکے انکار سے اسکو پھر سے سب کچھ اپنے ہاتھ سے نکلتا ہوا محسوس ہو رہا تھا ....
"نہیں زر تم صرف میرے ہو تم پر صرف میرا حق ہے اور میں تمھیں یوں اتنی آسانی سے کسی اور کا نہیں ہونے دونگی کبھی نہیں وہ خود سے بڑبڑائی تھی"""
""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""'''"
""""""سچ میں بیا مجھے تو اب تک یقین نہیں ہو رہا ہے کہ تمہاری اور ظفر بھائی کہ آج منگنی ہیں کہاں تو تم انکو دیکھنا پسند نہیں کرتی تھی اور کہاں آج انکی ہونے جا رہی ہو"
"حور تیار ہوئی بیا کو دیکھ کر شرارت سے بولی تھی آج بیا اور ظفر کی منگنی کا فنکشن تھا جو راحت بیگم نے سکندر صاحب سے کہ کر نیچے لان میں ہی رکھوایا تھا..
"تو یقین کر لو بھابی جی یہ حقیقت ہی ہے کوئی خواب نہیں..
بیا بھی کہاں چپ رہنے والی تھی اسکو چھیڑتی ہوئی بولی تھی کیونکہ حور کو بیا کا اسکو بھابی کہنا پسند نہیں تھا اور وجہ یہ تھی کہ وہ بیا کو اپنی بہن مانتی تھی اور جب بھی وہ اسکو بھابی بولتی تو اسکو ایسا لگتا تھا کہ وہ اسکی نہیں زر کی بہن ہے جس پر بیا کو اپنی ہنسی روکنا مشکل ہو جاتا تھا
اور ابھی بھی ایسا ہی ہوا تھا اسکے بھابی کہنے پر حور کا منہ بن گیا تھا ...
"اچھا یہ سب چھوڑو مجھے تو بس اس بات کی خوشی ہے کہ تم پر ظفر بھائی کا جادو آخر کار چل ہی گیا ہے۔۔۔۔
"""حور اسکی بات کو نظرانداز کرتی بولی تھی کیونکہ آج وہ بہت خوش تھی اس نے بہت پہلے ہی ظفر کی آنکھوں میں بیا کے لئے پسنددیدگی دیکھ لی تھی بس وہ بیا کے رویہ کی وجہ سے خاموش رہتی تھی...
"تم صحیح کہ رہی ہو حور انکا جادو چل ہی گیا ہے اور لوگ ٹھیک ہی کہتے ہیں کہ جو آپ سے محبت کرتا ہے آپ اس سے اور اسکی محبت سے زیادہ دن انکار کر ہی نہیں سکتے ہو ایک نہ ایک دن آپ خود اسکی محبت میں مبتلا ہی جاتے ہو ایسا ہی میرے ساتھ ہوا ہے میں چاہ کر بھی ظفر کی محبت سے انکار یا انکی محبت کو نظرانداز نہیں کر سکی تھی
""بیا بس بولتی جا رہی تھی اور حور بس اسکا چہرہ یک ٹک دیکھ رہی تھی اسکی باتیں سن کر اسکا دھیان زر کہ طرف چلا گیا تھا وہ بھی تو اس سے کتنی محبت کرتی ہے اور ایک وہ تھا جو اسکی آنکھوں میں اپنے لئے محبت نہیں دیکھ پایا وہ کیوں نہیں ہوا اسکی محبت میں گرفتار کیا اسکی محبت اتنی گہری یا اتنی سچی نہیں تھی جتنی ظفر بھائی کی بیا کے لئے تھی یا شاید اسکی محبت میں شدت نہیں تھی تبھی تو اب تک زر کو اسکی محبت کا احساس ہی نہیں ہوا تھا۔۔۔۔
""حور بس یہ سب سوچے جا رہی تھی اس بات سے انجان کہ اسکی محبت کا جادو تو بہت پہلے ہی زر پر چل چکا ہے اور یہ سب وہ اسکی محبت میں ہی تو کر رہا تھا اسکو قبول کیا اگر حور سمجھ سکتی تو کبھی ایسا نہ سوچتی .......
""کہاں کھو گئی ہو میں تم سے بات کر رہی ہوں
""بیا بولتے بولتے جب رکی تو حور کو اپنی ہی سوچوں میں گم پایا تو وہ اسکا کندھا ہلا کر اسکی توجہ اپنی طرف دلائی تھی.۔۔
"ہاں ...ہاں۔۔۔
میں سن رہی ہوں تمھیں ہی اور کتنا سنوں جب سے بس بولے ہی جا رہی ہو آج تمہاری منگنی ہے یار کچھ تو شرم کرو تھوڑا کم بولو""
