دارالافتاء بھاٹاباڑی
دارالافتاء بھاٹاباڑی
February 26, 2025 at 01:18 AM
▒▓█ دارالافتاء بھاٹاباری گروپ █▓▒ 📖 #کتاب_البدعات_و_الرسوم 📖 📚سوال نمبر :( *14421092* )📚 عنوان: *خود کشی کا شرعی حکم اور اس کے لیے ایصال ثواب* سوال: خود کشی کا شرعی حکم کیا ہے ؟ کسی نے خودکشی کیا.تو اسکے بیٹے کیا قرآن خوانی کروائے یا نہیں؟خود کشی تو حرام ہے المستفتی:محمد نورالدین ۔ ✺✺=====••✦✿✦••=====✺✺ *اَلْجَوَابُ حَامِدًاوَّمُصَلِّیًاوَّمُسَلِّمًا:* فتاوی دینیہ جلد ۵/ ۲۹۲ جامعہ حسینیہ راندیر میں لکھا ہے کہ: "خودکشی کرنا شریعت میں جائز نہیں ہے ایسے شخص کے لئے ہمیشہ ہمیشہ دوزخ کے عذاب میں رہنے کی وعید بیان کی گئی ہے یعنی پریشانی سے گھبرا کر خود کشی نہ کر کے پریشانی کو دور کرنے کی کوشش کرنی چاہئے ہمت،دعا اور اللہ سے مدد طلب کرنی چاہئے، خودکشی تو دور کی بات! پریشانی سے گھبرا کر موت کی دعا اور تمنا کرنا بھی گناہ ہے۔ (شامی ج:۵)" لہذا مذکورہ تحریر کا یہ مطلب نہیں کہ کوئی خودکشی کرکے مر جائے تو ایصال ثواب نہیں کرسکتے بلکہ فتاوی قاسمیہ جلد ۱۰/ ۲۴۱ اشرفیہ دیوبند میں لکھا ہے کہ: "جس طر ح عام میت کو صدقہ وخیرات کا ثواب پہونچ جاتاہے، اسی طرح خود کشی کرنے والے کو بھی پہونچ جاتاہے،" البتہ قرآن خوانی کا صحیح طریقہ یہ ہے کہ بلا کسی التزام کے قرآن کریم پڑھ کر کسی کو ثواب پہنچانا فی نفسہٖ درست ہے؛ لیکن اگر قرآن خوانی میں صراحۃً یا عرفاً اجرت یا نذانہ کا لین دین ہو، جیسا کہ آج کل مروجہ قرآن خوانی کی تقریبات میں ہوتا ہے تو یہ جائز نہیں ہے؛ کیوں کہ روپئے، پیسے یا کھانے پینے کے بدلہ جو قرآن پڑھا جاتا ہے تو خود پڑھنے والے ہی کو ثواب نہیں ملتا تو میت کو کہاں سے ثواب ملے گا۔ (مستفاد: احسن الفتاوی کراچی ۱؍ ۳۶۱-۳۶۲) وأما قراء ۃ القرآن وإہداء ہا لہ تطوعا بلا أجرۃ، فہذا یصل إلیہ کما یصل ثواب الصوم والحج۔ (رسائل ابن عابدین ۱؍۱۷۵) ویقرأ من القرآن ما تیسر لہ ثم یقول: اللّٰہم أوصل ثواب ما قرأنا إلیٰ فلان أو إلیہم۔ (شامی کراچی ۲؍۲۴۳، شامی زکریا ۳؍۱۵۱) فالحاصل أن ما شاع في زماننا من قراء ۃ بالأجرۃ لا یجوز۔ (شامي زکریا ۹؍۷۷) بل الضرر صار في الاستئجار علیہ حیث صار القرآن مکسبا وحرفۃ یتجربہا، وصار القاري منہم لا یقرأ شیئا لوجہ اللّٰہ تعالی بل لا یقرأ إلا للأجرۃ، وہو الریاء المحض الذي ہو أرادہ العمل لغیر اللّٰہ تعالی، فمن أین یحصل لہ الثواب الذي طلب المستأجر أن یہدیہ لمیتہ۔ (شرح عقود رسم المفتی ۳۸) وفي ہٰذا الباب حدیث أخرجہ الإمام البیہقي في السنن الکبریٰ۔ (۶؍۴۵۴رقم: ۱۲۶۲۹) مستفاد از کتاب النوازل جلد ۱/ ۶۱۳ جاوید دیوبند ۔ فقط واللہ اعلم وعلمہ اتم ۔ *کَتَبَہُ الْعَبْدُمُنَوَّرُبْنُ مُصْلِح الدِّیْنْ شیخ بھاٹاباری* ۲۴/محرم الحرام،۱۴۴۲ ھ مطابق ۱۳/ستمبر، ۲۰۲۰ء ❀ https://t.me/daruleftabhatabari ❀ ❀ https://www.facebook.com/groups/Daruleftabhatabari/ ❀

Comments