KOH NOVELS URDU
February 8, 2025 at 05:29 PM
#میرا یار بےدردی
#از اقرا شیخ
#قسط 20
"""""""""""""""""""""""""""""""""""""""" ”"""""
do not copy paste without my
permission.
""""""""""""""""""""""""""""""""""
"""""""وہ اس وقت اپنے آفس میں اپنی چیئر کی پشت سے اپنا سر ٹکا کر بیٹھا ہوا تھا جبکہ اس نے اپنی آنکھیں بند کی ہوئی تھی اور بند آنکھوں میں وہ حور کے بارے میں سوچ رہا تھا..
"اور ایکو خوبصورت سی مسکراہٹ اسکے ہونٹھوں پہ تھی وہ بہت خوش رہنے لگا تھا آج کل اور ہوتا بھی کیوں نہ اب سب کچھ جو تھا اسکے پاس اسکی حور اور سب سے بڑھ کر اسکی محبت ...
"کبھی کبھی جب اپنے پہلے رویہ کے بارے میں سوچتا جو وہ حور کے ساتھ رکھتا تھا اس کو بہت دکھ ہوتا تھا اور بس یہ وعدہ خود سے کرتا تھا کہ وہ کبھی حور کی آنکھوں میں اپنی وجہ سے آنسو نہیں آنے دے گا اور جب یہ سوچ اسکے دل میں آتی تو خود ہی ہسنے بھی لگتا کہ حور کی محبت میں وہ کیا سے کیا بن گیا ہے کہاں تو وہ اسکی شکل تک دیکھنا پسند نہیں کرتا تھا اور اب یہ حال تھا کہ اسکو دیکھے بنا اسکو سکون نہیں ملتا تھا محبت بھی کیا چیز ہوتی ہے انسان کو پورا کا پورا بدل کہ رکھ دیتی ہے ..
"یہ اکیلے اکیلے میں کیوں مسکرایا جا رہا ہے ذرا ہمیں بھی تو پتا چلے اس مسکراہٹ کے پیچھے کی وجہ...
"ظفر اسکے روم میں جب داخل ہوا تو اسکو آنکھیں بند کئے مسکراتے ہوئے دیکھ کر شرارت سے بولا تھا
اور اسکے سامنے والی چیئر پر بیٹھ گیا ....
"تمہارا بھی وقت آ رہا ہے میرے یار صبر کر سب وجہ معلوم ہو جائے گی تجھے بھی ..
"زر اسکی آواز سن کر سیدھا ہو کر بیٹھا تھا..
"اچھا جی تو تمہارے کہنے کا مطلب ہے کہ شادی کے بعد میرا بھی تمہارے جیسا حال ہونے والا ہے ..
مطلب۔۔۔۔۔!!!
مجنوں والا...؟؟
"ظفر کو اسکی بات کا مطلب اچھے سے سمجھ آ گیا تھا...."
"کیا تجھے میں مجنوں لگنے لگا ہوں ؟؟؟"
"زر اسکی بات سن کر ہنستے ہوئے بولا تھا.."
"آج کل تیری حرکتیں تو ایسی ہی لگ رہی ہیں...
لیٹ آفس آنا پھر جلدی چلے جانا اور اب یہ اکیلے میں مسکرانا ان سب کو دیکھ کر تو ایسا ہی لگتا ہے...."
"ظفر اسکی ایک ایک بات نوٹ کرتا تھا آج موقع مل گیا تھا اسکو بتانے کا.."
"ظفر کی بات سن کر زر ہنستا ہی چلا گیا تھا اور اسکو اس طرح ہنستا دیکھ کر ظفر بھی مسکرا دیا تھا..."
""کیونکہ ظفر بلکل ٹھیک ہی کہ رہا تھا آفس آ جانے کے بعد اسکو بس جلدی رہتی تھی حور کے پاس جانے کی اور لیٹ وہ خود بھی ہوتا تھا اور حور کو بھی دیر کرواتا تھا یونی کے لئے جس پہ حور بہت غصّہ کرتی تھی پر سامنے والے کو تو اس بات سے کوئی فرق ہی نہیں پڑتا تھا اسکی شکل دیکھ کر زر بس مسکراتا رہتا تھا .."
