
دارالافتاء بھاٹاباڑی
February 20, 2025 at 01:06 AM
▒▓█ دارالافتاء بھاٹاباری گروپ █▓▒
📖 #کتاب_العقیقۃ 📖
📚سوال نمبر :( *14421070* )📚
عنوان :- *عقیقہ کا مسنون طریقہ* :
سوال :- عقیقہ کا مسنون طریقہ تحریر فرمائیں۔۔۔۔
بینوا بالبرہان وتوجروا عندالرحمن فقط السلام
•┈┈┈┈••✦✿✦••┈┈┈┈•
*اَلْجَوَابُ حَامِدًاوَّمُصَلِّیًاوَّمُسَلِّمًا:*
فتاوی قاسمیہ میں لکھا ہے کہ: "عقیقہ کا مسنون طریقہ یہی ہے کہ پیدائش کے ساتویں یوم کو عقیقہ کیا جائے اور اگر یہ نہ ہو تو چودھویں یوم کو کردیا جائے اگر یہ نہ ہو سکے تو ۲۱ویں یوم کو کیا جائے اس کے بعد سنت طریقہ باقی رہنے کا ذکر کسی صحیح روایت میں نظر سے نہیں گذرا۔ (مستفاد: فتاویٰ رحیمیہ قدیم ۲/۹۰، جدید زکریا ۱۰/۶۰)
البتہ اگر کسی عذر کی وجہ سے وقت پر عقیقہ نہیں ہوا ہے تو بڑے ہونے کے بعد بھی عقیقہ جائز ہے۔ (مستفاد: فتاویٰ رحیمیہ قدیم ۶/۱۷۸، جدید ۱۰/۶۳)
عن سمرۃ قال: قال رسول اللہ ﷺ: الغلام مرتہن بعقیقۃ یذبح عنہ یوم السابع، ویسمی، ویحلق رأسہ … والعمل علی ہذا عند أہل العلم یستحبون أن یذبح عن الغلام العقیقۃ یوم السابع فإن لم یتہیأ یوم السابع فیوم الرابع عشر فإن لم یتہیأ عق عنہ یوم حاد و عشرین۔ (سنن الترمذی، باب من العقیقۃ، النسخۃ الہندیۃ ۱/۲۷۸، دار السلام رقم: ۱۵۲۲، فتح الباری، باب إماطۃ الأذیٰ عن الصبی فی العقیقۃ، دار الفکر ۹/۵۹۴، اشرفیہ ۹/۷۴۲، تحت رقم الحدیث: ۵۴۷۱، عمدۃ القاری، دار إحیاء التراث العربی ۲۱/۸۸، زکریا ۱۴/۴۶۹)
فتاوی قاسمیہ جلد ۲۲/ ۵۲۴ اشرفیہ دیوبند ۔۔
فقط واللہ اعلم وعلمہ اتم ۔
*کَتَبَہُ الْعَبْدُمُنَوَّرُبْنُ مُصْلِح الدِّیْنْ شیخ بھاٹاباری*
۲۲/محرم الحرام،۱۴۴۲ ھ مطابق ۰۱/اگست، ۲۰۲۰ء
❖ https://t.me/daruleftabhatabari ❖
❖ https://www.facebook.com/groups/Daruleftabhatabari/ ❖