/\/\/-\|QB/-\|_
/\/\/-\|QB/-\|_
February 25, 2025 at 04:45 PM
پارٹ: 90 مسیلمہ مسلمانوں کو اپنی قوم کے دیہات اور قصبات میں تباہی مچانے کا کوئی موقع دینے کو تیار نہ تھا چنانچہ وہ اپنے لشکر لے کر جبیلہ کی طرف بڑھا جو یمامہ سے شمال مغرب میں 25 میل کے فاصلے پر واقع تھا اور جبیلہ کے نزدیک اس مقام پر اپنا پڑاؤ قائم کیا۔ جہاں سے عقرباء کا میدان شروع ہوتا تھا۔ مسیلمہ اس محل وقوع سے نہ صرف یمامہ کے زرخیز رقبوں کی حفاظت کر سکتا تھا بلکہ یہاں وہ حضرت خالد بن ولید رضی اللہ عنہ کی پیشقدمی کی راہ پر ایسے حاوی تھا کہ اگر حضرت خالد بن ولید رضی اللہ عنہ بیخبری میں وادی حنیفہ سے گزرنے لگتے تو بنو حنیفہ ان کے لشکر کے پائیں پہلو پر اچانک دھاوا بول سکتے تھے اور حضرت خالد بن ولید رضی اللہ عنہ یہاں جنگ سے گریز کر کے یمامہ کی طرف نہیں بڑھ سکتے تھے کیونکہ ایسی صورت میں مسیلمہ ان کے عقب پر حملہ کر دیتا۔ یہ وہی اصول تھا جو احد کے مقام پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے استعمال کیا تھا۔ اس طرح مسیلمہ عقرباء کے میدان میں 40000 سپاہ کے ساتھ جنگ کے لئے تیار کھڑا تھا۔ مسلیمہ کے سپاہی اشتیاق سے جنگ کے منتظر تھے۔ اُن سے حوصلے بڑھے ہوئے تھے کیونکہ وہ کذاب کو نبی مانتے ہوئے ناقابل تسخیر سمجھتے تھے۔ 👇
👍 1

Comments