"کوئی بات نہیں یار جب تیری بھی ایسی حالت ھوگی نہ تو تب پوچھوں گا میں تجھ سے .."
"زر اپنی بات کا مذاق بناتے دیکھ کر بولا تھا .."
"نہ یار مجھے نہیں بننا تیرے جیسا میں جیسا ہوں ویسا ہی ٹھیک ہوں .."
"ظفر اسکے آگے ہاتھ جوڑتے ہوئے منہ بناتے ہوئے بولا تھا ..."
"وہ بیا سے محبت تو بہت کرتا تھا مگر زر کی دیوانگی کے آگے اسکی محبت اسکو کم ہی لگتی تھی..."
""اسکی بات پر زر کوئی جواب دینے ہی والا تھا کہ اسکے روم کا دروازہ نوک ہوا تو اس نے اندر آنے کی اجازت دی تھی..."
"سر یہ پارسل آپکے لئے آیا ہے ...
اسکی سکیٹری روم میں داخل ہوتے ہوئے بولی تھی جسکے ہاتھ میں ایک پارسل تھا .."
"وہ پیکٹ زر کو دیتی ہوئی بولی تھی اور پھر وہاں روم سے چلی گئی تھی ...."
"کس نے بھیجا ہے ....؟؟"
"ظفر اسکے ہاتھ میں موجود پیکٹ کو دیکھتے ہوئے بولا.."
"پتا نہیں نام بھی نہیں لکھا ہوا۔۔!
پتہ نہیں کس نے بھیجا ہے۔۔؟
زر اسکو دیکھتے ہوئے بولا تھا اتنے میں ظفر کا فون بجا تو وہ اس سے اجازت لیتا چلا گیا تھا ..
"اسکے جانے کے بعد ذر کچھ دیر تو اسکو دیکھتا رہا تھا پھر کچھ سوچ کر اس نے وہ پیکٹ کھولا اور اسکے اندر سے کچھ فوٹوز نکلے تھے زر جو جو وہ سب دیکھتا جا رہا تھا اسکے ماتھے پہ بل کا اضافہ ہوتا جا رہا تھا اور غصّے سے اسکی رگے تن گئی تھی وہ ایک دم سے اپنی جگہ سے اٹھا اور چابیاں اٹھاتا ہوا آفس سے نکلا تھا"""""""
"""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""'""""""'"""""
"""""""یہ دیکھو حور یہ والا کیسا لگ رہا ہے ...؟"
"بیا حور کو ایک سوٹ دکھاتی ہوئی بولی تھی .."
"یار یہ تو پہلے والے سے بھی زیادہ خوبصورت لگ رہا ہے اور اسکی بیک پر کام بھی بہت ہی خوبصورتی سے کیا گیا ہے ...
"اس سوٹ کو دیکھ کر حور کی آنکھوں میں پسندیدگی آئی تھی.."
""وہ دونوں اس وقت بیا کے روم میں بیٹھی اسکے شادی کے لئے خریدے ہوئے کپڑے دیکھ رہی تھی جو آج ہی راحت بیگم اور ناز بیگم لائی تھیں .."
"جب سے بیا کی شادی کی تاریخ دی گئی تھی بس تب سے ہی گھر میں اسکی شادی کی تیاری شروع ہو گئی تھی جو پندرہ دن بعد کی رکھی گئی تھی.."
""تمھیں اچھا لگ رہا ہے تو تم رکھ لو امی اور لے آئیں گی ویسے بھی اس کلر کا ایک اور ہے یہ دیکھوں۔۔"
"بیا اسکی آنکھوں میں پسندیدگی دیکھ کر بولی تھی.."
"نہیں یار میں نہیں لے سکتی مام کو اچھا نہیں لگے گا اور ویسے بھی تم جانتی ہی ہو .."
"حور نے ناز بیگم کی وجہ سے انکار کیا تھا ورنہ دل تو اسکا کر رہا تھا کے وہ رکھ ہی لے.."