"حور اسکے ہلانے پر اپنی سوچوں سے باہر آئی تھی اور پھر سنبھل کر اسکو شرم دلانے والے انداز میں بولی...
""جب شرم کرنی ہوگی کر لوں گی یار اب یہاں صرف تم ہو تو تم سے کیسا شرمانا میری پیاری بہن پلس بھابی""
""بیا پھر سے شرارتی انداز میں بولی تھی جس پر حور نے اسکو گھورا تھا اسکے گھورنے پر بیا مسکرائی تھی"""""""
""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""'""""
""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""اس بیا کی وجہ سے میں بھی ابھی تک تیار نہیں ہوئی ہوں...
حور اپنے روم میں خود سے بات کرتی ہوئی داخل ہوئی تھی کچھ تو جان بوجھ کر روم میں نہیں جا رہی تھی وجہ روم میں زر کی موجودگی تھی اس لئے وہ بیا کے پاس چلی گئی اب جب اسکو یقین ہو گیا کہ زر تیار ہو کر چلا گیا ہوگا تو وہ خود تیار ہونے کے لئے آئی تھی... 
""ابھی وہ یہ ہی سوچ رہی تھی کہ کیا پہنے تبھی اسکی نظر بیڈ پر رکھے باکس پر پڑی تھی کچھ سوچتے ہوئے وہ بیڈ کے پاس آئی اور اس باکس کو کھول کر دیکھا تو وہ ایک پل کے لئے دنگ ہی رہ گئی تھی.
"اس میں ریڈ کلر کی بہت ہی خوبصورت سی ساڑی موجود تھی جس پر بلیک نگ کا کام کیا گیا تھا اسکو دیکھ کر حور کی آنکھوں میں پسنددیدگی تھی تبھی اسکی نظر وہاں رکھی ایک چٹ پر پڑی تھی حور نے اسے اٹھایا"""
"آج تم یہ ہی پہننا...
لکھا ہوا تھا اور حور کو سمجھنے میں دیر نہیں لگی تھی کہ یہ کون لایا ہے ایک پل تو اسکا دل کیا کہ نہ پہنے پر کچھ سوچ کر وہ ساڑی لے کر واشروم میں گھس گئی تھی...
"تیار ہو کر اس نے ایک بار پھر آئنے میں خود کو دیکھا وہ اس ساڑی میں بےحد حسین لگ رہی تھی اپر سے اس نے اپنے بالوں کا کو کھولا ہوا تھا ایک بار پھر اپنا اچھی طرح جائزہ لینے کے بعد بیا کے روم میں گئی اور اسکو لے کر باہر لان کی طرف چل دی تھی....
""زر اپنے ڈیڈ کے ساتھ سب مہمانوں کو ویلکم کر رہا تھا لیکن بار بار اسکی نظریں حور کو ڈھونڈھ رہی تھی پر وہ اسکو اب تک نظر نہیں آئی تھی ...
"کچھ سوچ کر وہ وہاں سے ہٹا اور اندر کہ طرف بڑھ ہی رہا تھا جب وہ اسکو نظر ہی آ گئی جو بیا کو اپنے ساتھ لا رہی تھی۔۔۔ حور کو دیکھ کر زر وہیں رک گیا تھا اسکو حور پر سے اپنی نظریں ہٹانا مشکل لگ رہا تھا کیونکہ وہ اسکی سوچ سے بھی کئی زیادہ خوبصورت لگ رہی تھی اس ساڑی میں.
""حور آہستہ آھستہ بیا کے ساتھ چل رہی تھی اور پھر بیا کو لان میں بنی اسٹیج تک لے گئی جہاں ظفر پہلے سے بیٹھا ہوا تھا 
اسکو ظفر کے پہلو میں بٹھا کر حور ظفر کہ طرف دیکھ کر مسکرائی تھی جس پر ظفر بھی مسکرا دیا تھا..
"حور کی مسکراتے ہوئے جیسے ہی نظر سامنے گئی تو زر کھڑا بس یک ٹک اسکو ہی دیکھ رہا تھا زر کو خود کو اس طرح دیکھتے پاکر حور کی دھڑکنے ایکدم سے تیز ہوئی تھی اس نے گھبرا کر اس پر سے اپنی نظریں ہٹائی تھی اسکے اس طرح سے کرنے پر زر کے ہونٹھوں پہ ایک خوبصورت مسکان آئی تھی ....
"بہت دیر لگا دی حور بیٹا اپنے ہماری بہو کو تیار کرنے میں...
جبھی عالیہ بیگم حور کی طرف دیکھ کر مسکرا کر بولی تھی
