
دارالافتاء بھاٹاباڑی
February 20, 2025 at 01:03 AM
▒▓█ دارالافتاء بھاٹاباری گروپ █▓▒
📖 #کتاب_البدعات_و_الرسوم 📖
📚سوال نمبر :( *14411064* )📚
عنوان :- *تعزیہ بنانا کیسا ہے؟*
سوال :- تعزیہ بنانا جائز ہے یا نہیں ؟ شہیدحضرت حسینؓ کی اسی طرح دین اسلام کی یاد میں تعزیہ بنایا جائے اور اس تعزیہ کے ساتھ کسی بدعت کا کام نہ کیا جائے تو جائز ہے یا نہیں ؟
بینوا بالبرہان وتوجروا عندالرحمن فقط و السلام ۔
•┈┈┈┈••✦✿✦••┈┈┈┈•
*اَلْجَوَابُ حَامِدًاوَّمُصَلِّیًاوَّمُسَلِّمًا:*
دسویں محرم بہت ہی فضیلت والا اور برکت والا دن ہے۔ اور اس دن کی عظمت حضرت آدم علیہ السلام کے زمانہ سے چلی آ رہی ہے اس لئے اس دن زیادہ سے زیادہ اللہ کی یاد میں مشغول ہونے کی کوشش کرنا، روزہ رکھنا اور اپنے اہل و عیال پر فراخ دلی سے خرچ کرنے سے پورے سال برکت رہتی ہے۔
اور حضرت امام حسینؓ کی شہادت بھی تاریخ کا ایک اہم قصہ ہے ، کوئی مسلمان ایسا نہ ہوگا جسے اس واقعہ سے دلی رنج نہ پہنچا ہو، لیکن انکی یاد میں تعزیہ بنانا، اور اس کے ساتھ ناچنا کودناوغیرہ اہل سنت و الجماعت کے ہر عالم نے اس سے منع کیا ہے۔
اور ہمارے یہاں تعزیہ کا جو رواج ہے وہ رافضیوں کے طریقہ سے(کی طرف سے) آیا ہے، اور سب سے پہلے تیمور لنگ نامی بادشاہ کی شروع کی ہوئی رسم ہے۔ اس لئے یہ رسم بالکل بند کر دینی چاہئے۔ اور کسی بھی طرح سے اس میں مدد کرنا یہ سخت گناہ اور اللہ اور اس کے رسول کے حکم کی نافرمانی اور اہل بیت کرام کا مذاق کرنے کے مترادف ہے۔
تعزیہ کے ساتھ جو منت اور نذر و نیاز کا معاملہ جہلاء کرتے ہیں اس سے ایمان کے چھین جانے کا خطرہ رہتا ہے۔ اس لئے صرف تعزیہ بنانا بھی جائز نہیں ہے، حرام ہے۔ اس لئے جو لوگ بھی اس کام کو بند کریں گے وہ اللہ اور اس کے رسول اور آپکے اہل بیت کی رضامندی کا سبب بنیں گے۔
یَهْدِی ٱللَّهُ لِنُورِهٖ مَن یَشَاۤءُۚ (سورۂ نور رقم الآیۃ:۳۵۔۔
عن عبد اللہ قال: قال رسول اللہ علیہ وسلم لیس منا من شق الجیوب، وضرب الخدود، ودعا بدعوی الجاہلیۃ ۔(سنن ابن ماجہ ، کتاب الجنائز ، باب ماجاء فی النہی عن ضرب الخدود الخ، النسخۃ الہندیۃ۱/۱۳، دارالسلام رقم:۱۵۸۴)
وأما اتخاذہ ماتما لأجل قتل الحسین بن علي کما یفعلہ الروافض فہو من عمل الذین ضل سعیہم فی الحیوۃ الدنیا وہم یحسبون أنہم یحسنون صنعًا، إذ لم یأمر اللّٰہ ولا رسولہ باتخاذ أیام مصائب الأنبیاء وموتہم ماتماً فکیف بمن دونہم؟ یجب علی ولاۃ الدین أن یمنعوہم، والمستمعون لا یعذرون في الاستماع۔ (مجالس الأبرار ۲۵۳ بحوالہ: فتاویٰ محمودیہ ۵؍۴۸۵ میرٹھ) مستفاد از فتاوی دینیہ جلد ۱/ ۲۶۳ جامعہ حسینیہ راندیر، کتاب النوازل جلد ۱/ ۵۰۱ جاوید دیوبند فتاوی خلیلیہ صفحہ ۲۱۲،نظام الفتاوی جلد ۱۔
فقط واللہ اعلم وعلمہ اتم ۔
*کَتَبَہُ الْعَبْدُمُنَوَّرُبْنُ مُصْلِح الدِّیْنْ شیخ بھاٹاباری*
۱۰/محرم الحرام،۱۴۴۲ ھ مطابق ۳۰/اگست، ۲۰۲۰ء
❖ https://t.me/daruleftabhatabari ❖
❖ https://www.facebook.com/groups/Daruleftabhatabari/ ❖