
دارالافتاء بھاٹاباڑی
February 27, 2025 at 12:26 AM
▒▓█دارالافتاء بھاٹاباری گروپ █▓▒
📖 #کتاب_النکاح 📖
📚سوال نمبر :( *14421103* )📚
عنوان: *اہل کتاب سے نکاح اور ان کے ذبیحہ کا حکم:*
سوال: کیا عیسائی اور یہودی سے گوشت لے سکتے ہیں اور ان سے شادی(رشتہ) کرسکتے ہیں ؟
المستفتی:رحمت اللہ ابن عبدالباری دربھنگوی ۔
✺✺=====••✦✿✦••=====✺✺
*اَلْجَوَابُ حَامِدًاوَّمُصَلِّیًاوَّمُسَلِّمًا:*
مفتی شبیر صاحب قاسمی مد ظلہ العالی سے اسی طرح کا ایک سوال پوچھا گیا ہے بس پورے سوال اور مفتی صاحب کے جواب کو ذیل میں نقل کردیتا ہوں ۔ملاحظہ فرمائیں :
""سوال:- کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں: کہ اہل کتاب (یہود ونصاری اور عیسائی) کی لڑکیوں سے مسلمان کا نکاح جائز ہوگا یا نہیں؟ (۲) ان کا ذبیحہ کھانا کیسا ہے؟
المستفتی: جلیل حسن نواب پورہ، مرادآباد
الجواب وباللّٰہ التوفیق: یہودیوں میں جو برائیاں آج ہیں، وہی برایاں دور نبوت اور نزول قرآن کے زمانہ میں بھی موجود تھیں۔ اور یہودیوں کا جو آج عقیدہ ہے وہی عقیدہ دور نبوت میں بھی تھا، اسی وجہ سے اللہ نے ان کے کفر وشرک کے متعلق قرآن میں بہت سی آیات نازل کیں: وَقَالَتِ الْیَہُودُ عُزَیْرٌ ابْنُ اللّٰہِ وَقَالَتِ النَّصَارَی الْمَسِیْحُ ابْنُ اللّٰہِ۔ [سورۃ التوبۃ، آیت: ۳۰]
اور اس کے باوجود ان کے ذبیحہ کی حلت اور ان کی عورتوں سے نکاح کی اجازت قرآنی آیتوں کے ذریعہ سے دی گئی ہے۔ اور ’’نصاریٰ‘‘ سے عیسائی مراد ہیں۔ اور عیسائیوں کا حال جو دور نبوت میں تھا، اسی طرح کا حال آج بھی ان عیسائیوں میں موجود ہے، جو دنیا کے اندر عیسائیت پھیلا رہے ہیں اور ان ہی عیسائیوں کے بارے میں قرآن کریم میں اللہ نے فرمایا: کہ ان کی عورتوں سے نکاح کی گنجائش ہے؛ البتہ آج کے عیسائیوں میں ذبیحہ کا اہتمام نہیں، یہودیوں میں ذبیحہ کا اہتمام ہے اور عیسائیوں ونصاریٰ میں سے کثیر تعداد میں ایسے ہیں جو عیسائیت کے نظریہ سے ہٹے ہوئے ہیں اور دہریہ بنے ہوئے ہیں، ایسے عیسائیوں کو چھوڑ کر بقیہ عیسائی جو عیسائیت پھیلانے میں لگے ہوئے ہیں، وہ اسی حالت میں باقی ہیں، جس پر دور نبوت کے نصاریٰ قائم تھے، تو ایسے عیسائیوں کی عورتوں سے اور یہودیوں کی عورتوں سے بنص قرآنی نکاح جائز اور درست ہے؛ لیکن ان کی عورتوں سے نکاح کرنے کے بعد جو اولادیں پیدا ہوتی ہیں، ان کی پرورش اور عقیدہ کی وجہ سے ان ہی کے ہم نوا بن جاتی ہیں، جس سے مسلمانوں کی اولاد کے عقیدے اور ان کی تربیت اسلامی طریقہ پر نہیں ہوتی؛ اسی لئے حضرت حذیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے نصرانی عورت سے نکاح سے ممانعت فرمائی؛ لہٰذا ان برائیوں سے بچنے کے لئے مسلمانوں کو یہود وعیسائیوں کی عورتوں سے نکاح کرنے سے دور رہنا چاہئے؛ لیکن اگر کوئی کرلیتا ہے تو کراہت تحریمی کے ساتھ جائز ہے۔
عن حذیفۃ بن الیمان رضی اللہ عنہ أنہ تزوج یہودیۃ بالمدائن، فکتب إلیہ عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ: أن خل سبیلہا، فکتب إلیہ: أحرام ہي یا أمیر المؤمنین؟ فکتب إلیہ: أعزم علیک أن لا تضع کتابي حتی تخلی سبیلہا، فإني أخاف أن یقتدی بک المسلمون، فیختاروا نساء أہل الذمۃ لجما لہن، وکفی بذلک فتنۃ لنساء المسلمین۔(کتاب الآثار للإمام محمد، کراچی ۷۳، ۷۴) بحوالہ فتاوی قاسمیہ جلد ۲/ ۳۳۵ اشرفیہ دیوبند
مزید حوالجات:
فتاوی دینیہ جلد ۴/ ۴۶۳ جامعہ حسینیہ راندیر ،آپ کے مسائل اور ان کا حل جلد ۴/ ۳۲۵ ، فتاوی دینیہ جلد۳/ ۳۴۹ جامعہ حسینیہ راندیر، فتاوی دارالعلوم دیوبند جلد ۷/ ۱۹۶ دارالاشاعت کراچی، فتاوی حقانیہ جلد ۴/ ۳۴۱ اکوڑہ خٹک ۔
فقط واللہ اعلم وعلمہ اتم ۔
*کَتَبَہُ الْعَبْدُمُنَوَّرُبْنُ مُصْلِح الدِّیْنْ شیخ بھاٹاباری*
09/صفرالمظفر 1442ھ مطابق 27/ستمبر،2020ء
❀ https://t.me/daruleftabhatabari ❀
❀ https://www.facebook.com/groups/Daruleftabhatabari/ ❀