"اسکی بات سن کر بیا خاموش ہو گئی تھی۔۔"
"وہ صحیح تو کہ رہی تھی ناز بیگم کو پسند نہ آتا حور اگر وہ سوٹ رکھ لیتی اور پھر دو چار باتیں اور سنا دیتی اسکو جو بیا کو بلکل اچھا نہ لگتا...'"
"اچھا چلو یہ بتاؤ تم کب جا رہی ہو اپنی شاپنگ کرنے یا پھر میری شادی میں پرانے کپڑے پہننے کا ارادہ ہے تمہارا ...؟؟"
"بیا اسکا اترا ہوا منھ دیکھ کر بات بدلتی ہوئی بولی تھی.." "مقصد صرف اسکا دھیان مام والی باتوں سے ہٹانے کا تھا..
"تمہاری شادی میں تم سے بھی اچھے کپڑے پہننے کے بارے میں سوچ رہی ہوں میری ایکلوتی بہن کہ شادی ہے میں تو سب سے الگ لگنا چاہتی ہوں..!!"
" بیا کی بات پر حور شوخ انداز میں بولی تھی جیسے سچ میں وہ جو کہ رہی ہے وہ ہی کرنے کا ارادہ رکھتی ہو.."
"کیا بات ہے حور بیگم تو آج کل بات بات پر مذاق کرنا بھی آ گیا ہے ..."
"یہ سب زر بھائی کے ساتھ رہنے کا ہی اثر ہے..."
"بیا اسکی بات پر شرارت سے بولی تھی جبکہ زر کا نام سن کر حور کے ہونٹھوں پہ ایک شرمیلی مسکراہٹ آئی تھی.."
""افففف ..."
میں مر جاؤ تمہاری یہ شرم دیکھ کر بیچارے زر بھائی کا کیا حال ہوتا ہوگا تمھیں اس طرح شرماتے ہوئے دیکھ کر ...؟؟""
"بیا تو بس شروع ہو گئی تھی جبکہ اسکی بات پر حور نے ایک تھپڑ اسکے بازو پہ مارا تھا..."
""ابھی بیا اسکے اس تھپڑ کا جواب دینے ہی والی تھی کہ ایکدم سے دروازہ کھلا تھا اور زر اندر آیا..."
""حور روم میں آنا مجھے تم سے بات کرنی ہے.."
"زر کا لہجہ عام سا تھا پر اسکی آنکھوں میں ایسا کچھ تھا کہ حور کو ایک پل کے لئے اس سے ڈر لگا تھا.."!""
"بھائی ابھی نہیں ابھی ہم دونوں بہت ضروری کام کر رہے ہیں آپ تھوڑی دیر بعد کر لیجئے گا اپنی بات..!!"
"بیا اسکے لہجے اور اسکے چہرے کے تاثرات کو بنا نوٹ کرتی ہوئی بولی تھی.."
""حور میں تم سے کچھ کہ رہا ہوں تم نے سنا نہیں شاید ..""
وہ خاموش بیٹھی اور اسی کی طرف دیکھتی حور سے پھر بولا تھا اور حور اسکی بات سن کر ایکدم سے کھڑی ہوئی تھی کہیں بیا کے سامنے اس پہ غصّہ ہی نہ کرنے لگ جائے.."
"تم جا رہی ہو بیا ابھی تو بہت کچھ دیکھانا ہے تمہیں .."
"اسکو اٹھتا دیکھ کر بیا نے منہ بنایا تھا.."
"میں تھوڑی دیر میں آتی ہوں تم انتظار کرنا میرا حور اسکو جواب دیتی روم سے نکلی تھی کیونکہ زر پہلے ہی اسکے روم سے نکل چکا تھا"""""""""
"""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""" ”""""""""
"""""""""""ہاں بولو جو تمھیں کام بولا تھا وہ ٹھیک سے کیا ہے یا نہیں ...؟"
"عنایہ فون پہ کسی سے بولی تھی .."