"انکی بات پر حور نے حیران نظروں سے انکی طرف دیکھا تھا جو ابھی بھی اسی کو دیکھ کر مسکرا رہی تھی...
""آنٹی وہ میری وجہ سے دیر ہوئی ہے ورنہ بیا تو کافی دیر پہلے تیار ہو گئی تھی..۔۔
حور جلدی سے بولی تھی کی کہیں وہ کچھ اور ہی نہ بول دے...
"ارے کوئی بات نہیں بیٹا میں تو مذاق کر رہی ہوں گھبراو مت عالیہ بیگم حور کو گلے لگتے ہوئے بولی تو حور کی حیرانی مزید بڑھ گئی تھی آج وہ اس سے اس طرح پیار سے بات کر رہی تھی حور کا حیران ہونا تو بنتا تھا...
"تمہارا حیران ہونا لازمی ہے بیٹا پر میں تم سے اپنے اب تک کے رویہ کے لئے شرمندہ ہوں...
عالیہ بیگم اسکی حیرانگی نوٹ کر چکی تھی کہ زر عنایہ کو نہیں حور کو ہی پسند کرتا ہے اور پھر وہ کون ہوتی ہیں زر کی زندگی میں دخل دینے والی انہوں نے حور کو زر کی بیوی کے روپ میں قبول کر لیا تھا....
"نہیں نہیں آپ شرمندہ نہ ہو ویسے بھی غلطی تو انسان ہی کرتا ہے اور اپسے بھی غلطی ہو گئی تھی اور آپکو اسکا احساس ہے..۔۔
حور مسکرا کر بولی تھی اسکی بات سن کر عالیہ بیگم بھی مسکرا دی تھی..
""کچھ دیر بعد منگنی بھی ہو گئی تھی سب بہت خوش تھے ہر کسی کے چہرے سے خوشی جھلک رہی تھی اور زر نے حور کو اپنی نظروں کے حصار میں لیا ہوا تھا اسکا ایک پل کے لئے بھی دل نہیں کر رہا تھا کے وہ حور پہ سے اپنی نظریں ہٹا لے جبکہ حور اسکی نظروں کی تپیش سے گھبرا رہی تھی اسکو وہاں کھڑے رہنا مشکل لگ رہا تھا تو وہ جلدی جلدی میں اسٹیج سے اتری تھی"""""
""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""''''''''''''"""'''
"تم جس کو ڈھونڈھ رہے ہو نہ وہ یہاں نہیں وہاں پر ہے...
""فنکشن اپنی عروج پر تھا ہر کوئی کسی نہ کسی کے ساتھ باتوں میں مصروف تھا وہ ایک جگہ کھڑا تھا جب عنایہ اسکو اکیلا دیکھ کر اسکے پاس آئی تھی اور سامنے اشارہ کے اسکو کچھ دکھانا چاہا تھا
"ویسے تو وہ آج بہت خوش تھی اور ہوتی کیوں نہ اسکے بھائی کے لئے یہ سب سے بڑا دن تھا اسکو تو بیا شروع سے ہی پسند تھی اور جب یہ معلوم ہوا کہ ظفر اپنی پسند سے یہ رشتہ جوڑ رہا ہے تو اسکو ظفر کے اس فیصلے سے خوشی ہوئی تھی اور اب وہ اپنی خوشی کو بڑھانے کے لئے زر کے پاس آئی تھی کیونکہ حور اس وقت ثنا کی فیملی کے پاس کھڑی تھی...
"عنایہ کی بات سن کر زر نے اس طرف نگاہ کی جہاں اس نے ابھی اشارہ کیا تھا اور وہاں کا منظر دیکھ کر اسکے ماتھے پر بل پڑ گئے تھے.۔۔
""حور ثنا فیصل اور انکے مام ڈیڈ کے پاس کھڑی باتیں کرتی ہوئی مسکرا رہی تھی ایسا نہیں تھا کہ زر حور پر شک کرتا تھ فیصل کا حور کو دیکھنا بلکل پسند نہیں تھا کیونکہ وہ اتنا انجان نہیں تھا کہ فیصل کی آنکھوں میں حور کے لئے پسنددیدگی نہ دیکھ سکتا.
"اسکو حور کی طرف اس طرح گھورتا ہوا دیکھ کر عنایہ اپنی کامیابی پر مسکرائی تھی..
"" زر کی نظر جیسے ہی حور کے ساتھ کھڑے فیصل کے مسکراتے ہوئے چہرے کے پر پڑی تو اسکے ہونٹھ یکدم سکڑے تھے عنایہ زر کے قریب ہی کھڑی تھی جبکہ زر اسکی طرف غصّے سے دیکھ رہا تھا...
"یہ حور ثنا کی فیملی سے کچھ زیادہ ہی کلوز نہیں ہے ...
