
خوشحال کسان
February 9, 2025 at 05:00 AM
تمام کاشتکاروں کو آگاہ کیا جاتا ہے!
آج کل گندم کی فصل پر زرد کنگی (پیلی کنگی / رسٹ) کا شدید حملہ دیکھنے میں آ رہا
اوپر دی گئی تصویر کو اپ دیکھ سکتے ہیں ہے، جو کہ ایک خطرناک فنگس (Puccinia striiformis) کی بیماری ہے۔ یہ بیماری فصل کی بڑھوتری اور پیداوار کو شدید نقصان پہنچا سکتی ہے، لہٰذا اس کا بروقت کنٹرول بہت ضروری ہے۔
پیلی کنگی کی شناخت اور چیک کرنے کا طریقہ:
✅ اگر آپ کو شبہ ہو کہ آپ کے کھیت میں پیلی کنگی کا حملہ ہوا ہے، تو ایک آسان طریقہ یہ ہے کہ گندم کے پتوں کو دو انگلیوں کے درمیان رکھ کر رگڑیں۔
✅ اگر آپ کے ہاتھ پر پیلے رنگ کا پاؤڈر نما مواد لگ جائے، تو یہ اس بات کی علامت ہے کہ پیلی کنگی کی فنگس آپ کی فصل میں موجود ہے۔
✅ یہ بیماری ابتدا میں ٹکڑوں کی شکل میں نظر آتی ہے، اور پھر ہوا اور نمی کی مدد سے تیزی سے پورے کھیت میں پھیل جاتی ہے۔
پیلی کنگی کے حملے کی وجوہات:
✔ جب درجہ حرارت 10 سے 20 ڈگری سینٹی گریڈ کے درمیان ہو، تو اس بیماری کے پھیلنے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔
✔ زیادہ اوس اور نمی اس بیماری کو بڑھنے میں مدد دیتی ہے۔
✔ ایسے کھیت جہاں پانی کا نکاس مناسب نہ ہو، وہاں یہ بیماری زیادہ تیزی سے پھیلتی ہے۔
✔ نائٹروجن کھاد کا زیادہ استعمال بھی بیماری کو بڑھا سکتا ہے۔
بیماری کے کنٹرول کے لیے اسپرے (زہر):
اگر پیلی کنگی کا حملہ دیکھنے میں آئے تو درج ذیل فنجی سائیڈ کا اسپرے کریں:
✔ Tebuconazole 250 EC (مثلاً Folicur) – 200 ملی لیٹر فی ایکڑ
✔ Propiconazole 250 EC (مثلاً Tilt) – 250 ملی لیٹر فی ایکڑ
✔ Azoxystrobin + Difenoconazole (مثلاً Amistar Top) – 200 ملی لیٹر فی ایکڑ
اسپرے کا بہترین وقت: صبح یا شام کے وقت جب ہوا کم ہو۔
اگر بیماری شدید ہو تو 10 سے 12 دن بعد دوبارہ اسپرے کریں۔
تمام کاشتکاروں کے لیے ہدایت:
🔸 اپنی فصلوں کا باقاعدگی سے معائنہ کریں اور اگر پیلی کنگی کا حملہ دیکھنے میں آئے تو فوری طور پر مناسب زہر کا اسپرے کریں۔
🔸 اگر پتوں کو رگڑنے پر ہاتھ پر پیلا پاؤڈر لگے، تو سمجھ جائیں کہ آپ کی فصل پر پیلی کنگی کا حملہ ہو چکا ہے۔
🔸 قریبی زراعتی ماہرین یا محکمہ زراعت سے مشورہ لے کر مزید احتیاطی تدابیر اپنائیں۔
🔸 اپنی زمین کی زرخیزی اور پانی کی نکاسی کو بہتر بنائیں تاکہ بیماری کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔
یاد رکھیں! پیلی کنگی کا بروقت کنٹرول نہ صرف فصل کو بچانے میں مدد دے گا بلکہ پیداوار میں اضافے کا بھی سبب بنے گا۔
محکمہ زراعت توسیع