"جی جیسا آپ نے بولا تھا بلکل ویسا ہی کیا ہے وہ سب فوٹوز زرخان تک پہونچ چکی ہیں .."
"آگے بولو اسکے آگے کیا ہوا ہے ..؟"
"عنایہ اسکی بات سن کر خوش ہوتے ہوئے بولی.."
..جی اسکے کچھ دیر بعد ہی وہ غصّے سے اپنے آفس سے نکلا تھا آپکا پورا کام میں نے بلکل ویسے ہی کیا ہے جیسا آپ نے بولا تھا وہ اسکو تفصیل سے سب بات بتانے لگا تھا..."
"بہت اچھے تمھیں تمہاری قیمت کل تک مل جائے گی اور عنایہ نے اتنا کہ کر فون کٹ کر دیا تھا اب ایک شاطر مسکراہٹ اسکے ہونٹھوں پہ تھی..."
"بہت خوش رہنے لگی ہو نہ حود تم آج کل چلو آج تھوڑا سا ..نہ .نہ بہت زیادہ اداس ہونا تو بنتا ہے نہ ..."
"عنایہ ایک ادا سے اپنے بالوں کو پیچھے کرتے ہوئے بولی تھی .."
""بہت دنوں سے وہ زر اور حور کے بیچ بڑھتی نزدیکیوں کو دیکھ رہی تھی زر کا حور کو بار بار دیکھنا اسکو آگ لگ جاتا تھا اور اب اس نے ان دونوں کے بیچ دوریاں لانے کے لئے اپنا کام کر دیا تھا اب دیکھنا تھا زر کیا کرتا ہے اسکو اتنا تو پتا تھا کہ وہ سب تصویر دیکھ کر زر کا غصّہ سے برا حال ہوگا .."
"کاش میں بھی وہاں موجود ہوتی اور زر کے ہاتھوں حور کی بےعزتی دیکھتی کتنا مزہ آتا..."
اففف۔۔۔"
سوچ کے ہی مجھے اتنا اچھا لگ رہا ہے .....
"عنایہ حور کے حالت کے بارے میں سوچتی ہوئی زور سے ہنسنے لگی تھی""""""""""
"""""""""""""""""""""""""""""""""""""""" """""""""""'''''''"""
'"""”"حور کے روم سے نکلتے ہی زر نے سختی سے حور کا بازو اپنی گرفت میں لیا اور اسکو کھیچتا ہوا سیڑھیوں کی طرف بڑھا تھا اس وقت اس نے خود پہ کیسے ضبط کیا ہوا تھا یہ وہ ہی جانتا تھا...."
"زر میرا ہاتھ چھوڑے مجھے درد ہو رہا ہے ..."
"حور کو زر کی سخت پکڑ سے درد ہوا تو وہ اس کی طرف دیکھتے ہوئے بولی تھی جو اس وقت اسکی طرف نہیں دیکھ رہا تھا..."
"زر پلیز ہاتھ چھوڑے میرا مجھے درد ہو رہا ہے اور آپ اتنے غصّے میں کیوں ہیں کچھ تو بولیں.."
"حور اسکو خاموش دیکھ کر پھر سے بولی تھی مگر وہ اسکی بات کو نظر انداز کرتا ہوا سختی سے روم کا دروازہ بند کرتا روم میں داخل ہوا اور اتنی ہی زور سے اسکو بیڈ پہ پٹخہ تھا ۔۔۔"
۔حور جو اسکے ساتھ کھینچی چلی آ رہی تھی اسکو زر کے انداز سے ڈر لگ رہا تھا اور پھر اسکے اس طرح پٹخنے سے سے حور کے ڈر میں مزید اضافہ ہوا تھا..."
-کیا ہوا ہے زر آپ ایسا کیوں کر رہے ہیں کچھ تو بولیں نہ .
"حور اسکی غصّے سے لال ہوتی آنکھیں اور تنی ہوئی رگیں دیکھ کر ڈرتے ڈرتے بولی تھی اسکو کچھ تو غلط ہونے کا احساس ہو رہا تھا ..."
"کیا ہے یہ سب حور مجھے جواب چاہئے..."