اسنے اسکا غصہ مزید بڑھانا چاہا تھا اور اس سے پہلے کہ وہ اور کچھ کہتی زر ایکدم سے وہاں سے حور کی طرف بڑھا تھا...
""تم یہاں ہو اور میں تمھیں سب جگہ تلاش کر رہا تھا کم از کم از بتا کر تو جایا کرو""
""زر حور کے قریب جا کر اسکی کمر میں ہاتھ ڈال کر اسکو خود سے قریب کرتے ہوئے بولا تھا ....
"جبکہ سب کے سامنے زر کی اس حرکت سے حور کا چہرہ ایکدم شرم سے لال ہوا تھا..
"زر کو دیکھ کر وہ لوگ اسکی طرف متوجہ ہوئے تھے پر اسکی اس حرکت پر کسی نے دھیان نہیں دیا تھا جبکہ اسکے وہاں آتے ہی فیصل وہاں سے ہٹ گیا تھا.. 
""وہ میں انکل آنٹی سے ملنے آئی تھی
"حور اسکا ہاتھ اپنی کمر سے ہٹاتی ہوئی بولی تھی مگر زر کی گرفت مضبوط تھی..
""اور بیٹا بزنس کیسا چل رہا ہے...
فیصل کے ڈیڈ زر سے بات کرنے لگے تھے جبکہ حور ثنا اور اسکی مام سے باتوں میں لگ گئی تھی ..
""کچھ دیر تو زر ان سے وہیں کھڑا باتیں کرتا رہا تھا جب اسکو فیصل وہاں آس پاس نظر نہیں آیا تو وہ ان سے معزرت کرتا وہاں سے چلا گیا تھا اب اسکو کوئی فکر نہیں تھی کیونکہ فیصل اب وہاں نہیں تھا....
"حور بھی کچھ دیر بعد وہاں سے بیا کے پاس آ کر بیٹھ گئی تھی ثنا اور وہ ظفر اور بیا کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے لگی تھی جس پر بیا صرف شرما کر رہ جاتی جبکہ انکی باتوں کا ظفر مسکرا کر جواب دے رہا تھا ""
فنکشن کافی دیر تک چلا تا رہا تھا اور اب سب اپنے اپنے کمروں میں چلے گئے تھا وہ بھی تھکا ہوا اپنے روم میں داخل ہوا اور آج پھر بیڈ خالی دیکھا تو اس بار اسکے ہونٹھوں پر ایک مسکراہٹ بکھری تھی ....
"آج تو تمھیں اپنے روم میں آنا ہی ہوگا کب تک دور رہو گی مجھ سے""
زر اپنے دل میں اس سے مخاطب تھا اور پھر روم سے باہر نکلا تھا اسکا رخ اب اپر گیسٹ روم کی طرف تھا کیونکہ وہ جانتا تھا کہ حور اس وقت وہیں ہوگی""""جاری ہے """""""
"""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""'"''''''''"""'''''''""""''
                        
                    
                    
                    
                    
                    
                                    
                                        
                                            ❤️
                                        
                                    
                                        
                                            💜
                                        
                                    
                                        
                                            🕊️
                                        
                                    
                                        
                                            🧌
                                        
                                    
                                    
                                        6