
دارالافتاء بھاٹاباڑی
February 28, 2025 at 02:06 AM
▒▓█ دارالافتاء بھاٹاباری گروپ █▓▒
📖 #کتاب_الشتی 📖
📚سوال:( *14421115* )📚
عنوان: *احساس پروگرام کی رقم نکالنے پر دکاندار کا کمیشن لینا:*
سوال: مفتی صاحب احساس پروگرام کے تحت دکاندار کا پیسے کاٹنا شرعا کیسا ہے اور وہ کہتا ہے کہ یہ میں پیسے شہر سے لانے کا خرچہ لیتا ہوں اس طور پر کہ حکومت کی طرف سے ملک پاکستان میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے فقراء کو 12 ہزار روپے ملتے ہے تو وہ پیسے جسکے نام آئے ہوئے ہیں تو وہ اپنے پیسوں کو وصول کرنے کے لئے جو دکاندار متعین ہیں تو وہ دکاندار پیسے والوں کو 12 ہزارکے بجائے 11800 دیتے ہے اور 200 روپے کاٹتے ہے اور کہہ رہے ہے کہ یہ ہم اسلئے کاٹتے ہے کہ جب ہم یہ پیسے لاتے ہے تو ہمارا کرایہ لگتا ہے اور خرچہ ہوتا ہے۔
المستفتی: ذاکر علی بنوری۔
✺✺=====••✦✿✦••=====✺✺
*اَلْجَوَابُ حَامِدًاوَّمُصَلِّیًاوَّمُسَلِّمًا:*
واضح رہے کہ جو دکان دار کسی کمپنی کی طرف سے اپنے گاہک کو دی جانے والی سروس میں کمپنی کے نمائندہ کی حیثیت سے کام کر رہا ہو تو اس کے لیے کمپنی کی طرف سے مقرر کردہ کمیشن لینا جائز ہے؛ کیوں کہ وہ اپنے عمل کے بدلہ میں معاوضہ لے رہا ہے، البتہ کمپنی کی طرف سے مقرر کردہ کمیشن سے زائد پیسے گاہک سے وصول کرنا اس کے لیے ناجائز ہے۔ (مستفاد از فتاوی بنوریہ ، رقم الفتوی:۱۴۴۰۱۲۲۰۱۲۴۰)
فقط واللہ اعلم وعلمہ اتم ۔
✍ *کَتَبَہُ الْعَبْدُمُنَوَّرُبْنُ مُصْلِح الدِّیْنْ شیخ بھاٹاباری*
۰۴/ربیع الاول۱۴۴۲ھ مطابق ۲۲/اکتوبر، ۲۰۲۰ء
❀ https://t.me/daruleftabhatabari ❀
❀ https://www.facebook.com/groups/Daruleftabhatabari/ ❀