"حور کی بات سن کر زر مڑا اور ٹیبل پر موجود ان ساری تصویر کو حور کے پاس ڈالتے ہوئے غصّے سے بولا تھا اس نے اپنے غصّے کو بہت حد تک کنٹرول کیا ہوا تھا ورنہ وہ ایک دو تھپڑ حور کو مار چکا ہوتا..."
"اسکی پھینکی ہوئی تصویر پر جب حور کی نظر پڑی تو اسکی آنکھیں حیرت سے کھلی کی کھلی رہ گئی تھی وہ ایک ایک تصویر کو بہت غور سے دیکھنے لگی تھی.."
"کسی میں وہ مسکرا رہی تھی تو کسی میں فیصل کی طرف دیکھ رہی تھی اور کسی تصویر میں فیصل اسکو مسکرا کر دیکھ رہا تھا ...."
""تم سے منع کیا تھا نہ میں نے حور بہت بار منع کیا تھا کہ تم مجھے اس کے آس پاس نظر نہ آؤ تو یہ کیا ہے .."
"زر حور کا منہ دبوچتے ہوئے بولا تھا اسکی پکڑ اتنی سخت تھی کہ حور کی آنکھوں سے آنسو نکلنے شروع ہو گئے تھے تکلیف کی وجہ سے...."
"تمھیں پتا ہے مجھے وہ شخص بلکل پسند نہیں ہے پھر بھی تم کیوں کرتی ہو ایسا بولو ...."
"زر اسکا منہ اپنی پکڑ سے آزاد کرتا ہوا اس سے دور ہٹ کے بولا اور اپنا غصّہ کم کرنے کے لئے اپنے بالوں میں ہاتھ چلانے لگا تھا..
""زر ایسا کچھ نہیں ہے جیسا آپ سوچ رہے ہے اس دن یونی سے آتے ہوئے کار خراب ہو گئی تھی تو بس فیصل نے میری مدد کی تھی اور یہ تصویر میں جو دیکھ رہا ہے ایسا کچھ نہیں ہے میرا یقین کریں..."
وہ زر کا ہاتھ تھامتی ہوئی بری طرح روتے ہوئے بولی تھی.."
"یہ سب تصویر یں دیکھ کر حور سمجھ گئی تھی کہ یہ کس دن کی تھیں وہ نہیں چاہتی تھی کہ زر اسکے بارے میں کچھ بھی غلط سوچے اس لئے اسکو ساری بات بتائی تھی.."
"تم نے یہ بات مجھ سے چھپائی حور اگر آج یہ فوٹو مجھے نہ ملتے تو مجھے اس بات کی کوئی خبر ہی نہ ہوتی ...."
ہاں۔۔!
"زر کو روتی ہوئی حور کو دیکھا ایک پل کے لئے اسکو حور پر بہت ترس آیا تھا مگر صرف ایک پل کے لئے مگر اگلے ہی پل وہ اسکا بازو سختی سے اپنی گرفت میں لیتا اسکی آنکھوں میں دیکھتے ہوئے بولا..."
اسکو حور پہ یقین تھا بس اس سے یہ بات اس نے چھپائی تھی اور یہ بات اس سے برداشت نہیں ہو رہی تھی.."
"زر مجھے ڈر تھا کہ آپ غصّہ کریں گے بس آپکے ڈر کی وجہ سے..."
بس ...."
حور بس اسکے دل سے یہ بات نکال دینا چاہتی تھی کہ اسنے اسکے ڈر کی وجہ سے کیا تھا ورنہ اور کوئی بات نہیں تھی...."
"تمہاری اس بات سے مجھے بہت دکھ ہوا ہے حور بہت زیادہ...."
زر اسکی بات سن کر اسکا بازو اپنی گرفت سے آزاد کرتا ہوا لمبے لمبے ڈگ بھرتا روم سے باہر نکلا تھا جبکہ حور اسکو روکنے کے لئے اسکے پیچھے گئی تھی
"""""جاری ہے""""""""
"""""""""""""""""""""""""""""""""""
❤️
👍
💜
🧌
7