دارالافتاء بھاٹاباڑی
دارالافتاء بھاٹاباڑی
February 27, 2025 at 12:28 AM
▒▓█ دارالافتاء بھاٹاباری گروپ █▓▒ 📖#کتاب_الجنائز ؛ #باب_البدعات_و_الرسوم 📖 📚سوال نمبر :( *14421106* )📚 عنوان: *تدفینِ میت کے بعد تیجہ، دسواں ، بیسواں ، چالیسواں اوربرسی کرنے کا حکم:* سوال: کیا فرماتے ہیں علماء کرام کسی مسلم شخص کا انتقال ہوگیا اور اس وجہ سے گھر والے ختم قرآن خوانی کرواتے ہیں اس کے بعد تاریخ باندھ کر چالیس دن بعد پھر سے ختم قرآن خوانی کرواتے ہیں شریعت مطہرہ میں اس کی کیا اہمیت ہے کیا یہ کرنا صحیح ہے؟ مکمل و مدلل جواب دیں عین نوازش ہوگی. فقط والسلام المستفتی: احقر الطاف حسینی بھاگلپور ✺✺=====••✦✿✦••=====✺✺ *اَلْجَوَابُ حَامِدًاوَّمُصَلِّیًاوَّمُسَلِّمًا:* میت کے مرنے کے بعدتیسرے دن تیجہ کے نام سے ،دسویں دن دسواں کے نام سے ،بیسویں دن بیسواں کے نام سے، تیسویں دن تیسواں کے نام سے، چالیسویں دن چالیسواں کے نام سے اور سال کے ختم ہو نے پر برسی کے نام سے خاص پروگرام کرنا اہل ہنود کا طریقہ ہے یہ اسلامی طریقہ نہیں ہے ، اس لئے شرعاً یہ جائز نہیں ہے ، ہاں البتہ قرآن خوانی کرکے ثواب پہونچانا ہر وقت جائز ہے ، اس کی لئے تیجہ دسواں وغیرہ کی کوئی خصوصیت نہیں ہے اور قرآن خوانی کرکے بتاشا یا کھانا چنا وغیرہ بانٹنایا ان پرپڑھنا یہ سب غیر متعلق اور لوگوں کی گھڑی ہوئی چیزیں ہیں ان سے احتراز کرنا ضروری ہے، حضور صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کے زمانہ میں ایصال ثواب کا طریقہ صرف یہ تھا کہ قرآن شریف کی کوئی بھی سورت یا آیت پڑھ کر میت کو ثواب پہونچنے کی نیت کی جاتی تھی بس اتناہی کافی ، لہذا تیجہ اور دسواں وغیرہ ناجائز اور عمل مکروہ ہے ۔ اللّٰہم أوصل مثل ثواب ما قرأتہ بفلان وأما عندنا فالوا صل إلیہ نفس الثواب وفي البحرمن صام أو صلیّٰ أوتصدق وجعل ثوابہ لغیرہ من الأموات والأحیاء جاز ویصل ثوابہا إلیہم عند أہل السنۃ والجماعۃ ۔ (شامی،کتاب الصلوٰۃ ، باب صلوٰۃ الجنازۃ ، مطلب فی القرأۃ للمیت وإہداء ثوابہا لہ ، زکریا ۳/۱۵۲، کراچی ۲/۲۴۳، فتاویٰ محمودیہ قدیم۱/۱۸۷، جدید ڈابھیل۹/۲۰۳) ویکرہ اتخاذ الضیافۃ من الطعام من أہل المیت لأنہ شرع في السرور لا فی الشرور وہی بدعۃ مستقبحۃ وقولہ ویکرہ اتخاذ الطعام فی الیوم الأول والثالث وبعد الأسبوع ونقل الطعام إلیٰ القبرفی المواسم واتخاذ الدعوۃ لقراء ۃ القرآن وجمع الصلحاء والقرّاء للختم أو لقراء ۃ سورۃ الإنعام أوالإخلاص۔ (شامی ، کتاب الصلوٰۃ ، باب صلوٰۃ الجنازۃ مطلب فی کراہۃ الضیافۃ من أہل المیت، کراچی ۲/۲۴۰، زکریا۳/۱۴۸) مستفاد از فتاوی قاسمیہ جلد۳/ ۷۰ اشرفیہ دیوبند فقط واللہ اعلم وعلمہ اتم ۔ ✍ *کَتَبَہُ الْعَبْدُمُنَوَّرُبْنُ مُصْلِح الدِّیْنْ شیخ بھاٹاباری* ۰۹/صفرالمظفر ۱۴۴۱ھ مطابق ۲۷/ستمبر، ۲۰۲۰ء ❀ https://t.me/daruleftabhatabari ❀ ❀ https://www.facebook.com/groups/Daruleftabhatabari/ ❀

Comments