
/\/\/-\|QB/-\|_
February 25, 2025 at 04:46 PM
مسیلمہ کے سپاہی اپنے رہنما اور اس کے مقصد کی خاطر اپنی جانیں قربان کرنے کو تیار تھے اور مسیلمہ کو یقین تھا کہ وہ حضرت خالد بن ولید رضی اللہ عنہ کو مزہ ضرور چکھائے گا۔
حضرت خالد بن ولید رضی اللہ عنہ کی آمد سے چند روز پیشتر، مسیلمہ اپنے ایک قابل ترین سالار سے محروم ہوگیا۔ یہ مجاعہ بن مرارہ نامی وہ سردار تھا جس کا ذکر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آنے والے وفد کے ایک اہم رکن کی حیثیت سے کیا جا چکا ہے۔ مجاعہ 40 سواروں کے ہمراہ ایک پڑوسی کنبے پر جس کے ساتھ اس کی نسلی عداوت تھی، چھاپہ مارنے نکلا تھا۔ چھاپہ مار کر واپس آتے ہوئے یہ رسالہ عقرباء سے ایک روز کی مسافت پر واقع تنیۃ الیمامہ نام کے ایک درے میں ٹھہر گیا۔ مجاعہ کے جوان گہری نیند سو گئے لیکن یہ ان کی آخری نیند تھی کیونکہ صبح ہوتے ہی اس گروہ کے تمام آدمیوں کو حضرت خالد بن ولید رضی اللہ عنہ کی فوج کے پیشرو رسالوں میں سے ایک نے انہیں گرفتار کر لیا۔ ان مرتدین کو حضرت خالد بن ولید رضی اللہ عنہ کے سامنے پیش کیا گیا۔
حضرت خالد بن ولید رضی اللہ عنہ نے ان سے ان کے عقیدے کے بارے میں پوچھ گچھ کی کہ آیا وہ کس پر ایمان رکھتے تھے؟ محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر یا مسلیمہ کذاب پر۔ سب کے سب غیر متاسف رہے حالانکہ بعض نے حضرت خالد بن ولید رضی اللہ عنہ کے ساتھ برابر کا سمجھوتہ کرنے کی کوشش میں یہ تجویز پیش کی کہ ایک نبی تم لوگوں کا ہو جائے اور ایک بنی ہم لوگوں میں سے۔ حضرت خالد بن ولید رضی اللہ عنہ اس قسم کی لغویات پر وقت ضائع کرنے والے آدمی نہیں تھے۔ انہوں نے ان کے قائد مجاعہ کے سوا تمام کے سر قلم کروا دیے اور مجاعہ کو زنجیریں پہنا کر قیدی بنا لیا۔ چونکہ وہ ایک نامور سردار تھا اس لئے وہ یرغمال کے طور پر کارآمد ثابت ہو سکتا تھا۔ اس قیدی سردار کو ساتھ لئے اسلامی لشکر عقرباء کے قریب پہنچا اور وہاں خیمہ زن ہو گیا، اب دونوں لشکر جنگ کے لئے تیار تھے۔
وادی حنیفہ کا پہاڑی دامن محاذ جنگ کی حد فاصل تھا شمال کی طرف یہ دامن کوئی 100 فٹ کی بلندی تک اٹھتا تھا۔ کچھ جگہوں پر بتدریج، کچھ پر تیزی سے اور کچھ اور جگہوں پر بالکل یکلخت جنوب کی طرف دامن زیادہ تر بتدریج اُٹھتے اٹھتے 200 فٹ کی بلندی تک وہاں پہنچتا تھا جہاں سے میل بھر دور حضرت خالد بن ولید رضی اللہ عنہ نے اپنے خیمے گاڑ رکھے تھے۔ شمالی دامن میں ہی قصبہ جبیلہ واقع تھا اور ایک تنگ گھاٹی اس قصبے کے مغربی کنارے سے چل کر وادی حنیفہ میں آجاتی تھی۔
👇
👍
2